نئی دہلی:بی جے پی صدر جے پی نڈا نے جمعہ کو کانگریس پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلمانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے حقوق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ نڈا نے یہ الزام عائد کیا کہ ’’یہ اپوزیشن پارٹی کا پوشیدہ ایجنڈا ہے۔‘‘ بی جے پی روایتی طور پر کانگریس کو محروم ہندو گروہوں کے حقوق سلب کرکے انہیں مسلمانوں کی جھولی میں ڈالنے والی پارٹی کے طور پر پیش کرتی ہے۔ اس کوشش اور الزام کو جاری رکھتے ہوئے نڈا نے کہا کہ ’’اپوزیشن پارٹی طویل عرصے سے اقلیتی برادری کو ایس سی قرار دینے اور انہیں ریزرویشن دینے کی بنیاد بنا رہی ہے۔‘‘ لوک سبھا انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہوتے ہی نڈا نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کانگریس پارٹی پر یہ الزامات عائد کیے۔
نڈا نے اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے 2006 کے بیان کا حوالہ دیا کہ اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کو ملک کے وسائل پر پہلا حق حاصل ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ سنگھ نے اپریل 2009 میں بھی اسی طرح کے تبصرے کیے تھے۔ کانگریس نے بی جے پی پر منتخب طور پر سنگھ کا حوالہ دینے کا الزام عائد کیا اور دعوی کیا ہے کہ ’’حکمران جماعت نے جاری انتخابات میں عوامی حمایت کی کمی کی وجہ سے انتخابات کے دوران پولرائزیشن کے لیے جھوٹ اور فرقہ وارانہ تقسیم پھیلانے کا سہارا لیا ہے۔
تاہم نڈا نے نوٹ کیا کہ کانگریس نے کچھ ریاستوں میں مسلمانوں کو ریزرویشن فراہم کرنے کی کوشش کی ہے، بشمول کرناٹک میں جہاں بی جے پی حکومت نے کوٹہ ختم کیا تھا، انہوں نے کہا کہ اسے سدارامیا حکومت نے واپس لایا تھا۔ نڈا نے کہا کہ کانگریس نے آندھرا پردیش میں بھی مسلمانوں کو تحفظات دینے کی کوشش کی تھی لیکن سپریم کورٹ کے احکامات کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے اپنے 2009 کے انتخابی منشور میں دیگر پسماندہ طبقات کے زمرے میں زیلی کوٹے کے ذریعے تعلیمی اداروں اور ملازمتوں میں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا۔ بی جے پی صدر نے دعوی کیا کہ اپنے 2024 کے انتخابی منشور میں اکثریت پسندی کے خلاف کانگریس کا موقف ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے اس کی "نفرت" کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اکثریت میں ہیں۔