حیدرآباد: انسداد دہشت گردی کا دن، یہ دن سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی برسی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ انہیں 21 مئی 1991 کو قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ دن دہشت گردی کے خاتمے اور امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
یوم انسداد دہشت گردی کی تاریخ:
بھارت میں 21 مئی کو قومی انسداد دہشت گردی کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے کیونکہ اس دن 1991 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو دہشت گردی کی ایک وحشیانہ کارروائی میں قتل کر دیا گیا تھا جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ راجیو گاندھی کو رات 10.20 منٹ پر انتخابی ریلی میں چنئی سے 50 کلومیٹر دور سریپرمبدور میں لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (ایل ٹی ٹی ای) کے ایک خودکش بمبار نے قتل کر دیا۔ خودکش حملہ آور نے بیلٹ بم سے دھماکہ کیا تھا جس میں راجیو گاندھی اور دیگر 16 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
راجیو گاندھی کو کیوں قتل کیا گیا؟
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق یہ قتل ایل ٹی ٹی ای کے سربراہ پربھاکرن کی راجیو گاندھی سے ذاتی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ راجیو گاندھی کے تئیں پربھاکرن کی تلخی اس وقت مزید بڑھ گئی جب راجیو گاندھی نے انڈین پیس کیپنگ فورس کو سری لنکا بھیجا اور انڈین پیس کیپنگ فورس پر سری لنکا کے تملوں کے خلاف مظالم کا الزام لگایا۔ راجیو گاندھی کے قتل کو ٹاڈا ایکٹ کے تحت دہشت گردی کی کارروائی نہیں سمجھا جاتا کیونکہ شواہد اور قاتل کی منصوبہ بندی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ راجیو گاندھی کے علاوہ کسی اور بھارتی شہری کی موت کی خواہش نہیں رکھتے تھے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ
دہشت گردی محض ایک لفظ نہیں ہے۔ یہ انسانیت اور عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ بھارت اپنی آزادی کے بعد سے دہشت گردی کے خطرے سے نمٹ رہا ہے۔ بھارت میں دہشت گردی کی تاریخ 1980 کی دہائی میں پنجاب میں خالصتان تحریک سے معلوم کی جا سکتی ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد سکھوں کی طرف سے الگ ریاست کے مطالبے کی وجہ سے پنجاب بنایا گیا۔ یہ اس وقت مزید بڑھ گیا جب دہشت گردوں نے علیحدہ 'خالصتان' کا مطالبہ کیا۔ خالصتان کے مسئلے کے نتیجے میں امرتسر میں آپریشن بلیو اسٹار ہوا جس کے نتیجے میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کو قتل کر دیا گیا۔ سیاسی قتل و غارت گری کا اس کے بعد سے سلسلہ شروع ہوا۔ فسادات اور دہشت گردی سے متعلق تشدد میں ہزاروں سکھ اور دیگر مارے گئے۔
پنجاب کے بعد، اَسّی کی دہائی کے آخر میں کشمیر کے علاقے میں دہشت گردی شروع ہوئی جس میں بھارت مخالف علیحدگی پسند عناصر شامل تھے جو پاکستان کی حمایت کرتے تھے۔ دہشت گرد گروپ بنیادی طور پر پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) سے کام کرتے ہیں۔ کشمیر میں دہشت گردی لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین وغیرہ جیسے گروپوں نے پیدا کی تھی۔ لشکر طیبہ 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے اور 2008 کے ممبئی حملوں میں ملوث تھے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے۔ اب تقریباً تمام ممالک دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں۔
بھارت میں بڑے دہشت گرد حملے
پلوامہ حملہ (46 ہلاک) 2019
اڑی حملہ (20 ہلاک) 2016
26/11 ممبئی حملے (171 ہلاک) 2008
2008 جے پور دھماکے (80 ہلاک) 2008
ممبئی ٹرین بم حملہ (209 ہلاک) 2006
دہلی بم دھماکے (66 ہلاک) 2005
2001-پارلیمنٹ حملہ (7 ہلاک) 2001
بمبئی دھماکے (257 ہلاک) 1993
2024 میں گلوبل ٹیررازم انڈیکس رینکنگ
بھارت اپنی عالمی دہشت گردی کے انڈیکس کی درجہ بندی میں مسلسل بہتری لا رہا ہے، اس کے باوجود جنوبی ایشیا، دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ خطہ ہے۔ گلوبل ٹیررزم انڈیکس 2024 (جی ٹی آئی) کے مطابق بھارت میں دہشت گردی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے 2020-2021 میں 49 اموات، 2021-2022 میں 45 اموات اور اس کے بعد 2022-23 میں 18 اموات۔ اس میں لگاتار کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
بھارت اس سال گلوبل ٹیررازم انڈیکس (جی ٹی آئی) میں 14 ویں نمبر پر ہے، پچھلے سال کے مقابلے اس کی رینک میں ایک جگہ بہتری آئی ہے۔ یہ نئی درجہ بندی اس وقت آئی ہے جب ملک نے بھارت کو دہشت گردی کے اعتدال پسند اثرات کے دائرے میں لانے کے لیے اپنے اسکور میں کمی ریکارڈ کی ہے۔
بھارت میں سرگرم دہشت گرد تنظیمیں
بھارت کی وزارت داخلہ نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد تنظیموں کے طور پر کالعدم قرار دی گئی کئی تنظیموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ محدود گروپ یہ ہیں-
انڈین مجاہدین