دہرادون: اتراکھنڈ میں سرکاری ڈاکٹرو کے سامنے ایک بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس مسئلے کو کووڈ 19 کے اثرات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ دراصل دہرادون سمیت ضلع کے دیگر اسپتالوں میں آرہے مریضوں میں ڈینگو کے تمام علامات دیکھے جارہے ہیں۔ لیکن ان کی رپورٹ منفی آرہی ہے، ایسی صورتحال میں ڈاکٹرز بھی پریشان ہیں کہ علاج کریں تو کیا کریں؟ Symptoms of dengue in patients but report negative
اطلاعات کے مطابق ریاست میں گزشتہ کچھ دنوں سے ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دارالحکومت دہرادون سمیت آس پاس کے علاقوں میں ڈینگو کے مریضوں میں اضافے کے سبب دہرادون سمیت قریب کے تمام سرکاری اسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ عام طور پر 100 میں سے 70 مریضوں میں ڈینگو کے علامات پائے جارہے ہیں۔ لیکن ان کی ڈینگو رپورٹ منفی آرہی ہے۔
اس حوالے سے دون ہسپتال کے سینئر فزیشین ڈاکٹر این ایس بشٹ نے بتایا کہ ہسپتال آنے والا ہر دوسرا شخص بخار میں مبتلا ہے۔ 10 میں سے 9 مریض میں ڈینگو کے علامات پائے جارہے ہیں۔ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ سبھی مریضوں کی ڈینگو رپورٹ منفی آرہی ہے۔ Dengue cases rise in Uttarakhand
ڈاکٹر این ایس بشت کے مطابق یہ سب کووڈ-19 کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ جیسے جیسے کووڈ ختم ہو رہی ہے ویسے ویسے نئے بیماری سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائرل بخار زیادہ سنگین نہیں ہوتے ہیں۔ لیکن رپورٹ منفی آنے کے بعد بخار کے سنگین مریضوں کو ڈینگو کا علاج دیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تمام ہسپتالوں کو ہدایات دی گئی ہے کہ کسی بھی مریض کے علاج میں غفلت نہ برتیں۔ اگر ڈینگو کی علامات ہیں تو آپ ڈینگو کا ہی علاج کریں۔
ڈینگو کے مریضوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے:
ڈاکٹر بشٹ کے مطابق ڈینگو کی سہی جانچ نہ ہونے پر ڈینگو کا دوبارہ انفیکشن یا ٹائپ 2 اور 4 کا انفیکشن ہو سکتا ہے۔ یہ تو سب کو معلوم ہے کہ سال 2019 میں ڈینگو انفیکشن کے دنیا میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے تھے، اب ایک بار پھر سے تین سال بعد دوبارہ انفیکشن کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
ڈینگو کے علامات:
جسم کے جوڑوں میں درد، سر درد، بے چینی، لو بلڈ پریشر، قے، متلی، سستی، جلد کا ہلکا سرخ اور بخار اس کے اہم علامات ہیں۔ Symptoms of dengue in patients but report negative
ڈینگو کی روک تھام : بارش کے موسم میں گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ وقتاً فوقتاً کولر سے پانی نکالتے رہیں۔ برتنوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ ٹائر میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ پوری بازو والے کپڑے پہنیں۔ سوتے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں۔