ETV Bharat / sukhibhava

Omicron Variant is Spreading Fast: اومیکرون کی نئی قسم بچوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے

اومیکرون کا نیا ورژن بچوں کو تیزی سے اپنے گرفت میں لے رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بھارت میں COVID-19 کے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو مختلف شکل میں سامنے آرہی ہے۔ Omicron variant is spreading fast

اومیکرون کی نئی قسم بچوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے
اومیکرون کی نئی قسم بچوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے
author img

By

Published : Apr 6, 2023, 5:49 PM IST

حیدرآباد: اومیکرون کا نیا ورژن تیزی سے لوگوں کو اپنی گرفت میں لے رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بھارت میں COVID-19 کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو مختلف شکل میں سامنے آرہی ہے، ویرینٹ کی شناخت XBB 1.16 کے طور پر کی گئی ہے۔ جو مریض XBB 1.16 omicron ویریئنٹ سے متاثر ہیں ان کے علامات میں دو دن سے زیادہ رہنے والا تیز بخار، کھانسی، گلے کی سوزش، جسم میں درد، سر درد، سردی لگنا اور معدے کے مسائل شامل ہیں۔

تاہم، زیادہ تر معاملات میں بو اور ذائقہ ختم ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ بچوں کے لیے یہ قسم زیادہ خطرناک ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق بچوں کو اس نئے ویرینٹ سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔

اومیکرون بچوں کے لیے خطرناک کیوں ہے؟

اومیکروں کا نیا ویرینٹ بچوں کے لیے اس لیے خطرناک ہے، کیونکہ زیادہ تر بچوں کو ابھی تک کورونا ویکسین نہیں ملی ہے۔ اسکول اور کھیل کے دوران بچے مسلسل دوسرے بچوں کے رابطے میں آتے رہتے ہیں اور اگر ایک بچہ متاثر ہوتا ہے تو وائرس کے پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اومیکرون پھیلنے کی وجہ اور کیا ہوسکتا ہے

ڈاکٹرز کے مطابق یہ قسم زیادہ تر اوپری سانس کی نالی کو متاثر کرتی ہے اور بچوں کو بڑوں کے مقابلے اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ بچے کسی بھی انفیکشن کا جلدی شکار ہوجاتے ہیں، اس لیے بچوں کو اومیکرون کے نئے ویرینٹ سے متاثر ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔

اومیکرون سے محفوظ رہنے کا طریقہ

بچوں کو Omicron یا کسی بھی وائرس سے بچانے کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ انہیں ماسک پہنا کر رکھا جائے۔ ڈاکٹرز دو سال سے زائد عمر کے بچوں کو ماسک پہننے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جن بچوں کو کورونا کی ویکسین نہیں لگائی گئی ہے، انہیں بھیڑ والی جگہوں پر لے جانے سے گریز کریں۔

منہ، کان اور آنکھوں کو نہ چھوئیں

بچوں کو سکھائیں کہ وہ ہاتھ دھوئے بغیر اپنے منہ، آنکھ اور ناک کو نہ چھوئے۔ بچے زمین پر رکھے کھلونوں کو چھوتے ہیں اور پھر وہی ہاتھ منہ میں ڈالتے ہیں یا اپنی آنکھوں اور ناک کو چھوتے ہیں جس سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ عام جگہوں کو چھونے کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے کی عادت ڈالیں۔

مزید پڑھیں:

وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے بچوں کو کیا کھلانا چاہئے

بچے کو کافی مقدار میں مائعات دینے کی کوشش کریں۔ ہائیڈریٹ رکھنا انفیکشن سے بچنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ اس کے علاوہ بچے کو غذائیت سے بھرپور کھانا کھلائیں تاکہ قوت مدافعت مضبوط ہو اور بچہ انفیکشن سے لڑ سکے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے بچے میں بخار، کھانسی اور نزلہ جیسی علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو گھبرائیں نہیں۔ اسے ماہر اطفال کو دکھائیں اور خود کوئی دوا دینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

حیدرآباد: اومیکرون کا نیا ورژن تیزی سے لوگوں کو اپنی گرفت میں لے رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بھارت میں COVID-19 کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو مختلف شکل میں سامنے آرہی ہے، ویرینٹ کی شناخت XBB 1.16 کے طور پر کی گئی ہے۔ جو مریض XBB 1.16 omicron ویریئنٹ سے متاثر ہیں ان کے علامات میں دو دن سے زیادہ رہنے والا تیز بخار، کھانسی، گلے کی سوزش، جسم میں درد، سر درد، سردی لگنا اور معدے کے مسائل شامل ہیں۔

تاہم، زیادہ تر معاملات میں بو اور ذائقہ ختم ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ بچوں کے لیے یہ قسم زیادہ خطرناک ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق بچوں کو اس نئے ویرینٹ سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔

اومیکرون بچوں کے لیے خطرناک کیوں ہے؟

اومیکروں کا نیا ویرینٹ بچوں کے لیے اس لیے خطرناک ہے، کیونکہ زیادہ تر بچوں کو ابھی تک کورونا ویکسین نہیں ملی ہے۔ اسکول اور کھیل کے دوران بچے مسلسل دوسرے بچوں کے رابطے میں آتے رہتے ہیں اور اگر ایک بچہ متاثر ہوتا ہے تو وائرس کے پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اومیکرون پھیلنے کی وجہ اور کیا ہوسکتا ہے

ڈاکٹرز کے مطابق یہ قسم زیادہ تر اوپری سانس کی نالی کو متاثر کرتی ہے اور بچوں کو بڑوں کے مقابلے اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ بچے کسی بھی انفیکشن کا جلدی شکار ہوجاتے ہیں، اس لیے بچوں کو اومیکرون کے نئے ویرینٹ سے متاثر ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔

اومیکرون سے محفوظ رہنے کا طریقہ

بچوں کو Omicron یا کسی بھی وائرس سے بچانے کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ انہیں ماسک پہنا کر رکھا جائے۔ ڈاکٹرز دو سال سے زائد عمر کے بچوں کو ماسک پہننے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جن بچوں کو کورونا کی ویکسین نہیں لگائی گئی ہے، انہیں بھیڑ والی جگہوں پر لے جانے سے گریز کریں۔

منہ، کان اور آنکھوں کو نہ چھوئیں

بچوں کو سکھائیں کہ وہ ہاتھ دھوئے بغیر اپنے منہ، آنکھ اور ناک کو نہ چھوئے۔ بچے زمین پر رکھے کھلونوں کو چھوتے ہیں اور پھر وہی ہاتھ منہ میں ڈالتے ہیں یا اپنی آنکھوں اور ناک کو چھوتے ہیں جس سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ عام جگہوں کو چھونے کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے کی عادت ڈالیں۔

مزید پڑھیں:

وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے بچوں کو کیا کھلانا چاہئے

بچے کو کافی مقدار میں مائعات دینے کی کوشش کریں۔ ہائیڈریٹ رکھنا انفیکشن سے بچنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ اس کے علاوہ بچے کو غذائیت سے بھرپور کھانا کھلائیں تاکہ قوت مدافعت مضبوط ہو اور بچہ انفیکشن سے لڑ سکے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے بچے میں بخار، کھانسی اور نزلہ جیسی علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو گھبرائیں نہیں۔ اسے ماہر اطفال کو دکھائیں اور خود کوئی دوا دینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.