ETV Bharat / sukhibhava

World No Tobacco Day: تمباکو نوشی آپ کی بینائی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے

انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن ہر سال 31 مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ تمباکو کے استعمال سے انسانی صحت کو ہونے والے نقصان سے متعلق شعور پیدا کیا جاسکے۔ تمباکو نوشی کے حوالے سے ایک نئی تحقیق کی گئی ہے جس کے مطابق تمباکو نوشی سے بینائی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ World No Tobacco Day 2022

تمباکو نوشی آپ کی بینائی کو خطرہ میں ڈال سکتی ہے
تمباکو نوشی آپ کی بینائی کو خطرہ میں ڈال سکتی ہے
author img

By

Published : May 31, 2022, 4:26 PM IST

تمباکو نوشی، زیادہ تر دل کی بیماری، پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ آنکھ کی روشنی کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ گلوبل اڈلٹ ٹوبیکو سروے انڈیا کے مطابق بھارت میں تقریباً 267 ملین بالغ افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔ Smoking Lead to Severe Vision Loss

متعدد تحقیقی مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی میکولا (بینائی) کے بگاڑ کا باعث بن سکتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں عمر سے متعلق میکولر ڈیجنریشن (AMD) کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں پانچ سے چھ گنا زیادہ ہوتا ہے جو تمباکو نوشی نہیں کرتے ہیں۔ اے ایم ڈی آنکھ کی ایک بیماری ہے جو کسی فرد کی مرکزی بصارت کو دھندلا کرسکتی ہے۔

ممبئی ریٹینا سینٹر کے سی ای و ویٹریوریٹینل سرجن ڈاکٹر اجے دُدانی نے بتایا کہ تمباکو نوشی آنکھوں میں جلن اور سوزش کا باعث بن سکتی ہے۔ تمباکو نوشی کی وجہ سے اے ایم ڈی، موتیا بند اور گلوکوما جیسے آنکھوں کے تین مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگر ان حالت میں مبتلا کوئی شخص تمباکو نوشی کرتا ہے تو حالت مزید خراب ہوسکتے ہیں۔ اے ایم ڈی کے مریضوں میں سگریٹ نوشی مزید آکسیڈیٹیو کا باعث بنتی ہے۔ ددانی نے کہا کہ میکولا (ریٹنا کا حصہ) سے لیوٹین کی کمی کے ساتھ ریٹنا کو نقصان پہنچتا ہے، تمباکو نوشی قبل از وقت اے ایم ڈی کے پیدا ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق بھارت میں تمباکو نوشی موت اور بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے اور ہر سال تقریباً یہ 1.35 ملین اموات کا سبب بنتی ہے۔ بھارت تمباکو کا دوسرا سب سے بڑا صارف اور پیدا کنندہ بھی ہے۔ ملک میں تمباکو کی متعدد مصنوعات انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہیں۔ ملک میں زیادہ تر تمباکو کو جلا کر استعمال نہیں کیا جاتا ہے، ان میں عام طور پر استعمال ہونے والی مصنوعات میں کھینی، گٹکا، پان اور زردہ شامل ہیں۔ بیڑی، سگریٹ اور ہُکا تمباکو نوشی کی دیگر شکلیں ہیں۔

اے ایس جی آئی ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر اور کنسلٹنٹ ڈاکٹر گنیش پلائی نے بتایا کہ تمباکو نوشی آپ کی بصارت کے لیے اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ یہ آپ کے باقی جسم کے لیے ہے۔ بعض معاملات میں یہ بینائی کے کھونے کی وجہ بھی بن سکتی ہے اگر بروقت علاج نہ کیا جائے یا ڈاکٹروں کے ذریعہ بتائے گئے مشورے پر عمل نہیں کیا گیا۔

پونے کے انسائٹ ویژن فاؤنڈیشن کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر نتن پربھودیسائی نے بتایا کہ' تمباکو کا دھواں آنکھوں کے ارد گرد موجود ٹشوز کو بھی متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے پلکوں کی خرابی اور آنکھوں کے نیچے سوجن ہو سکتی ہے۔ ریٹینا کی کسی بیماری کی وجہ سے اگر بینائی جاتی ہے تو اسے مکمل طور پر ٹھیک نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ایسے زیادہ تر معاملات اگر بروقت مناسب اقدامات نہیں اٹھائے گئے تب یہ مستقل اندھے پن کا باعث بھی بن سکتا ہے'۔

پربھو دیسائی کا مزید کہنا ہے کہ ' تمباکو نوشی کی وجہ سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اگر ذیابطیس کے مریض تمباکو نوشی کرتے ہیں تو ذیابطیس پر قابو پانا مزید مشکل ہوسکتا ہے۔ سگریٹ میں موجود کیمیکلز آپ کے جسم کے خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جسم میں سوزش کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے خلیے بھی انسولین کا جواب دینا بند کر دیتے ہیں کیونکہ نیکوٹین آپ کی بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھاتا ہے اور اسے سنبھالنا مشکل بنا دیتا ہے۔ ذیابیطس کے شکار افراد جو سگریٹ نوشی کرتے ہیں انہیں اکثر اپنے خون میں شوگر کو برقرار رکھنے کے لیے انسولین کی زیادہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے ذیابطیس کو قابو کرنے میں دشواری ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ذیابیطس ریٹینوپیتھی متحرک ہوسکتی ہے'۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تاہم اگر وقت پر بیماری کی تشخیص ہو جائے تو سگریٹ نوشی سے ہونے والی ریٹنا کی بیماریوں کا مؤثر طریقے سے علاج کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے سب سے پہلے 'سگریٹ نوشی کو چھوڑنا' ہوگا۔ آنکھوں کی بینائی کو برقرار رکھنے کے لیے آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ اور علاج کرانا ضروری ہے۔صحت مند غذائیں اور سبز پتوں والی سبزیاں، پھل اور وٹامن سی، ای، اور بیٹا کیروٹین والی غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کے ساتھ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا اور ورزش کرنا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: World Tobacco Day: تمباکو کے مضر اثرات

تمباکو نوشی، زیادہ تر دل کی بیماری، پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ آنکھ کی روشنی کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ گلوبل اڈلٹ ٹوبیکو سروے انڈیا کے مطابق بھارت میں تقریباً 267 ملین بالغ افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔ Smoking Lead to Severe Vision Loss

متعدد تحقیقی مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی میکولا (بینائی) کے بگاڑ کا باعث بن سکتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں عمر سے متعلق میکولر ڈیجنریشن (AMD) کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں پانچ سے چھ گنا زیادہ ہوتا ہے جو تمباکو نوشی نہیں کرتے ہیں۔ اے ایم ڈی آنکھ کی ایک بیماری ہے جو کسی فرد کی مرکزی بصارت کو دھندلا کرسکتی ہے۔

ممبئی ریٹینا سینٹر کے سی ای و ویٹریوریٹینل سرجن ڈاکٹر اجے دُدانی نے بتایا کہ تمباکو نوشی آنکھوں میں جلن اور سوزش کا باعث بن سکتی ہے۔ تمباکو نوشی کی وجہ سے اے ایم ڈی، موتیا بند اور گلوکوما جیسے آنکھوں کے تین مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگر ان حالت میں مبتلا کوئی شخص تمباکو نوشی کرتا ہے تو حالت مزید خراب ہوسکتے ہیں۔ اے ایم ڈی کے مریضوں میں سگریٹ نوشی مزید آکسیڈیٹیو کا باعث بنتی ہے۔ ددانی نے کہا کہ میکولا (ریٹنا کا حصہ) سے لیوٹین کی کمی کے ساتھ ریٹنا کو نقصان پہنچتا ہے، تمباکو نوشی قبل از وقت اے ایم ڈی کے پیدا ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق بھارت میں تمباکو نوشی موت اور بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے اور ہر سال تقریباً یہ 1.35 ملین اموات کا سبب بنتی ہے۔ بھارت تمباکو کا دوسرا سب سے بڑا صارف اور پیدا کنندہ بھی ہے۔ ملک میں تمباکو کی متعدد مصنوعات انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہیں۔ ملک میں زیادہ تر تمباکو کو جلا کر استعمال نہیں کیا جاتا ہے، ان میں عام طور پر استعمال ہونے والی مصنوعات میں کھینی، گٹکا، پان اور زردہ شامل ہیں۔ بیڑی، سگریٹ اور ہُکا تمباکو نوشی کی دیگر شکلیں ہیں۔

اے ایس جی آئی ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر اور کنسلٹنٹ ڈاکٹر گنیش پلائی نے بتایا کہ تمباکو نوشی آپ کی بصارت کے لیے اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ یہ آپ کے باقی جسم کے لیے ہے۔ بعض معاملات میں یہ بینائی کے کھونے کی وجہ بھی بن سکتی ہے اگر بروقت علاج نہ کیا جائے یا ڈاکٹروں کے ذریعہ بتائے گئے مشورے پر عمل نہیں کیا گیا۔

پونے کے انسائٹ ویژن فاؤنڈیشن کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر نتن پربھودیسائی نے بتایا کہ' تمباکو کا دھواں آنکھوں کے ارد گرد موجود ٹشوز کو بھی متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے پلکوں کی خرابی اور آنکھوں کے نیچے سوجن ہو سکتی ہے۔ ریٹینا کی کسی بیماری کی وجہ سے اگر بینائی جاتی ہے تو اسے مکمل طور پر ٹھیک نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ایسے زیادہ تر معاملات اگر بروقت مناسب اقدامات نہیں اٹھائے گئے تب یہ مستقل اندھے پن کا باعث بھی بن سکتا ہے'۔

پربھو دیسائی کا مزید کہنا ہے کہ ' تمباکو نوشی کی وجہ سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اگر ذیابطیس کے مریض تمباکو نوشی کرتے ہیں تو ذیابطیس پر قابو پانا مزید مشکل ہوسکتا ہے۔ سگریٹ میں موجود کیمیکلز آپ کے جسم کے خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جسم میں سوزش کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے خلیے بھی انسولین کا جواب دینا بند کر دیتے ہیں کیونکہ نیکوٹین آپ کی بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھاتا ہے اور اسے سنبھالنا مشکل بنا دیتا ہے۔ ذیابیطس کے شکار افراد جو سگریٹ نوشی کرتے ہیں انہیں اکثر اپنے خون میں شوگر کو برقرار رکھنے کے لیے انسولین کی زیادہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے ذیابطیس کو قابو کرنے میں دشواری ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ذیابیطس ریٹینوپیتھی متحرک ہوسکتی ہے'۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تاہم اگر وقت پر بیماری کی تشخیص ہو جائے تو سگریٹ نوشی سے ہونے والی ریٹنا کی بیماریوں کا مؤثر طریقے سے علاج کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے سب سے پہلے 'سگریٹ نوشی کو چھوڑنا' ہوگا۔ آنکھوں کی بینائی کو برقرار رکھنے کے لیے آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ اور علاج کرانا ضروری ہے۔صحت مند غذائیں اور سبز پتوں والی سبزیاں، پھل اور وٹامن سی، ای، اور بیٹا کیروٹین والی غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کے ساتھ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا اور ورزش کرنا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: World Tobacco Day: تمباکو کے مضر اثرات

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.