ETV Bharat / sukhibhava

World Ozone Day 2022 زمین پرزندگی کی ڈھال، اوژون تہہ کو بچانے کا چیلنج - Ozone layer is essential for human life

اوژون تہہ ایک نازک گیس کی ڈھال ہے، جو سورج کی مضر شعاعوں سے زمین کو بچاتی ہے۔ اوژون کا عالمی دن ہر سال 16 ستمبر کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو اوژون تہہ سے آگاہ کرنا ہے۔ World ozone day 2022

زمین پرزندگی کی ڈھال، اوژون تہہ کو بچانے کا چیلنج
زمین پرزندگی کی ڈھال، اوژون تہہ کو بچانے کا چیلنج
author img

By

Published : Sep 16, 2022, 11:38 AM IST

حیدرآباد: سورج کی روشنی کے بغیر زمین پر زندگی ممکن نہیں ہے، لیکن سورج کی روشنی کے ساتھ پارابیگنی کرنے بھی آتی ہیں جو زندگی کے لیے مضر ہوتی ہے۔ زمین کے وایومنڈل کے ارد گرد ایک تہہ ہوتی ہے جو ہمیں نقصان دہ پارابیگنی شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اسی تہہ کو اوژون تہہ کہتے ہیں۔ سورج کی روشنی زندگی کو ممکن بناتی ہے اور اوژون تہہ زندگی کو بچاتی ہے۔ اس لیے 16 ستمبر کو اوژون دیوس منایا جاتا ہے۔ World ozone day 2022

اوژون تہہ ایک نازک گیس کی ڈھال ہے، جو سورج کی مضر شعاعوں سے زمین کو بچاتی ہے۔ اوژون کا عالمی دن ہر سال 16 ستمبر کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو اوژون سے آگاہ کرنا ہے۔ جس طرح سے جنگ میں ڈھال اور زرہ زندگی کی حفاظت کرتے ہیں، اسی طرح سے اوژون کی تہہ بھی ماحول کو نقصان دہ اور جسم پر مضر اثرات سے بچاتی ہے۔

اوژون کیمیائی طور پر تین آکسیجن ایٹموں کا ایک مالیکیول ہے جو بنیادی طور پر فضا کی اوپری سطح میں پایا جاتا ہے۔ یہ زمین کی سطح سے 10 تا 50 کلومیٹر کے درمیان واقع ہے۔ یہ سورج کی پارابیگنی کرنوں کو زمین تک پہنچنے سے روکتا ہے۔ سورج سے نکلنے والی یہ کرنیں انسانی جلد کا کینسر، پودوں، جانوروں میں کئی دوسری قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

رواں برس اوژون دیوس کے موقع پر ،بین الاقوامی اوژون تہہ کے تحفظ کا تھیم ""Global Cooperation to Protect Life on Earth" ہے جس کا مطلب زمین پر زندگی کی تحفظ کے لیے عالمی تعاون'۔ اسی تھیم پر آج اوژون دیوس منایا جارہا ہے۔

اوژون کی تہہ میں کمی کی وجہ

اوژون کی تہہ کے ختم ہونے کی بنیادی وجہ انسانی سرگرمیاں ہیں۔ جس میں بنیادی طور پر انسانوں کے بنائے ہوئے کیمیکلز ہیں جن میں کلورین یا برومین شامل ہے۔ یہ کیمیکل اوژون کو ختم کرنے والے مادے (ODS) کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ 1970 کی دہائی کے شروعات میں ہی سائنسدانوں نے اسٹریٹوسفیرک اوژون میں کمی دیکھی تھی۔ Ozone layer is essential for human life

لاک ڈاؤن اوژون کی تہہ کے لئے فائدہ مند

سائنسدانوں کے مطابق کورونا کی وجہ سے 2020 اور 2021 میں عالمی سطح پر نافذ لاک ڈاؤن سے اوژون کی تہہ کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق لاک ڈاؤن کے بعد سے دنیا میں آلودگی میں 35 فیصد اور نائٹروجن آکسائیڈز میں 60 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں بھی کمی آئی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آرکٹک کے اوپر 10 لاکھ مربع کلومیٹر کے رقبے پر بنے سوراخ کو بند کر دیا گیا ہے۔

حیدرآباد: سورج کی روشنی کے بغیر زمین پر زندگی ممکن نہیں ہے، لیکن سورج کی روشنی کے ساتھ پارابیگنی کرنے بھی آتی ہیں جو زندگی کے لیے مضر ہوتی ہے۔ زمین کے وایومنڈل کے ارد گرد ایک تہہ ہوتی ہے جو ہمیں نقصان دہ پارابیگنی شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اسی تہہ کو اوژون تہہ کہتے ہیں۔ سورج کی روشنی زندگی کو ممکن بناتی ہے اور اوژون تہہ زندگی کو بچاتی ہے۔ اس لیے 16 ستمبر کو اوژون دیوس منایا جاتا ہے۔ World ozone day 2022

اوژون تہہ ایک نازک گیس کی ڈھال ہے، جو سورج کی مضر شعاعوں سے زمین کو بچاتی ہے۔ اوژون کا عالمی دن ہر سال 16 ستمبر کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو اوژون سے آگاہ کرنا ہے۔ جس طرح سے جنگ میں ڈھال اور زرہ زندگی کی حفاظت کرتے ہیں، اسی طرح سے اوژون کی تہہ بھی ماحول کو نقصان دہ اور جسم پر مضر اثرات سے بچاتی ہے۔

اوژون کیمیائی طور پر تین آکسیجن ایٹموں کا ایک مالیکیول ہے جو بنیادی طور پر فضا کی اوپری سطح میں پایا جاتا ہے۔ یہ زمین کی سطح سے 10 تا 50 کلومیٹر کے درمیان واقع ہے۔ یہ سورج کی پارابیگنی کرنوں کو زمین تک پہنچنے سے روکتا ہے۔ سورج سے نکلنے والی یہ کرنیں انسانی جلد کا کینسر، پودوں، جانوروں میں کئی دوسری قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

رواں برس اوژون دیوس کے موقع پر ،بین الاقوامی اوژون تہہ کے تحفظ کا تھیم ""Global Cooperation to Protect Life on Earth" ہے جس کا مطلب زمین پر زندگی کی تحفظ کے لیے عالمی تعاون'۔ اسی تھیم پر آج اوژون دیوس منایا جارہا ہے۔

اوژون کی تہہ میں کمی کی وجہ

اوژون کی تہہ کے ختم ہونے کی بنیادی وجہ انسانی سرگرمیاں ہیں۔ جس میں بنیادی طور پر انسانوں کے بنائے ہوئے کیمیکلز ہیں جن میں کلورین یا برومین شامل ہے۔ یہ کیمیکل اوژون کو ختم کرنے والے مادے (ODS) کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ 1970 کی دہائی کے شروعات میں ہی سائنسدانوں نے اسٹریٹوسفیرک اوژون میں کمی دیکھی تھی۔ Ozone layer is essential for human life

لاک ڈاؤن اوژون کی تہہ کے لئے فائدہ مند

سائنسدانوں کے مطابق کورونا کی وجہ سے 2020 اور 2021 میں عالمی سطح پر نافذ لاک ڈاؤن سے اوژون کی تہہ کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق لاک ڈاؤن کے بعد سے دنیا میں آلودگی میں 35 فیصد اور نائٹروجن آکسائیڈز میں 60 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں بھی کمی آئی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آرکٹک کے اوپر 10 لاکھ مربع کلومیٹر کے رقبے پر بنے سوراخ کو بند کر دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.