نئی دہلی: ملک کا دارالحکومت دہلی اس وقت پانی کی شدید قلت سے جوجھ رہا ہے۔ دہلی حکومت بی جے پی کی ہریانہ حکومت پر اپنے حصے کا پانی نہ چھوڑنے کا الزام لگا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے وزیر برائے آبی وسائل آتشی 21 جون سے دہلی کے لوگوں کو ان کے حصے کا پانی ملنے کی مانگ کو لے کر غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گی۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے بھی پانی کے بحران پر انڈیا الائنس سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کے لوگوں سے آتشی کے انشن میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کہ ان کا مقصد ملک کے لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ لیکن دہلی میں پانی کے بحران کے اصل ذمہ داروں کو بی جے پی کی سرپرستی حاصل ہے۔
اس کے باوجود دہلی کے لوگوں نے بی جے پی کے ساتوں لوک سبھا امیدواروں کو فتح یاب کر دیا۔ اب بی جے پی ہی دہلی کے لوگوں کا پانی روک رہی ہے۔ ہریانہ حکومت دہلی کے حصے سے 100 ایم جی ڈی پانی نہیں دے رہی ہے۔ جو 28 لاکھ لوگوں کے حصے کا پانی ہے۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ 4 جون کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے کے بعد سے ہریانہ حکومت نے پانی کی سپلائی میں کمی کر دی تھی۔ اس کی وجہ سے دہلی میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ دہلی میں پانی کے بحران کو بی جے پی کی سرپرستی حاصل ہے۔ ہم پانی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن بی جے پی نے اس میں تعاون نہیں کیا۔