حیدرآباد: ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس سے نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں بڑے تعداد میں لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ سائنسدان اب تک ذیابیطس کا کوئی یقینی علاج تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ایسی صورت حال میں روک تھام کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے بلڈ شوگر لیول کو برقرار رکھیں۔ اس کے لیے بہتر طرز زندگی اور صحت مند کھانے کی عادات کو اپنانا ہوگا۔ ذیابیطس ایک پیچیدہ بیماری ہے جس کے ہونے کے بعد جسم میں دیگر کئی بیماریوں کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے اور یہ جسم کے کئی حصوں کو متاثر کرنے لگتا ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں ذیابیطس کے مرض میں کس اعضا کا دیکھ بھال زیادہ ضروری ہوتا ہے۔
ذیابیطس میں یہ اعضاء متاثر ہوتے ہیں۔
دل
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ ذیابیطس کے مریض دل کے امراض کا شکار جلدی ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ کو طویل عرصے سے ذیابیطس ہے تو دل کی بیماریوں کا خطرہ برقرار رہتا ہے کیونکہ آپ کی شریان میں بلاکیج ہوجاتا ہے جو بعد میں ہارٹ اٹیک کی وجہ بن جاتی ہے۔ اسی لیے ذیابیطس میں اپنے دل کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
گردہ
جو لوگ طویل عرصے سے ذیابیطس سے متاثر ہیں انہیں گردے کی بیماری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بلڈ شوگر لیول زیادہ ہونے کی وجہ سے گردے سے وابستہ خون کی چھوٹی شریانیں خراب ہو جاتی ہیں اور اس میں سوجن شروع ہو جاتی ہے، بعض اوقات کریٹینین خطرناک حد تک پہنچ جاتی ہے اور اس کی وجہ سے گردے فیل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر ہمارے گردے ٹھیک نہیں ہوں گے تو خون کی فلٹریشن کا عمل متاثر ہوگا اور جسم میں زہریلے مادے میں اضافہ ہوگا اور بعد ازاں آپ کو دیگر بیماریاں جکڑ لیں گی۔
پاؤں
ذیابیطس ہمارے پیروں کو بھی متاثر کرتی ہے۔ اگر آپ شوگر لیول کو برقرار نہیں رکھتے تو پاؤں کے اعصاب خراب ہونے لگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خون کی روانی میں رکاوٹ کی وجہ سے شوگر کے مریضوں کے پاؤں کئی بار بے حس ہو جاتے ہیں۔ بعض لوگوں کے پاؤں میں مسلسل درد بھی رہتا ہے۔
مزید پڑھیں:
آنکھیں
ذیابیطس میں اگر آپ کے خون میں شکر کی سطح مسلسل بلند رہتی ہے، تو اس کی وجہ سے آنکھوں سے متعلق مسائل پیدا ہوسکتے ہیں. بہت سے لوگوں کی بینائی بھی ختم ہوجاتی ہے یا ان کی بینائی کمزور ہوجاتی ہے۔ ذیابیطس میں مبتلا افراد کے ریٹینا میں زیادہ مائع جمع ہوجاتا ہے جو خطرناک ہے۔