ETV Bharat / sukhibhava

New Study about Corona Virus: کچھ کورونا متاثرین دس روز بعد بھی انفیکشن پھیلاسکتے ہیں، نئی تحقیق

بین الاقوامی جرنل آف انفیکشن ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کورونا متاثر 13 فیصد لوگوں میں 10 دن کے بعد بھی متعلقہ وائرس کی سطح ظاہر ہوتی ہے، یعنی ممکنہ طور پر یہ لوگ اب بھی دوسروں میں وائرس انفیشکن منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ International Journal of Infectious Diseases Study

author img

By

Published : Jan 17, 2022, 9:10 AM IST

نئی تحقیق کے مطابق 10 میں سے ایک فرد متعدی ہوسکتا ہے اور 10 دن کے قرنطینہ میں رہنے کے بعد بھی ممکنہ طور پر کووڈ وائرس پھیلا سکتا ہے۔ Some People Remain Infectious After 10 days

برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی سربراہی میں ہونے والی اس تحقیق میں ایک نئے طریقہ کے ٹیسٹ کا استعمال کیا گیا ہے، اس ٹیسٹ سے یہ پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ کیا وائرس ممکنہ طور پر اب بھی فعال ہے یا نہیں۔ یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں 176 لوگوں کے نمونوں پر یہ ٹیسٹ کیا گیا، جو پی آر ٹیسٹ پر کورونا مثبت پائے گئے تھے۔ University of Exeter Study about Corona Virus

بین الاقوامی جرنل آف انفیکشن ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کورونا متاثر 13 فیصد لوگوں میں 10 دن کے بعد بھی متعلقہ وائرس کی سطح ظاہر ہوتی ہے، یعنی ممکنہ طور پر یہ لوگ اب بھی دوسروں میں وائرس انفیشکن منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے مطابق کچھ لوگوں میں کورونا وائرس کی سطح 68 دن یا دو ماہ سے زائد تک برقرار رہتی ہے۔ محققین ٹیم کا ماننا ہے کہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اس نئے ٹیسٹ کو ترجیحات کی بنیاد پر ان مقامات میں نافذ کیا جانا چاہیے جہاں لوگوں کا معدافتی نظام کمزور ہے۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر میڈیکل اسکول کی پروفیسر لورنا ہیریز نے کہا کہ ' اگرچہ یہ چھوٹا مطالعہ ہے، لیکن ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ ممکنہ طور پر فعال وائرس بعض اوقات 10 دن کی مدت سے زیادہ برقرار رہ سکتے ہیں اور آئندہ بھی اس کی مدت میں اضافہ ہونے کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

روایتی پی سی آر ٹیسٹ وائرل فریگمنٹس کی موجودگی کے ذریعہ کورونا کا پتہ لگاتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ یہ بتاسکتے ہیں کہ مریض کو حال میں انفیکشن ہوا ہے یا نہیں لیکن لیکن وہ اس بات کا پتہ نہیں لگا سکتے کہ کیا یہ وائرس اب بھی فعال ہے اور متاثر شخص متعدی ہے۔

مزید پڑھیں: Two New Drugs for Covid Patients: ڈبلیو ایچ او نے کووڈ مریضوں کے علاج کے لیے دو نئی ادویات کی سفارش کی

تاہم تازہ ترین تحقیق میں استعمال کیا گیا ٹیسٹ مثبت نتیجہ دیتا ہے جب وائرس فعال ہو اور ممکنہ طور پر آگے منتقل ہونے کے قابل ہو۔

ایکسیٹر آف یونیورسٹی کے ذریعہ کیے گئے مطالعہ کے لیڈ مصنف میرلین ڈیویس نے بتایا کہ جب لوگ اسپتال سے واپس گھر آتے ہیں تب ان میں سے کچھ لوگوں میں دس دن کے بعد بھی انفیکشن پھیلانے کی صلاحیت ہوتی ہے جو صحت عامہ کے لیے سنگین خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے میں ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ ان مقامات میں موجود لوگوں کا ٹیسٹ منفی آئے تاکہ وہ متعدی نہ رہے۔ اس کی مزید تحقیقات کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر جانچ کی جانی چاہیے۔

نئی تحقیق کے مطابق 10 میں سے ایک فرد متعدی ہوسکتا ہے اور 10 دن کے قرنطینہ میں رہنے کے بعد بھی ممکنہ طور پر کووڈ وائرس پھیلا سکتا ہے۔ Some People Remain Infectious After 10 days

برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی سربراہی میں ہونے والی اس تحقیق میں ایک نئے طریقہ کے ٹیسٹ کا استعمال کیا گیا ہے، اس ٹیسٹ سے یہ پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ کیا وائرس ممکنہ طور پر اب بھی فعال ہے یا نہیں۔ یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں 176 لوگوں کے نمونوں پر یہ ٹیسٹ کیا گیا، جو پی آر ٹیسٹ پر کورونا مثبت پائے گئے تھے۔ University of Exeter Study about Corona Virus

بین الاقوامی جرنل آف انفیکشن ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کورونا متاثر 13 فیصد لوگوں میں 10 دن کے بعد بھی متعلقہ وائرس کی سطح ظاہر ہوتی ہے، یعنی ممکنہ طور پر یہ لوگ اب بھی دوسروں میں وائرس انفیشکن منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے مطابق کچھ لوگوں میں کورونا وائرس کی سطح 68 دن یا دو ماہ سے زائد تک برقرار رہتی ہے۔ محققین ٹیم کا ماننا ہے کہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اس نئے ٹیسٹ کو ترجیحات کی بنیاد پر ان مقامات میں نافذ کیا جانا چاہیے جہاں لوگوں کا معدافتی نظام کمزور ہے۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر میڈیکل اسکول کی پروفیسر لورنا ہیریز نے کہا کہ ' اگرچہ یہ چھوٹا مطالعہ ہے، لیکن ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ ممکنہ طور پر فعال وائرس بعض اوقات 10 دن کی مدت سے زیادہ برقرار رہ سکتے ہیں اور آئندہ بھی اس کی مدت میں اضافہ ہونے کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

روایتی پی سی آر ٹیسٹ وائرل فریگمنٹس کی موجودگی کے ذریعہ کورونا کا پتہ لگاتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ یہ بتاسکتے ہیں کہ مریض کو حال میں انفیکشن ہوا ہے یا نہیں لیکن لیکن وہ اس بات کا پتہ نہیں لگا سکتے کہ کیا یہ وائرس اب بھی فعال ہے اور متاثر شخص متعدی ہے۔

مزید پڑھیں: Two New Drugs for Covid Patients: ڈبلیو ایچ او نے کووڈ مریضوں کے علاج کے لیے دو نئی ادویات کی سفارش کی

تاہم تازہ ترین تحقیق میں استعمال کیا گیا ٹیسٹ مثبت نتیجہ دیتا ہے جب وائرس فعال ہو اور ممکنہ طور پر آگے منتقل ہونے کے قابل ہو۔

ایکسیٹر آف یونیورسٹی کے ذریعہ کیے گئے مطالعہ کے لیڈ مصنف میرلین ڈیویس نے بتایا کہ جب لوگ اسپتال سے واپس گھر آتے ہیں تب ان میں سے کچھ لوگوں میں دس دن کے بعد بھی انفیکشن پھیلانے کی صلاحیت ہوتی ہے جو صحت عامہ کے لیے سنگین خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے میں ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ ان مقامات میں موجود لوگوں کا ٹیسٹ منفی آئے تاکہ وہ متعدی نہ رہے۔ اس کی مزید تحقیقات کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر جانچ کی جانی چاہیے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.