نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے دوران جمعہ کی رات دیر گئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ اے بی وی پی اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت کرنے والے گروپوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ جس میں دونوں فریقوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کچھ ارکان زخمی ہوئے ہیں۔ اس تصادم کا دونوں فریق ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں۔ جبکہ جے این یو انتظامیہ نے ابھی تک اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
یونیورسٹی جنرل باڈی میٹنگ (یو جی بی ایم) سابرمتی ڈھابہ میں بلائی گئی تاکہ کیمپس میں 2024 کے جے این یو طلبہ یونین کے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے ارکان کا انتخاب کیا جا سکے۔ اس دوران طلبہ گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ بائیں بازو سے وابستہ ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ڈی ایس ایف) نے الزام لگایا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی ) کے اراکین اسٹیج پر چڑھ گئے اور کونسل کے اراکین اور مقررین سے ہاتھا پائی کی۔
ویڈیو کو دونوں گروپوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ جس میں وہ نعرے بازی کے درمیان بحث کرتے نظر آئے۔ جب کہ یونیورسٹی کے سیکیورٹی اہلکار صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے دعویٰ کیا کہ جے این یو ایس یو کی صدر آئشی گھوش پر اے بی وی پی کے طلبہ نے حملہ کیا اور جھڑپ کے دوران ان پر پانی پھینکا گیا۔