ترواننت پورم: لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ کے درمیان، کیرالہ سے ووٹروں کو اپنا فرض ادا کرنے کی ترغیب دینے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہ ہر ووٹر کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے کہ جمہوریت کے تہوار یعنی ووٹنگ میں حصہ لینا کتنا ضروری ہے۔ دراصل، کیرالہ میں معذور عاصم ویلیماننا نے جمعہ کو ناک سے اپنا ووٹ ڈالا۔ جس کی وجہ سے وہ ووٹنگ کے دوران توجہ کا مرکز بن گئے۔ عاصم کے دونوں ہاتھ نہیں ہیں۔ اس وجہ سے پول ورکرز پیر پر سیاہی لگاتے ہیں جو ووٹنگ کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ کوزی کوڈ کا رہنے والا عاصم 90 فیصد جسمانی طور پر معذور ہے۔ وہ سن بھی نہیں سکتا۔ عاصم نے 18 سال کی عمر مکمل کرنے کے بعد پہلی بار ووٹ ڈالا۔
دوسری طرف کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کے چیف پرنسپل سکریٹری کے ایم ابراہم لوک سبھا انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکے۔ کے ایم ابراہم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے جب کہ ان کے ووٹر شناختی کارڈ کے نمبر کے ساتھ ایک اور ووٹر آئی ڈی حاصل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضلع کلکٹر کے پاس شکایت درج کرائی گئی ہے جو کہ ریٹرننگ آفیسر بھی ہیں۔
کے ایم ابراہم اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے پوجاپورہ ایل پی اسکول کے بوتھ نمبر 41 پہنچے۔ اس کے بعد ووٹر شناختی کارڈ انتخابی اہلکاروں کو دیا گیا۔ اس نے ووٹر شناختی کارڈ نمبر تلاش کیا تو دیکھا کہ اسی نمبر والی دوسری خاتون کا نام بھی ووٹر لسٹ میں شامل ہے۔ اس کے بعد کے ایم ابراہیم کو ووٹ ڈالے بغیر واپس جانا پڑا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ایک ہی نمبر سے دو شناختی کارڈ کیسے بنائے گئے۔