لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے منگل کو اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین مقرر کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ اس کے علاوہ آکاش آنند کو پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا۔ مایاوتی نے اس فیصلہ کا اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے کیا۔
اترپردیش کی سابق وزیراعلیٰ مایا وتی نے لکھا کہ بی ایس پی نہ صرف ایک پارٹی ہے بلکہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا اعزاز اور سماجی تبدیلی کی تحریک بھی ہے، جس کے لیے شری کانشی رام جی اور میں نے اپنی پوری زندگی وقف کر دی ہے اور اس تحریک کو آگے لے جانے کے لیے نئی نسل کو بھی تیار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے آگے لکھا کہ اسی وجہ سے پارٹی میں دیگر لوگوں کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ انہوں نے شری آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر اور ان کا جانشین قرار دیا تھا، لیکن جب تک وہ پارٹی اور تحریک کے وسیع تر مفاد میں مکمل پختگی حاصل نہیں کر لیتے ان کو دو اہم ذمہ داریوں سے الگ کیا جارہا ہے۔
مایاوتی نے یہ بھی کہا کہ آکاش کے والد شری آنند کمار پہلے کی طرح پارٹی اور تحریک میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔ اس لیے بی ایس پی کی قیادت پارٹی اور تحریک کے مفاد میں اور بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے کارواں کو آگے لے جانے میں ہر قسم کی قربانی دینے سے پیچھے نہیں ہٹنے والی ہے۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے 10 دسمبر 2023 کو پارٹی کے ایک اجلاس میں اپنے جانشین کا اعلان کیا تھا، جس میں انھوں نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین قرار دیتے ہوئے بی ایس پی کی کمان انہیں سونپ دی تھی۔