ETV Bharat / sukhibhava

Corona Cases in India: بھارت میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ؟

بھارت میں COVID-19 کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ Omicron کی نئی ذیلی قسم XBB.16 ملک میں کورونا کیسز میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔ ملک میں کورونا کے بڑھتے کیسز کو دیکھتے ہوئے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے بتایا ہے کہ بڑھتے ہوئے کیسز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ What is the reason for increase in corona cases in India?

بھارت میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ؟
بھارت میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ؟
author img

By

Published : Apr 11, 2023, 6:18 PM IST

حیدرآباد: بھارت میں کووڈ-19 کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے ہے، اور اس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے 3 اپریل سے 9 اپریل کے درمیان ملک میں 68 اموات ریکارڈ کی گئی، جو 27 مارچ سے 2 اپریل کے درمیان 41 تھیں۔ مرکزی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، منگل کو بھارت میں 5676 نئے کورونا کے کیسز درج ہوئے، جس کی وجہ سے ملک میں فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 37,093 ہو گئی ہے۔ کیرالہ میں چھ، دہلی، پنجاب اور راجستھان میں تین، کرناٹک میں دو اور گجرات، ہریانہ، مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں ایک ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ان خبروں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے دی راحت بھری خبر

ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے پیر کو کہا، 'کووڈ-19 کے معاملات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اس کے پیش نظر لوگوں کو اپنی حفاظت اور صفائی برقرار رکھنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ ہم نے پہلے بھی کورونا کو کنٹرول کیا ہے اور ہم آپ سب کے تعاون سے اسے دوبارہ کنٹرول کریں گے۔ حالانکہ کووڈ کے کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن گھبرائیں نہیں، صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

کورونا کیسز میں اضافے کی یہ تین وجوہات

وبائی امراض کے ماہرین کے مطابق، بھارت میں کووڈ-19 ہر 4-5 دن میں دوگنا ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے اب ہر روز 5000 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ کورونا وائرس کا XBB.1.16 ویرینٹ کیسز میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔ لیکن یہ انفیکشن ہلکا بتایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال میں داخلے کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس کی وجہ ویکسینیشن اور بھارتیوں کی مضبوط قوت مدافعت بھی ہے۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق، ہمارے ملک میں کووڈ میں تیزی کی وجہ کووڈ-19 کے قوانین پر عمل نہ کرنا، کم ٹیسٹنگ اور کورونا وائرس کی نئی اقسام کا ابھرنا ہو سکتا ہے۔

دہلی میں ہائی الرٹ

دہلی کابینہ کے وزیر سوربھ بھردواج نے پیر کو کہا، 'دہلی میں محکمہ صحت کووڈ-19 کے معاملات میں تیزی سے اضافہ دیکھ رہا ہے، جس کی وجہ سے دہلی کو "ہائی الرٹ" پر رکھا گیا ہے لیکن ہم پوری طرح سے تیار ہیں۔ ہسپتالوں میں 98 فیصد بستر خالی ہیں۔

سوربھ بھردواج نے مزید کہا کہ کل دہلی میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی چار اموات میں سے تین کی موت مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہوئی اور ان کا ماننا ہے کہ دہلی میں گھنی آبادی کی وجہ سے آنے والے دنوں میں کورونا کے کیسز مزید بڑھ سکتے ہیں۔ نزلہ، بخار یا کھانسی میں مبتلا افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر نہ جائیں اور ماسک پہن کر ہی باہر جائیں۔ جو لوگ بیمار ہیں، جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، انہیں کم از کم گھر سے باہر نکلنا چاہیے اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔

وبا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ، 'لوگوں میں کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت پیدا ہو گئی ہے۔ اس وقت 10 میں سے صرف ایک شخص میں بخار یا دیگر علامات ظاہر ہورہے ہیں۔ کیونکہ زیادہ تر لوگوں میں موجود اینٹی باڈیز وائرس کو مار رہی ہیں۔ انفیکشن سے آنے والی ہرڈ امیونٹی تقریباً 90 فیصد لوگوں میں آئی ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی وائرس سے متاثر ہو رہا ہے تو اسے صرف بخار، کھانسی، جسم میں درد جیسی علامات نظر آرہی ہیں اور وہ بھی دو دن سے زیادہ نظر نہیں آرہی ہیں۔ آنے والے وقت میں مریضوں میں اضافہ ہوسکتا ہے لیکن سنگین کیسز میں اضافہ نہیں ہوگا۔

XBB 1.16 کی علامات

XBB 1.16 ویریئنٹ کی کئی مختلف علامات سامنے آئی ہیں۔ کورونا کے پرانے ورژن کی علامات جیسے تھکاوٹ، گلے کی سوزش، سر درد، پٹھوں میں درد، ناک بہنا اور کھانسی وغیرہ بھی XBB 1.16 ویریئنٹ کی علامات ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو پیٹ میں درد اسہال کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

XBB 1.16 سے کیسے بچیں

اگر کسی میں کورونا کی علامات نظر آئے تو وہ پہلے خود کو الگ تھلگ کرے اور پھر کورونا کا جانچ کرائے۔ اس کے ساتھ ہی بدلتے موسم کی وجہ سے فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی علامات کورونا جیسی ہی ہیں۔ آپ کو عام فلو ہو سکتا ہے۔ اس لیے کسی بھی دوا کو چیک کرائے اور ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر نہ لیں۔ اس کے ساتھ کھانسی، زکام اور ناک بہنے کی علامات کو نظر انداز نہ کریں اور اگر یہ علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں، کووِڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کووڈ ہدایات پر عمل کریں۔

حیدرآباد: بھارت میں کووڈ-19 کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے ہے، اور اس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے 3 اپریل سے 9 اپریل کے درمیان ملک میں 68 اموات ریکارڈ کی گئی، جو 27 مارچ سے 2 اپریل کے درمیان 41 تھیں۔ مرکزی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، منگل کو بھارت میں 5676 نئے کورونا کے کیسز درج ہوئے، جس کی وجہ سے ملک میں فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 37,093 ہو گئی ہے۔ کیرالہ میں چھ، دہلی، پنجاب اور راجستھان میں تین، کرناٹک میں دو اور گجرات، ہریانہ، مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں ایک ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ان خبروں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے دی راحت بھری خبر

ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے پیر کو کہا، 'کووڈ-19 کے معاملات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اس کے پیش نظر لوگوں کو اپنی حفاظت اور صفائی برقرار رکھنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ ہم نے پہلے بھی کورونا کو کنٹرول کیا ہے اور ہم آپ سب کے تعاون سے اسے دوبارہ کنٹرول کریں گے۔ حالانکہ کووڈ کے کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن گھبرائیں نہیں، صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

کورونا کیسز میں اضافے کی یہ تین وجوہات

وبائی امراض کے ماہرین کے مطابق، بھارت میں کووڈ-19 ہر 4-5 دن میں دوگنا ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے اب ہر روز 5000 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ کورونا وائرس کا XBB.1.16 ویرینٹ کیسز میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔ لیکن یہ انفیکشن ہلکا بتایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال میں داخلے کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس کی وجہ ویکسینیشن اور بھارتیوں کی مضبوط قوت مدافعت بھی ہے۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق، ہمارے ملک میں کووڈ میں تیزی کی وجہ کووڈ-19 کے قوانین پر عمل نہ کرنا، کم ٹیسٹنگ اور کورونا وائرس کی نئی اقسام کا ابھرنا ہو سکتا ہے۔

دہلی میں ہائی الرٹ

دہلی کابینہ کے وزیر سوربھ بھردواج نے پیر کو کہا، 'دہلی میں محکمہ صحت کووڈ-19 کے معاملات میں تیزی سے اضافہ دیکھ رہا ہے، جس کی وجہ سے دہلی کو "ہائی الرٹ" پر رکھا گیا ہے لیکن ہم پوری طرح سے تیار ہیں۔ ہسپتالوں میں 98 فیصد بستر خالی ہیں۔

سوربھ بھردواج نے مزید کہا کہ کل دہلی میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی چار اموات میں سے تین کی موت مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہوئی اور ان کا ماننا ہے کہ دہلی میں گھنی آبادی کی وجہ سے آنے والے دنوں میں کورونا کے کیسز مزید بڑھ سکتے ہیں۔ نزلہ، بخار یا کھانسی میں مبتلا افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر نہ جائیں اور ماسک پہن کر ہی باہر جائیں۔ جو لوگ بیمار ہیں، جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، انہیں کم از کم گھر سے باہر نکلنا چاہیے اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔

وبا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ، 'لوگوں میں کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت پیدا ہو گئی ہے۔ اس وقت 10 میں سے صرف ایک شخص میں بخار یا دیگر علامات ظاہر ہورہے ہیں۔ کیونکہ زیادہ تر لوگوں میں موجود اینٹی باڈیز وائرس کو مار رہی ہیں۔ انفیکشن سے آنے والی ہرڈ امیونٹی تقریباً 90 فیصد لوگوں میں آئی ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی وائرس سے متاثر ہو رہا ہے تو اسے صرف بخار، کھانسی، جسم میں درد جیسی علامات نظر آرہی ہیں اور وہ بھی دو دن سے زیادہ نظر نہیں آرہی ہیں۔ آنے والے وقت میں مریضوں میں اضافہ ہوسکتا ہے لیکن سنگین کیسز میں اضافہ نہیں ہوگا۔

XBB 1.16 کی علامات

XBB 1.16 ویریئنٹ کی کئی مختلف علامات سامنے آئی ہیں۔ کورونا کے پرانے ورژن کی علامات جیسے تھکاوٹ، گلے کی سوزش، سر درد، پٹھوں میں درد، ناک بہنا اور کھانسی وغیرہ بھی XBB 1.16 ویریئنٹ کی علامات ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو پیٹ میں درد اسہال کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

XBB 1.16 سے کیسے بچیں

اگر کسی میں کورونا کی علامات نظر آئے تو وہ پہلے خود کو الگ تھلگ کرے اور پھر کورونا کا جانچ کرائے۔ اس کے ساتھ ہی بدلتے موسم کی وجہ سے فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی علامات کورونا جیسی ہی ہیں۔ آپ کو عام فلو ہو سکتا ہے۔ اس لیے کسی بھی دوا کو چیک کرائے اور ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر نہ لیں۔ اس کے ساتھ کھانسی، زکام اور ناک بہنے کی علامات کو نظر انداز نہ کریں اور اگر یہ علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں، کووِڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کووڈ ہدایات پر عمل کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.