گوہاٹی: آسام میں سیلاب کی وجہ سے حالات اور بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اب تک 38 لوگوں کی موت کا دعوی کیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب کے پانی میں ڈوب کر مزید تین لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کی سیلاب کی رپورٹ کے مطابق، 2 جولائی کو تینسوکیا ضلع میں دو لوگوں کی موت ہوئی جبکہ دھیماجی ضلع میں ایک کی موت ہوئی، اب تک کل مرنے والوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
سیلابی پانی سے 42476.18 ہیکٹر فصلوں کا رقبہ زیر آب آ گیا ہے۔ سیلاب کی دوسری لہر سے 84 ریونیو سرکلز کے 2208 دیہات متاثر ہوئے۔ برہم پترا ندی کے پانی کی سطح نیامتی گھاٹ، تیز پور، گوہاٹی اور دھوبری میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 489 ریلیف کیمپ اور تقسیمی مراکز قائم کیے ہیں جہاں تقریباً 2.87 لاکھ لوگ پناہ گزین ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ بہت سے لوگوں نے اپنے گھروں میں سیلابی پانی داخل ہونے کے بعد محفوظ مقامات، اونچی عمارتوں، اسکولوں کی عمارتوں، سڑکوں اور پلوں پر پناہ لے رکھی ہے۔ مقامی انتظامیہ، فوج، نیم فوجی دستوں، ایس ڈی آر ایف اور سرکل آفس کی ریسکیو ٹیمیں کئی جگہوں پر بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں اور منگل کو تقریباً 2900 لوگوں کو مختلف سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے بچایا گیا۔
منگل کو ریاست میں سیلاب کی صورتحال مزید نازک ہوگئی، 28 اضلاع میں 11.34 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں کامروپ، تمول پور، چرانگ، موریگاؤں، لکھیم پور، بسوناتھ، ڈبروگڑھ، کریم گنج، ادلگوری، ناگاؤں، بونگائیگاؤں، سونیت پور، گولاگھاٹ، ہوجائی، درنگ، چرائیدیو، نلباری، جورہاٹ، سیواساگر، کاربی انگلگڑھ، ماجولجی پارہ، گوولگڑھ، سوات پور، گولاگھاٹ، ہوجائی، درنگ، چرائیدیو، نلباری، جورہاٹ، سیواساگر، کربی انگلوگڑہ، گولما گڑھ، اوڈلگوری، تینسوکیا، کوکراجھار، بارپیتا، کیچھر، کامروپ شامل ہیں۔