ETV Bharat / sukhibhava

Monsoon Skin Care: مانسون میں اپنی جِلد کی حفاظت کیسے کریں

author img

By

Published : Jun 21, 2022, 5:12 PM IST

مانسون کے دوران بارش اور نمی ہماری جِلد کے لیے مختلف دشواریاں پیدا کرسکتی ہیں جو بعد میں انفیکشن اور الرجی کا سبب بنتی ہیں۔ اس لیے ان سے بچنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔ Tips to Avoid Skin Related Issues During Monsoon

مانسون میں اپنی جلد کی حفاظت کیسے کریں
مانسون میں اپنی جلد کی حفاظت کیسے کریں

ملک کے بیشتر حصوں میں مانسون کی آمد ہوگئی ہے اور لوگ گرمی کی شدت سے بالآخر راحت محسوس کر رہے ہیں۔ تاہم ایک نئی حالت جو پریشان کن ہے وہ ہے نمی، جو جِلد کے بعض امراض جیسے انفیکشن، الرجی، فنگل انفیکشن وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔ Skin Related Issues During Monsoon

اتراکھنڈ میں مقیم جِلدی امراض کے ماہر ڈاکٹر آشا سکلانی نے اس موسم میں جلد کے کچھ عام مسائل کا تذکرہ کیا، جن میں داد، ایگزیما، خارش، دانے، ایتھلیٹ فٹ وغیرہ شامل ہیں۔ نمی، پسینہ، گندا پانی، بارش میں بھیگنے کے بعد زیادہ دیر تک گیلے کپڑوں میں رہنے کی وجہ سے مختلف امراض ہو سکتے ہیں۔ ایسے حالات کو دور رکھنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟ اس کے حوالے سے ماہریں بتاتے ہیں کہ ہمیں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں؟

  • ڈاکٹر آشا نے مانسون کے موسم میں جِلد سے متعلق مسائل کے خطرے سے بچنے کے لیے درج ذیل تجاویز کا ذکر کیاـ
  1. وقفے وقفے سے اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے دھوئیں۔
  2. ہمیشہ صاف اور خشک کپڑے اور جوتے پہنیں۔
  3. کوشش کریں کہ آپ اپنے بالوں اور جسم کو زیادہ دیر تک گیلے رکھنے سے گریز کریں، خاص کر بارش میں بھیگنے کے بعد۔
  4. اگر کسی شخص کو خارش یا جلد سے متعلق کوئی دوسرا مسئلہ یا انفیکشن ہو تو اس کی چیزوں کو استعمال کرنے سے گریز کریں۔
  5. بارش کے دنوں میں گھر آنے کے بعد نہا لیں، تاکہ جسم پر جمع ہونے والا پسینہ ، گندگی اور بیکٹیریا صاف ہوسکے۔
  6. ایسے کپڑیں پہنیں جو زیادہ تنگ نہ ہو اور جو آسانی سے خشک ہوسکیں۔
  • بعض اوقات اس موسم میں نمی کی وجہ سے جِلد خشک اور چِکنی ہونے لگتی ہے، جس کی وجہ سے اس پر مزید گندگی اور جلد کے مردہ خلیے جمع ہونے لگتے ہیں۔ ایسی حالت میں آپ اسکرب کی مدد سے ایکسفولیشن کرسکتے ہیں اور فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ جلد کی صفائی کے بعد اپنی جلد پر موئسچرائزر استعمال کرسکتے ہیں۔ تاہم انفیکشن یا جلد کی دیگر طبی حالت کی صورت میں اس جگہ کو اسکرب کرنے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • بارش کے موسم میں نمی کی وجہ سے بہت زیادہ پسینہ آتا ہے جس کے نتیجے میں جسم میں پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ یہ جلد پر مزید جھلک سکتا ہے۔ لہذا، یقینی بنائیں کہ آپ روزانہ کم از کم 6-8 گلاس پانی پیتے ہیں۔
  • وہ لوگ جو پہلے سے ہی موسمی الرجی کا شکار ہیں یا ان کی جلد حساس ہے انہیں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔
  • اس کے علاوہ جوتے اور موزے پانی میں زیادہ دیر تک بھگو کر پہننے سے انگلیوں کے درمیان فنگل انفیکشن، جلد پھٹنے یا ایتھلیٹ فٹ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے جوتے اتارنے کے بعد اپنے پیروں کو صابن اور صاف پانی سے دھو لیں۔ پیروں کی نمی کو برقرار رکھنے کے لیے باڈی کریم یا لوشن بھی لگایا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر سے مشورہ لیں: ڈاکٹر آشا کہتی ہیں کہ کئی بار جب لوگوں کو خارش، کھجلی یا دیگر ہلکے انفیکشن کا سامنا ہوتا ہے تو وہ گھر پر ہی اپنا علاج شروع کر دیتے ہیں جس سے مکمل طور پر گریز کرنا چاہیے۔ جلد کے انفیکشن اور الرجی کئی وجوہات کی وجہ سے ہو سکتی ہے اور ان کا علاج مختلف ہو سکتا ہے۔ اگر مناسب علاج نہ کیا جائے تو حالت مزید بگڑ سکتی ہے۔ اس لیے جلد کے ایسے کسی بھی مسائل کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں اور صرف ان کی تجویز کردہ دوائیں، مرہم یا پاؤڈر استعمال کریں۔

مزید پڑھیں: مانسون کے لیے اپنے گھر کو کیسے تیار کریں

ملک کے بیشتر حصوں میں مانسون کی آمد ہوگئی ہے اور لوگ گرمی کی شدت سے بالآخر راحت محسوس کر رہے ہیں۔ تاہم ایک نئی حالت جو پریشان کن ہے وہ ہے نمی، جو جِلد کے بعض امراض جیسے انفیکشن، الرجی، فنگل انفیکشن وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔ Skin Related Issues During Monsoon

اتراکھنڈ میں مقیم جِلدی امراض کے ماہر ڈاکٹر آشا سکلانی نے اس موسم میں جلد کے کچھ عام مسائل کا تذکرہ کیا، جن میں داد، ایگزیما، خارش، دانے، ایتھلیٹ فٹ وغیرہ شامل ہیں۔ نمی، پسینہ، گندا پانی، بارش میں بھیگنے کے بعد زیادہ دیر تک گیلے کپڑوں میں رہنے کی وجہ سے مختلف امراض ہو سکتے ہیں۔ ایسے حالات کو دور رکھنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟ اس کے حوالے سے ماہریں بتاتے ہیں کہ ہمیں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں؟

  • ڈاکٹر آشا نے مانسون کے موسم میں جِلد سے متعلق مسائل کے خطرے سے بچنے کے لیے درج ذیل تجاویز کا ذکر کیاـ
  1. وقفے وقفے سے اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے دھوئیں۔
  2. ہمیشہ صاف اور خشک کپڑے اور جوتے پہنیں۔
  3. کوشش کریں کہ آپ اپنے بالوں اور جسم کو زیادہ دیر تک گیلے رکھنے سے گریز کریں، خاص کر بارش میں بھیگنے کے بعد۔
  4. اگر کسی شخص کو خارش یا جلد سے متعلق کوئی دوسرا مسئلہ یا انفیکشن ہو تو اس کی چیزوں کو استعمال کرنے سے گریز کریں۔
  5. بارش کے دنوں میں گھر آنے کے بعد نہا لیں، تاکہ جسم پر جمع ہونے والا پسینہ ، گندگی اور بیکٹیریا صاف ہوسکے۔
  6. ایسے کپڑیں پہنیں جو زیادہ تنگ نہ ہو اور جو آسانی سے خشک ہوسکیں۔
  • بعض اوقات اس موسم میں نمی کی وجہ سے جِلد خشک اور چِکنی ہونے لگتی ہے، جس کی وجہ سے اس پر مزید گندگی اور جلد کے مردہ خلیے جمع ہونے لگتے ہیں۔ ایسی حالت میں آپ اسکرب کی مدد سے ایکسفولیشن کرسکتے ہیں اور فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ جلد کی صفائی کے بعد اپنی جلد پر موئسچرائزر استعمال کرسکتے ہیں۔ تاہم انفیکشن یا جلد کی دیگر طبی حالت کی صورت میں اس جگہ کو اسکرب کرنے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • بارش کے موسم میں نمی کی وجہ سے بہت زیادہ پسینہ آتا ہے جس کے نتیجے میں جسم میں پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ یہ جلد پر مزید جھلک سکتا ہے۔ لہذا، یقینی بنائیں کہ آپ روزانہ کم از کم 6-8 گلاس پانی پیتے ہیں۔
  • وہ لوگ جو پہلے سے ہی موسمی الرجی کا شکار ہیں یا ان کی جلد حساس ہے انہیں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔
  • اس کے علاوہ جوتے اور موزے پانی میں زیادہ دیر تک بھگو کر پہننے سے انگلیوں کے درمیان فنگل انفیکشن، جلد پھٹنے یا ایتھلیٹ فٹ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے جوتے اتارنے کے بعد اپنے پیروں کو صابن اور صاف پانی سے دھو لیں۔ پیروں کی نمی کو برقرار رکھنے کے لیے باڈی کریم یا لوشن بھی لگایا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر سے مشورہ لیں: ڈاکٹر آشا کہتی ہیں کہ کئی بار جب لوگوں کو خارش، کھجلی یا دیگر ہلکے انفیکشن کا سامنا ہوتا ہے تو وہ گھر پر ہی اپنا علاج شروع کر دیتے ہیں جس سے مکمل طور پر گریز کرنا چاہیے۔ جلد کے انفیکشن اور الرجی کئی وجوہات کی وجہ سے ہو سکتی ہے اور ان کا علاج مختلف ہو سکتا ہے۔ اگر مناسب علاج نہ کیا جائے تو حالت مزید بگڑ سکتی ہے۔ اس لیے جلد کے ایسے کسی بھی مسائل کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں اور صرف ان کی تجویز کردہ دوائیں، مرہم یا پاؤڈر استعمال کریں۔

مزید پڑھیں: مانسون کے لیے اپنے گھر کو کیسے تیار کریں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.