ETV Bharat / sukhibhava

Urinary Retention is Dangerous: یورین کو روکنا صحت کے لیے خطرناک

author img

By

Published : Mar 13, 2023, 8:09 PM IST

یورین کو بلاڈر میں روک کر رکھنا آپ کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ یورین کے ذریعے ہی جسم کے تمام برے مواد باہر نکلتے ہیں۔ urinary retention is dangerous for health

یورین کو روکنا صحت کے لیے خطرناک
یورین کو روکنا صحت کے لیے خطرناک

حیدرآباد: یورین کا اخراج ایک فطری عمل ہے، یورین کے ذریعے جسم کے تمام برے مواد باہر نکلتے ہیں۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کو یورین کے اخراج کا صحیح طریقہ معلوم نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے انہیں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب آپ صحیح طریقے سے یورین کا اخراج نہیں کرتے ہیں تو آپ کو یورینری بلاڈر سے متعلقہ کئی بیماروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی حوالے سے آج ہم آپ کو اپنے مضمون کے ذریعے کچھ ایسے غلطیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جسے یورین اخراج کے وقت کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

یورین کو روک کر رکھنا: اکثر لوگ کسی نہ کسی وجہ سے گھنٹوں پیشاب کو روک کر رکھتے ہیں۔ اگر آپ بھی کچھ ایسا کرتے ہیں تو جلد ہی آپ کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔ پیشاب روک کر رکھنے سے گردے پر دباؤ پڑتا ہے، ساتھ ہی گردے پر داغ دھبے بھی بن سکتے ہیں، جس کی وجہ سے مستقبل میں گردے سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یورین بلاڈر بھی کمزور ہوسکتا ہے، جس کی وجہ سے پیشاب کے اخراج کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ پیشاب کو روکنے سے اس میں موجود بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع مل جاتا ہے، جس سے وہ بلاڈر کے اندر تک پہنچ سکتے ہیں اور یو ٹی آئی کا مسئلہ شروع ہو جاتا ہے۔

یورین بلاڈر کو مکمل طور پر خالی نہ کرنا: پیشاب کرتے وقت لوگ اکثر جلدی میں یورین بلاڈر کو مکمل خالی ہونے کا انتظار نہیں کرتے اور چند سیکنڈ میں بیت الخلا سے باہر آجاتے ہیں۔ اگر آپ بھی کچھ ایسا کرتے ہیں تو جان لیں کہ جب پیشاب کی کچھ مقدار بلاڈر میں رہ جاتے ہیں تو یورین انفیکشن کا خطرہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

یورین ریٹنشن کا مسئلہ ہونے پر انسان کو اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ اس کا بلاڈر مکمل طور پر یورین سے خالی ہوا ہے یا نہیں۔ اس سے یورین کے اخراج اور انفیکشن کا مسئلہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ کو بھی پیشاب کرنے کے بعد بلاڈر بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔

یورین کا کثرت سے آنا: یورین کا بار بار اخراج ہونا آپ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ ایسا ہونے سے بلاڈر میں مناسب طریقے سے پیشاب جمع نہیں ہوپاتا۔ عام طور پر 450 سے 500 ملی لیٹر پیشاب بلاڈر میں جمع ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ ہر آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے کے بعد پیشاب کے لیے جاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ بلاڈر میں بہت کم پیشاب جمع ہو پارہا ہے، بار بار پیشاب کا آنا مردوں میں UTI، گردے کا انفیکشن، بلاڈر کی پتھری اور ذیابیطس یا پروسٹیٹ کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔

یورین انفیکشن کی جانچ نہ کرانا: کسی کو بھی یورین انفیکشن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن یہ انفیکشن خواتین میں زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ اس انفیکشن کی وجہ سے خواتین کو پیشاب کرتے وقت درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ انفیکشن اس وقت ہوتا ہے جب بیکٹیریا پیشاب کے پائپ کے ذریعے ان کے بلاڈر میں داخل ہوجاتا ہے اور بہت تیزی سے بڑھنے لگتا ہے بعد ازاں پیشاب کو ایسیڈک میں تبدیل کردیتا ہے۔ جس کی وجہ سے پیشاب میں جلن، درد اور یو ٹی آئی کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کو بار بار پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔

اگر آپ کو ایک سال میں 3 بار سے زیادہ یورین انفیکشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ کو ڈاکٹروں سے ضرور رابطہ کرنا چاہیے۔ یورین انفیکشن کا مسئلہ اینٹی بائیوٹک کی مدد سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے لیکن اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ انفیکشن گردے تک پہنچ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

پیشاب کے گلابی اور سرخ رنگ کو نظر انداز کرنا: پیشاب کی سرخ اور گلابی رنگ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ نے کیا کھایا ہے۔ لیکن پیشاب کا یہ رنگ بہت سی بیماریوں کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جیسے بڑھے ہوئے پروسٹیٹ، گردے کی پتھری، بلاڈر یا گردے میں ٹیومر وغیرہ۔ لیکن کئی بار جب آپ گہرے سرخ اور گلابی رنگ کی کوئی چیز کھاتے ہیں تو اس کی وجہ سے بھی آپ کا پیشاب سرخ اور گلابی نظر آتا ہے۔

حیدرآباد: یورین کا اخراج ایک فطری عمل ہے، یورین کے ذریعے جسم کے تمام برے مواد باہر نکلتے ہیں۔ تاہم زیادہ تر لوگوں کو یورین کے اخراج کا صحیح طریقہ معلوم نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے انہیں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب آپ صحیح طریقے سے یورین کا اخراج نہیں کرتے ہیں تو آپ کو یورینری بلاڈر سے متعلقہ کئی بیماروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی حوالے سے آج ہم آپ کو اپنے مضمون کے ذریعے کچھ ایسے غلطیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جسے یورین اخراج کے وقت کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

یورین کو روک کر رکھنا: اکثر لوگ کسی نہ کسی وجہ سے گھنٹوں پیشاب کو روک کر رکھتے ہیں۔ اگر آپ بھی کچھ ایسا کرتے ہیں تو جلد ہی آپ کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔ پیشاب روک کر رکھنے سے گردے پر دباؤ پڑتا ہے، ساتھ ہی گردے پر داغ دھبے بھی بن سکتے ہیں، جس کی وجہ سے مستقبل میں گردے سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یورین بلاڈر بھی کمزور ہوسکتا ہے، جس کی وجہ سے پیشاب کے اخراج کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ پیشاب کو روکنے سے اس میں موجود بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع مل جاتا ہے، جس سے وہ بلاڈر کے اندر تک پہنچ سکتے ہیں اور یو ٹی آئی کا مسئلہ شروع ہو جاتا ہے۔

یورین بلاڈر کو مکمل طور پر خالی نہ کرنا: پیشاب کرتے وقت لوگ اکثر جلدی میں یورین بلاڈر کو مکمل خالی ہونے کا انتظار نہیں کرتے اور چند سیکنڈ میں بیت الخلا سے باہر آجاتے ہیں۔ اگر آپ بھی کچھ ایسا کرتے ہیں تو جان لیں کہ جب پیشاب کی کچھ مقدار بلاڈر میں رہ جاتے ہیں تو یورین انفیکشن کا خطرہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

یورین ریٹنشن کا مسئلہ ہونے پر انسان کو اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ اس کا بلاڈر مکمل طور پر یورین سے خالی ہوا ہے یا نہیں۔ اس سے یورین کے اخراج اور انفیکشن کا مسئلہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ کو بھی پیشاب کرنے کے بعد بلاڈر بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔

یورین کا کثرت سے آنا: یورین کا بار بار اخراج ہونا آپ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ ایسا ہونے سے بلاڈر میں مناسب طریقے سے پیشاب جمع نہیں ہوپاتا۔ عام طور پر 450 سے 500 ملی لیٹر پیشاب بلاڈر میں جمع ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ ہر آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے کے بعد پیشاب کے لیے جاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ بلاڈر میں بہت کم پیشاب جمع ہو پارہا ہے، بار بار پیشاب کا آنا مردوں میں UTI، گردے کا انفیکشن، بلاڈر کی پتھری اور ذیابیطس یا پروسٹیٹ کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔

یورین انفیکشن کی جانچ نہ کرانا: کسی کو بھی یورین انفیکشن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن یہ انفیکشن خواتین میں زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ اس انفیکشن کی وجہ سے خواتین کو پیشاب کرتے وقت درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ انفیکشن اس وقت ہوتا ہے جب بیکٹیریا پیشاب کے پائپ کے ذریعے ان کے بلاڈر میں داخل ہوجاتا ہے اور بہت تیزی سے بڑھنے لگتا ہے بعد ازاں پیشاب کو ایسیڈک میں تبدیل کردیتا ہے۔ جس کی وجہ سے پیشاب میں جلن، درد اور یو ٹی آئی کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کو بار بار پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔

اگر آپ کو ایک سال میں 3 بار سے زیادہ یورین انفیکشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ کو ڈاکٹروں سے ضرور رابطہ کرنا چاہیے۔ یورین انفیکشن کا مسئلہ اینٹی بائیوٹک کی مدد سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے لیکن اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ انفیکشن گردے تک پہنچ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

پیشاب کے گلابی اور سرخ رنگ کو نظر انداز کرنا: پیشاب کی سرخ اور گلابی رنگ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ نے کیا کھایا ہے۔ لیکن پیشاب کا یہ رنگ بہت سی بیماریوں کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جیسے بڑھے ہوئے پروسٹیٹ، گردے کی پتھری، بلاڈر یا گردے میں ٹیومر وغیرہ۔ لیکن کئی بار جب آپ گہرے سرخ اور گلابی رنگ کی کوئی چیز کھاتے ہیں تو اس کی وجہ سے بھی آپ کا پیشاب سرخ اور گلابی نظر آتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.