ETV Bharat / sukhibhava

Small kidney stones causes complications: گردے کی چھوٹی پتھری پیچیدگیوں کا باعث - سرجری کے وقت گردے کی چھوٹی غیر علامتی پتھری کو ہٹانا لازمی ہے

محققین نے پایا کہ چھوٹے پتھروں کو ہٹانے سے دوبارہ پتھری پڑھ جانے کی شرح میں 82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ مصنفین کو یہ مشورہ دیا کہ گردے میں موجود بڑے پتھروں کو ہٹاتے وقت چھوٹے پتھروں کو وہاں نہیں چھوڑنا چاہیے۔ leaving small kidney stones behind

گردے کی چھوٹی پتھری پیچیدگیوں کا باعث
گردے کی چھوٹی پتھری پیچیدگیوں کا باعث
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 3:53 PM IST

Updated : Aug 12, 2022, 5:46 PM IST

حیدرآباد: 'نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سرجری کے وقت گردے میں موجود چھوٹی پتھری کو ہٹانا لازمی ہے کیونکہ گردے کی چھوٹی پتھری کو وہاں چھوڑنا پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔ Small kidney stones causes complications

تحقیق کے مطابق عام طور پر 6 ملی میٹر سے کم قطر کی پتھری جو آپریشن کا بنیادی ہدف نہیں ہوتی ہے، اسے عموماً نہیں ہٹایا جاتا، اس کے برعکس "ثانوی" پتھری کی نگرانی کی جاتی ہے تاکہ وہ کے پیشاب کے راستے نکل جائے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن سکول آف میڈیسن کے یورولوجسٹ مصنف ڈاکٹر میتھیو سورینسن کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے پہلے، طبی نظریات کافی ملے جلے تھے کہ آیا ان پتھروں میں سے کچھ کا علاج کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ "زیادہ تر معالجین پتھر کے سائز کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں کہ آیا ان کا علاج کیا جانا چاہے یا نہیں۔ ایسی صورت حال میں لوگ اکثر چھوٹی پتھریوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران چھوٹے پتھریوں کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ یہ مستقل میں پریشانی پیدا کرتی ہیں۔

محقیقین نے 75 مریضوں کا مطالعہ کیا جن کا 2015 سے 2021 تک ایک عرصے کے دوران متعدد اداروں میں علاج کیا گیا۔ تقریباً نصف مریضوں کا صرف بڑی پرائمری پتھری کا علاج ہوا تھا، جب کہ دیگر کی ابتدائی اور ثانوی پتھری نکال دی گئی تھی، لیکن جو چھوٹی پتھریاں نہیں نکالی گئی تھیں، سی ٹی اسکین سے پتہ چلا ہے کہ بعد میں وہ پتھری بڑھ گئی ہے۔

محققین نے پایا کہ ثانوی پتھروں کو ہٹانے سے دوبارہ پتھری ہونے کی شرح میں 82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ مصنفین کو یہ مشورہ دیا کہ چھوٹے پتھروں کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارے ٹرائل کے نتائج بڑے پتھر کے ساتھ سرجری کے وقت گردے کی چھوٹی غیر اہم پتھری کو ہٹانے کی حمایت کرتے ہیں۔" محقیقین نے نوٹ کیا کہ اگرچہ چھوٹے پتھروں کو ہٹانے سے آپریشن کی مدت اور لاگت میں اضافہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ اخراجات مریض کے دوبارہ بیمار ہونے یا ایمرجنسی وارڈ میں جانے والے اخراجات سے کم ہوں گے۔

سورنسن نے کہا کہ وہ چھوٹے پتھروں کے تئیں لوگوں میں سنجیدگی اور بیداری پیدا کرنے کے لیے مطالعہ کے نتائج شیئر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیق اور مطالعہ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "میرے خیال میں ہم نے اس سخت مطالعہ کے ذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ چھوٹی اور غیر اہم پتھری کو ہٹانا فائدہ مند ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ "پتھروں کو پیچھے چھوڑنے سے مستقبل میں پریشانی کا خطرہ درپیش رہتا ہے۔''

یہ بھی پڑھیں:

New Langya virus in China: چین میں ایک نئے وائرس کی تشخیض، 35 افراد وائرس کی زد میں

حیدرآباد: 'نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سرجری کے وقت گردے میں موجود چھوٹی پتھری کو ہٹانا لازمی ہے کیونکہ گردے کی چھوٹی پتھری کو وہاں چھوڑنا پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔ Small kidney stones causes complications

تحقیق کے مطابق عام طور پر 6 ملی میٹر سے کم قطر کی پتھری جو آپریشن کا بنیادی ہدف نہیں ہوتی ہے، اسے عموماً نہیں ہٹایا جاتا، اس کے برعکس "ثانوی" پتھری کی نگرانی کی جاتی ہے تاکہ وہ کے پیشاب کے راستے نکل جائے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن سکول آف میڈیسن کے یورولوجسٹ مصنف ڈاکٹر میتھیو سورینسن کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے پہلے، طبی نظریات کافی ملے جلے تھے کہ آیا ان پتھروں میں سے کچھ کا علاج کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ "زیادہ تر معالجین پتھر کے سائز کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں کہ آیا ان کا علاج کیا جانا چاہے یا نہیں۔ ایسی صورت حال میں لوگ اکثر چھوٹی پتھریوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران چھوٹے پتھریوں کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ یہ مستقل میں پریشانی پیدا کرتی ہیں۔

محقیقین نے 75 مریضوں کا مطالعہ کیا جن کا 2015 سے 2021 تک ایک عرصے کے دوران متعدد اداروں میں علاج کیا گیا۔ تقریباً نصف مریضوں کا صرف بڑی پرائمری پتھری کا علاج ہوا تھا، جب کہ دیگر کی ابتدائی اور ثانوی پتھری نکال دی گئی تھی، لیکن جو چھوٹی پتھریاں نہیں نکالی گئی تھیں، سی ٹی اسکین سے پتہ چلا ہے کہ بعد میں وہ پتھری بڑھ گئی ہے۔

محققین نے پایا کہ ثانوی پتھروں کو ہٹانے سے دوبارہ پتھری ہونے کی شرح میں 82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ مصنفین کو یہ مشورہ دیا کہ چھوٹے پتھروں کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارے ٹرائل کے نتائج بڑے پتھر کے ساتھ سرجری کے وقت گردے کی چھوٹی غیر اہم پتھری کو ہٹانے کی حمایت کرتے ہیں۔" محقیقین نے نوٹ کیا کہ اگرچہ چھوٹے پتھروں کو ہٹانے سے آپریشن کی مدت اور لاگت میں اضافہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ اخراجات مریض کے دوبارہ بیمار ہونے یا ایمرجنسی وارڈ میں جانے والے اخراجات سے کم ہوں گے۔

سورنسن نے کہا کہ وہ چھوٹے پتھروں کے تئیں لوگوں میں سنجیدگی اور بیداری پیدا کرنے کے لیے مطالعہ کے نتائج شیئر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیق اور مطالعہ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "میرے خیال میں ہم نے اس سخت مطالعہ کے ذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ چھوٹی اور غیر اہم پتھری کو ہٹانا فائدہ مند ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ "پتھروں کو پیچھے چھوڑنے سے مستقبل میں پریشانی کا خطرہ درپیش رہتا ہے۔''

یہ بھی پڑھیں:

New Langya virus in China: چین میں ایک نئے وائرس کی تشخیض، 35 افراد وائرس کی زد میں

Last Updated : Aug 12, 2022, 5:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.