یوگا میں کمر درد سے دو طرح کی اصطلاحات منسوب کی جاتی ہیں:
ادھیجا (ذہنی تناؤ سے پیدا شدہ) اور اندھیجا ( جس کا ذہنی تناو سے کوئی تعلق نہ ہو)۔
یہ نظریہ ویدا (انسانی تاریخ کے سب سے قدیم علم) نے فراہم کیا ہے۔ جب کہ مہاراشی وشستا نے 'ادھی جیو یدھی' میں کسی بھی بیماری کے جسمانی اور ذہنی اسباب کی مزید وضاحت کی ہے۔
فیزیو تھرپسٹ، آلٹر نیٹو میڈیسن پریکٹشنر اور یوگا کی ماہر ڈاکٹر جھانوی کتھرانی نے اس موضوع پر مزید تفصیلات فراہم کیں۔
یوگا سائنس کسی بھی انسانی وجود کے تین پہلوؤں سے جڑے فلسفے سے متعلق ہے۔
۔۔۔ گراس باڈی: یعنی انسانی جسم (جسے آنکھوں سے دیکھا جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔ کیجول باڈیَ: یعنی انسانی شعور ( اندرون نفس جو فہم کا حامل ہے)۔
۔۔۔۔ سٹل باڈی: یعنی روح (آتما)
ادھی جیو یدھی کے نظریے کے مطابق کمر درد یا تو ذہنی تناؤ کا نتیجہ ہوسکتا ہے یا پھر اس کا ذہنی تناؤ سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
1۔ ادھیجا (ذہنی تناؤ): عمومی طور پر انسانی فہم کا جسمانی بیماری یا زخم سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔ لیکن کمر درد جسم کی پیداوار ہوتا ہے۔ تاہم کسی بھی قسم کا ذہنی یا جذباتی تناؤ یا ڈپریشن کمر درد کا بنیادی سبب ہوسکتا ہے۔ نادی (جسمانی توانائی کی گزر گاہیں) اندرون نفس کو بھی توانائی فراہم کرتی ہیں۔
اس قسم کے درد کو بنیادی طور پر یوگا کونسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس میں پاکیزگی کا عمل، مراقبہ اور آسن (یعنی جسمانی نقل و حرکت کے مخصوص انداز) شامل ہیں۔
2۔ اندھیجا (جس کا ذہنی تناؤ سے کوئی تعلق نہ ہو): کوئی بھی جسمانی زخم، جسمانی اکتاہٹ یا طویل تھکاوٹ کمر درد کے اسباب ہوسکتے ہیں۔ جسمانی تنزل میں ہونے والی تبدیلیاں اسی زمرے میں گنی جاسکتی ہیں۔ یعنی جسمانی تنزل بیماری کا ایک سبب ہے، جس کا ذہنی، جذباتی یا شعوری تناو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اندھیجا کے زمرے میں شمار کیا جانے والے کمر درد کو دور کرنے کے لیے جسمانی مضبوطی اور کمر کے پٹھوں اور ریڑھ کی ہڈی کے سیدھے پن بنائے رکھنے کی طرف دھیان دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور یہ سب کچھ آسن (یوگا کے انداز) اور مراقبہ کی پریکسٹس سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ یوگا کونسلنگ کسی بھی انسان کی روزمرہ زندگی کے کام کاج کو مینیج کرنے میں اور مریض کی جسمانی مضبوطی کے حوالے سے بہتری لانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔
متذکرہ بالا وضاحت کے بعد اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ کمر درد کی بنیادی وجہ یا تو ذہنی تناؤ ہوسکتا ہے یا پھر کوئی جسمانی مسئلہ اس کا سبب ہوسکتا ہے۔ ہمیں اسی لحاظ سے کمر درد کے مسئلے سے نمٹنا ہوگا۔
یوگا کے ذریعے کمر درد کو ٹھیک کرنا
۔۔۔ یوگا کونسلنگ کے نتیجے میں ذہنی، جذباتی اور شعوری تناؤ دور ہوجاتا ہے اور ان سے جڑے مسائل حل ہوجاتے ہیں۔
۔۔۔ کپل باٹھی جیسے کونسلنگ پراسیس (جس کے ذریعے پھیپڑوں کے نچلے حصےکو صاف اور پیٹ کے پٹھوں کی تھکان کو دور کیا جاسکتا ہے۔ جل نیتی (یعنی ناک کے اندرونی حصوں اور ہڈیوں کو نیم گرم نمکین پانی سے صاف کرنا)، وامان داھوتی (جس کے ذریوے پھیپھڑوں کو صاف کیا جاتا ہے اور جسم سے بلغم اور اضافی ایسیڈ نکال باہر کیا جاتا ہے)، شنکھ پرکشالانا (جس کے ذریعے انتڑیوں کو صاف کیا جاتا ہے اور نقصان دہ جراثیم ختم کیے جاتے ہیں)۔
۔۔۔ پرانیامہ: یعنی جسم میں اندرونِ نفس کو توانائی بہم پہنچانا۔ ندی شُدھی، جسے شودھان پرانیامہ بھی پکارا جاتا ہے کے ذریعے جسمانائی توانائی اور ذہنی سکون حاصل کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔ یوگ آسن(ورزش کے انداز): یہ جسم کی مضبوطی اور کمر کے پٹھوں کے ساتھ ساتھ ریڑ کی ہڈی کو سیدھی رکھنے میں بہت فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے توانائی کی روانی ہوجاتی ہے۔
۔۔۔ مراقبہ کی پریکٹس کے ساتھ ساتھ دھیان یعنی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں اضافہ: اس ضمن میں ورزش کا کوئی بھی مناسب طریقہ اپنایئے۔ اس کی بدولت ریڑ کی ہڈی سے جڑے درد میں کمی پیدا کرنے میں بہت مدد ملے گی۔
کمر درد کے لیے کسی پیشہ ور یوگا تھرپسٹ سے رابطہ کریں۔
اس موضوع پر کسی بھی سوال کا جواب جاننے کے لیے ڈاکٹر جھانوی کتھرانی سے رابطہ کریں: jk.swasthya108@gmail.com