اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ممتا بنرجی نے اسمبلی میں انسداد عصمت دری بل پیش کیا، مجرم کو دس دن میں دی جائے گی سزائے موت - ANTI RAPE BILL

9 اگست کو پیش آنے والے اس شرمناک واقعے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ وہیں کولکاتا میں ڈاکٹروں نے کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

ممتا بنرجی آج اسمبلی میں پیش کریں گی انسداد عصمت دری بل، مجرم کو دس دن میں دی جائے گی سزائے موت
ممتا بنرجی آج اسمبلی میں پیش کریں گی انسداد عصمت دری بل، مجرم کو دس دن میں دی جائے گی سزائے موت (ETV BHARAT)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 3, 2024, 1:52 PM IST

کولکاتا:مغربی بنگال میں آر جی کار میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کو لے کر مسلسل احتجاج جاری ہے۔ آج منگل کو بھی کولکتہ کے جونیئر ڈاکٹر لالبازار علاقے میں احتجاجی مقام پر بیٹھے ہیں۔ یہ لوگ 9 اگست کو پیش آنے والے واقعے کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی کا دو روزہ خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ اس اجلاس میں ممتا بنرجی کی جانب سے اینٹی ریپ بل پیش کیا جائے گا۔ اس بل میں عصمت دری کے ملزم کو 10 دن کے اندر سزائے موت دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس کے علاوہ عصمت دری اور اجتماعی عصمت دری کے مجرموں کو بغیر پیرول کے عمر قید کی سزا کا بھی نظم ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر یہ بل راج بھون سے منظور نہیں ہوا تو وہ احتجاج کریں گی۔ معلومات کے مطابق 'اپراجیتا ویمن اینڈ چلڈرن بل (مغربی بنگال فوجداری قانون اور ترمیم) بل 2024' کے نام سے پیش کیے گئے اس بل کا مقصد عصمت دری اور جنسی جرائم سے متعلق نئی دفعات متعارف کر کے خواتین اور بچوں کی حفاظت کو مضبوط بنانا ہے۔آپ کو بتا دیں کہ ریاستی وزیر قانون مالے گھٹک اس بل کو ایوان میں پیش کریں گے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بھی اس بل کی حمایت کر رہی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سکانت مجمدار نے کہا کہ ہماری پارٹی نے اس بل کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن ہم اب بھی اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی ایم ممتا بنرجی اس واقعہ کی ذمہ داری لیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

مزید پڑھیں: کولکاتا ریپ قتل معاملہ: مظاہرین نے پولیس بیریکیڈنگ کو توڑا، احتجاجیوں پر لاٹھی چارج، آنسو گیس اور پانی کی بوچھار

اس سے قبل کولکاتا میں طلبہ یونین نے اس واقعے کے خلاف زبردست احتجاج کیا تھا، جس میں تقریباً 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ احتجاج کو پرتشدد ہوتے دیکھ کر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل بھی چھوڑے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details