ETV Bharat / sukhibhava

Pollution Is Serious Problem: آلودگی حاملہ اور اس کے بچے کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے

author img

By

Published : Nov 9, 2022, 10:10 AM IST

دنیا کے لیے آلودگی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ لوگ آلودگی سے پریشان ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس وقت آلودگی بہت ہی خطرناک سطح پر ہے جو کینسر سمیت کئی بڑی بیماریوں کا باعث بن رہی ہے۔

آلودگی حاملہ اور اس کے بچے کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے
آلودگی حاملہ اور اس کے بچے کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے

دنیا کے لیے آلودگی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ لوگ آلودگی سے پریشان ہیں۔ سوشل میڈیا پر آلودگی سے ہونے والی مختلف بیماریوں کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ جہاں ایک طرف لوگ آلودگی کے حوالے سے بہت محتاط ہیں، وہیں دیگر ماہرین کے مطابق اس وقت آلودگی خطرناک سطح پر ہے جو کینسر سمیت کئی بڑی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

برٹش میڈیکل کونسل کے سابق سائنسدان اور سویڈن کی اپاسلا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر رام ایس اپادھیائے کے مطابق آلودگی کی وجہ سے آکسیڈیٹیو سٹریس میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود خلیات کے اندر ایک پرانی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جس سے یہ کئی قسم کی دائمی بیماریوں کو پیدا کرتا ہے۔ یہاں تک کہ کینسر جیسی خطرناک بیماری کا بھی امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دل کی بیماری، سانس کی بیماری، ذیابیطس اور قوت مدافعت کے متعلق امراض کا بھی مسئلہ پیدا ہوتے ہیں۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

برونکائٹس کا خطرہ

ڈاکٹر اپادھیائے کے مطابق، دہلی کا موجودہ PM2.5 کنسنٹریشن لیول معمول سے تقریباً 25 گنا زیادہ ہے جس کی وجہ سے بچے خاصہ متاثر ہوتے ہیں۔ آلودہ ہوا میں سانس لینے کی وجہ سے بچوں کا دماغ ٹھیک طرح سے نشوونما نہیں ہو پاتا۔ اس کا اثر جوانی میں بھی نظر آتا ہے۔ سینئر ڈاکٹر پروفیسر ڈاکٹر بی پی تیاگی کا کہنا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو ناک اور گلے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ناک میں جانے والی آلودگی اور سائنوسائٹس کی وجہ سے ناک میں سوزش کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ آلودگی سے گلے کی سوزش ہوتی ہے۔ آلودگی کی وجہ سے جسم میں مختلف قسم کے گیسز داخل ہوتے ہیں جس سے جسم میں آکسیجن کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ Pollution is serious problem

ڈاکٹر تیاگی کے مطابق، سائنوسائٹس کا خطرہ اس وقت بڑھ جاتا ہے جب سائنوس میں ذرات زیادہ جمع ہو جاتے ہیں۔ جب یہ ذرات پھیپھڑوں کے آخری حصے تک پہنچ جاتے ہیں تو پھر برونکائٹس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ برونکائٹس کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہونے سے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

آلودگی کا بچے کی نشوونما پر اثر

سینئر ڈاکٹر پراچی گرگ کا کہنا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے حاملہ خواتین کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر حاملہ خاتون پہلے ہی دمہ یا خون کی کمی کا شکار ہے تو اسے تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حاملہ خواتین کو بھی ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے اگر ان کا دمہ کنٹرول نہیں ہوتا ہے۔ حاملہ خواتین کو آلودگی کی وجہ سے جسم میں جلن کی شکایت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ آلودگی غیر پیدائشی بچے کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ڈاکٹر گرگ کے مطابق پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی وجہ سے حاملہ خواتین معمول سے کم وزن کے بچوں کو جنم دیتی ہیں۔ ورنہ بچہ وقت سے پہلے بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ حاملہ خواتین کو آلودگی کے وقت خاص خیال رکھنا چاہیے۔ باہر جانے سے گریز کریں۔ اگر باہر نکلنا ضروری ہو تو N95 ماسک کا استعمال ضرور کریں۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

دنیا کے لیے آلودگی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ لوگ آلودگی سے پریشان ہیں۔ سوشل میڈیا پر آلودگی سے ہونے والی مختلف بیماریوں کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ جہاں ایک طرف لوگ آلودگی کے حوالے سے بہت محتاط ہیں، وہیں دیگر ماہرین کے مطابق اس وقت آلودگی خطرناک سطح پر ہے جو کینسر سمیت کئی بڑی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

برٹش میڈیکل کونسل کے سابق سائنسدان اور سویڈن کی اپاسلا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر رام ایس اپادھیائے کے مطابق آلودگی کی وجہ سے آکسیڈیٹیو سٹریس میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود خلیات کے اندر ایک پرانی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جس سے یہ کئی قسم کی دائمی بیماریوں کو پیدا کرتا ہے۔ یہاں تک کہ کینسر جیسی خطرناک بیماری کا بھی امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دل کی بیماری، سانس کی بیماری، ذیابیطس اور قوت مدافعت کے متعلق امراض کا بھی مسئلہ پیدا ہوتے ہیں۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

برونکائٹس کا خطرہ

ڈاکٹر اپادھیائے کے مطابق، دہلی کا موجودہ PM2.5 کنسنٹریشن لیول معمول سے تقریباً 25 گنا زیادہ ہے جس کی وجہ سے بچے خاصہ متاثر ہوتے ہیں۔ آلودہ ہوا میں سانس لینے کی وجہ سے بچوں کا دماغ ٹھیک طرح سے نشوونما نہیں ہو پاتا۔ اس کا اثر جوانی میں بھی نظر آتا ہے۔ سینئر ڈاکٹر پروفیسر ڈاکٹر بی پی تیاگی کا کہنا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو ناک اور گلے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ناک میں جانے والی آلودگی اور سائنوسائٹس کی وجہ سے ناک میں سوزش کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ آلودگی سے گلے کی سوزش ہوتی ہے۔ آلودگی کی وجہ سے جسم میں مختلف قسم کے گیسز داخل ہوتے ہیں جس سے جسم میں آکسیجن کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ Pollution is serious problem

ڈاکٹر تیاگی کے مطابق، سائنوسائٹس کا خطرہ اس وقت بڑھ جاتا ہے جب سائنوس میں ذرات زیادہ جمع ہو جاتے ہیں۔ جب یہ ذرات پھیپھڑوں کے آخری حصے تک پہنچ جاتے ہیں تو پھر برونکائٹس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ برونکائٹس کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہونے سے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

آلودگی کا بچے کی نشوونما پر اثر

سینئر ڈاکٹر پراچی گرگ کا کہنا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے حاملہ خواتین کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر حاملہ خاتون پہلے ہی دمہ یا خون کی کمی کا شکار ہے تو اسے تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حاملہ خواتین کو بھی ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے اگر ان کا دمہ کنٹرول نہیں ہوتا ہے۔ حاملہ خواتین کو آلودگی کی وجہ سے جسم میں جلن کی شکایت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ آلودگی غیر پیدائشی بچے کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ڈاکٹر گرگ کے مطابق پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی وجہ سے حاملہ خواتین معمول سے کم وزن کے بچوں کو جنم دیتی ہیں۔ ورنہ بچہ وقت سے پہلے بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ حاملہ خواتین کو آلودگی کے وقت خاص خیال رکھنا چاہیے۔ باہر جانے سے گریز کریں۔ اگر باہر نکلنا ضروری ہو تو N95 ماسک کا استعمال ضرور کریں۔ Pollution can affect a pregnant woman and her baby

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.