ETV Bharat / sukhibhava

Corona Cases In India: ملک میں کورونا کیسز تیزی سے کیوں بڑھ رہے ہیں؟

بھارت میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے تاہم کورونا کے نئے کیسز میں اتنی تیزی سے اضافہ کیوں ہورہا ہے؟ اس مضمون کے ذریعے ہم جاننے کی کوشش کریں گے۔ Why are corona cases increasing rapidly in the country?

ملک میں کورونا کیسز تیزی سے کیوں بڑھ رہے ہیں؟
ملک میں کورونا کیسز تیزی سے کیوں بڑھ رہے ہیں؟
author img

By

Published : Mar 29, 2023, 2:13 PM IST

حیدرآباد: بھارت میں کورونا کیسز کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ جس کی وجہ سے صحت کے شعبے میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ بھارت میں گزشتہ روز 1573 جبکہ بدھ کو 2151 نئے کیسز درج کئے گئے ہیں۔ یعنی کہ یومیہ کورونا کیسز میں 37 فیصد کا اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ ملک میں کل ایکٹیو کیسز کی تعداد 11,903 ہو چکی ہے۔ پیر کو وزارت صحت کی جانب سے کورونا کے بڑھتے معاملات کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ کی گئی، جس میں کہا گیا کہ کچھ ریاست ایسے ہیں جہاں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ ایسے ریاستوں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ٹیسٹ-ٹریک-ٹریک اور ٹیکہ کاری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ انفلوئنزا کے معاملات کی بھی نگرانی کرنی ہوگی۔

بھارت میں کووڈ-19 کے ایکٹیو کیسز میں اضافہ تو ہو ہی رہا ہے ساتھ ہی معمولی سردی جیسے علامات کے ساتھ فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ کورونا اتنی تیزی سے کیسے پھیل رہا ہے؟ اس کے بارے میں بعض ایکسپرٹ کیا کہتے ہیں آئیے جانتے ہیں۔

ایکسپرٹ بتاتے ہیں کہ ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیچھے کورونا کا نیا سب ویریئنٹ XBB.1.16 ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے مستقبل میں نئی لہر کے امکانات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ "کورونا کے نئے ورژن کی علامات پہلے جیسی ہی ہے، کوئی نئی علامات نہیں ہے۔ موسم کی تبدیلی کے باعث فلو کے کیسز میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی بھی علامات کورونا جیسی ہی ہے جس کی وجہ سے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔"

ماہرین کے مطابق نئے کوویڈ ویرینٹ XBB.1.16 کی تعداد میں مزید اضافہ بھارت میں تشویش پیدا کرسکتا ہے۔ "XBB1.16 ویریئنٹ CoVID-19 Omicron ویرینٹ کے Recombination XBB ویرینٹ کی نسل ہے جو XBB.1.5 ویریئنٹ سے 140 فیصد زیادہ تیزی سے بڑھتا ہے اور اس میں تین اضافی میوٹیشنز E180V, K478R, اور S486P جو اسے جارحانہ بناتے ہیں۔ XBB.1.16 ویریئنٹ کم از کم 12 ممالک بشمول امریکہ، برونیئی، سنگاپور، چین اور برطانیہ کے علاوہ بھارت جیسے ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے"

کیا ویکسین اب بھی موثر ہیں؟

کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان بھارت کی ایک بڑی آبادی کو ٹیکہ لگایا گیا ہے، ایسے میں ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ کیا یہ ویکسین XBB 1.16 ویرینٹ کے خلاف بھی کارگر ہے؟ اس حوالے سے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بھارتیوں کے پاس اب بھی کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز موجود ہیں جس سے ان کی قوت مدافعت مضبوط ہوئی ہے۔ قوت مدافعت بڑھانے اور کورونا انفیکشن کو کم کرنے کے لیے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ویکسین کی تیسری خوراک یعنی بوسٹر ڈوز ضرور لیں۔

مزید پڑھیں:

XBB1.16 ویرینٹ کی عام علامات

ڈاکٹروں کے مطابق گزشتہ سال جنوری سے مارچ کے درمیان ملک میں کورونا کے مریضوں میں جو علامات دیکھی گئی تھیں، وہی علامات XBB1.16 ویریئنٹ میں بھی ظاہر ہو رہی ہیں۔ ان عام علامات میں بخار، گلے کی سوزش، سردی، سر درد، جسم میں درد اور تھکاوٹ شامل ہیں۔ کچھ لوگ پیٹ میں درد اور تکلیف اور اسہال کی شکایت بھی کر سکتے ہیں۔

حیدرآباد: بھارت میں کورونا کیسز کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ جس کی وجہ سے صحت کے شعبے میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ بھارت میں گزشتہ روز 1573 جبکہ بدھ کو 2151 نئے کیسز درج کئے گئے ہیں۔ یعنی کہ یومیہ کورونا کیسز میں 37 فیصد کا اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ ملک میں کل ایکٹیو کیسز کی تعداد 11,903 ہو چکی ہے۔ پیر کو وزارت صحت کی جانب سے کورونا کے بڑھتے معاملات کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ کی گئی، جس میں کہا گیا کہ کچھ ریاست ایسے ہیں جہاں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ ایسے ریاستوں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ٹیسٹ-ٹریک-ٹریک اور ٹیکہ کاری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ انفلوئنزا کے معاملات کی بھی نگرانی کرنی ہوگی۔

بھارت میں کووڈ-19 کے ایکٹیو کیسز میں اضافہ تو ہو ہی رہا ہے ساتھ ہی معمولی سردی جیسے علامات کے ساتھ فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ کورونا اتنی تیزی سے کیسے پھیل رہا ہے؟ اس کے بارے میں بعض ایکسپرٹ کیا کہتے ہیں آئیے جانتے ہیں۔

ایکسپرٹ بتاتے ہیں کہ ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیچھے کورونا کا نیا سب ویریئنٹ XBB.1.16 ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے مستقبل میں نئی لہر کے امکانات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ "کورونا کے نئے ورژن کی علامات پہلے جیسی ہی ہے، کوئی نئی علامات نہیں ہے۔ موسم کی تبدیلی کے باعث فلو کے کیسز میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی بھی علامات کورونا جیسی ہی ہے جس کی وجہ سے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔"

ماہرین کے مطابق نئے کوویڈ ویرینٹ XBB.1.16 کی تعداد میں مزید اضافہ بھارت میں تشویش پیدا کرسکتا ہے۔ "XBB1.16 ویریئنٹ CoVID-19 Omicron ویرینٹ کے Recombination XBB ویرینٹ کی نسل ہے جو XBB.1.5 ویریئنٹ سے 140 فیصد زیادہ تیزی سے بڑھتا ہے اور اس میں تین اضافی میوٹیشنز E180V, K478R, اور S486P جو اسے جارحانہ بناتے ہیں۔ XBB.1.16 ویریئنٹ کم از کم 12 ممالک بشمول امریکہ، برونیئی، سنگاپور، چین اور برطانیہ کے علاوہ بھارت جیسے ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے"

کیا ویکسین اب بھی موثر ہیں؟

کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان بھارت کی ایک بڑی آبادی کو ٹیکہ لگایا گیا ہے، ایسے میں ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ کیا یہ ویکسین XBB 1.16 ویرینٹ کے خلاف بھی کارگر ہے؟ اس حوالے سے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بھارتیوں کے پاس اب بھی کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز موجود ہیں جس سے ان کی قوت مدافعت مضبوط ہوئی ہے۔ قوت مدافعت بڑھانے اور کورونا انفیکشن کو کم کرنے کے لیے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ویکسین کی تیسری خوراک یعنی بوسٹر ڈوز ضرور لیں۔

مزید پڑھیں:

XBB1.16 ویرینٹ کی عام علامات

ڈاکٹروں کے مطابق گزشتہ سال جنوری سے مارچ کے درمیان ملک میں کورونا کے مریضوں میں جو علامات دیکھی گئی تھیں، وہی علامات XBB1.16 ویریئنٹ میں بھی ظاہر ہو رہی ہیں۔ ان عام علامات میں بخار، گلے کی سوزش، سردی، سر درد، جسم میں درد اور تھکاوٹ شامل ہیں۔ کچھ لوگ پیٹ میں درد اور تکلیف اور اسہال کی شکایت بھی کر سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.