نئی دہلی: 18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس آج صبح 11 بجے شروع ہوا۔ وزیراعظم مودی سمیت لوک سبھا کے تمام ارکان پارلیمان کی آج حلف برداری جاری ہے۔ پہلا سیشن ہی کافی ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے۔ اپوزیشن 26 جون کو اسپیکر کے انتخاب پر بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گی۔ NEET-UG اور UGC-NET پیپر لیک کے الزامات سے لے کر پروٹیم اسپیکر کی تقرری پر انڈیا اتحاد مودی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گا۔
اجلاس کے شروع ہونے سے قبل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ "...18ویں لوک سبھا کا آج سے آغاز ہو رہا ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا الیکشن بہت ہی شاندار طریقے سے ہوا۔۔۔ یہ الیکشن اس لیے بھی بہت اہم ہو گیا ہے کہ آزادی کے بعد دوسری بار ملک کی عوام نے ایک حکومت کو مسلسل تیسری بار خدمت کرنے کا موقع دیا ہے۔‘‘
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز بھارٹو ہری مہتاب کو لوک سبھا کے پروٹیم اسپیکر کے طور پر حلف دلایا۔ آج مہتاب لوک سبھا کے لیڈر وزیر اعظم نریندر مودی سے ایوان کے رکن کے طور پر حلف لینے کے لیے کہیں گے۔ 26 جون کو لوک سبھا کے اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔ 27 جون کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والی ہیں۔ یہ 18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس ہے، جس میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے 293 سیٹیں حاصل کی ہیں اور انڈیا بلاک نے کانگریس کے ساتھ 234 سیٹیں حاصل کئے ہیں۔
- انڈیا بلاک کے اراکین پارلیمنٹ مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب جمع ہوے:
اتحاد کی علامت کے طور پر انڈیا بلاک کے ممبران پارلیمنٹ ایک ساتھ لوک سبھا میں داخل ہوے۔ پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے پہلے وہ مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس کھڑے ہوے۔ انڈیا بلاک کے ایم پی پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اپنے ساتھ آئین کی کاپی بھی لے کر پہنچے۔