ETV Bharat / sukhibhava

World Obesity Day 2023: موٹاپا کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے - World Obesity Day 2023

موٹاپا ایک ایسا مسئلہ ہے جو کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا صحت کا بحران سمجھا جاتا ہے۔ اس حوالے سے ہر سال 4 مارچ کو پوری دنیا میں موٹاپے کا عالمی دن منایا جاتا ہے، تاکہ موٹاپے کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پھیلائی جاسکے۔ Obesity can lead to many serious diseases

موٹاپا کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے
موٹاپا کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے
author img

By

Published : Mar 7, 2023, 4:19 PM IST

حیدرآباد: موٹاپے کا عالمی دن ہر سال 4 مارچ کو منایا جاتا ہے، جس کا مقصد لوگوں میں موٹاپے سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے، تاکہ موٹاپے کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو روکا جا سکے۔ موٹاپا یا اوبیسٹی ایک ایسا مسئلہ ہے جو کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا صحت کا بحران سمجھا جاتا ہے۔ ہر سال 4 مارچ کو پوری دنیا میں موٹاپے کا عالمی دن منایا جاتا ہے، تاکہ موٹاپے سے پیدا ہونے والے بیماریوں کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پھیلائی جاسکے اور اس کی تشخیص اور روک تھام کے لیے موثر کارروائی کی جاسکے۔

عالمی یوم موٹاپا 2023

اس سال موٹاپے کا عالمی دن، 'لیٹس ٹاک اباؤٹ اوبیسٹی' کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔ اس تھیم کا مقصد یہ ہے کہ لوگ موٹاپے کے بارے میں کھل کر بات کر سکیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگ عام طور پر ایسے لوگوں کا مذاق اڑاتے ہیں جن کا وزن عمر سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگ عموماً خاندان، دفتر، اسکول یا سماجی تقریبات میں توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔ دوسری جانب کئی بار موٹاپے کے شکار لوگ اپنے مسائل کو دوسرے سے شیئر نہیں کرتے کہ کہیں لوگ ان کا مذاق نہ اڑانے لگیں۔ ایسی صورت حال میں کئی بار لوگ ڈپریشن کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔ اس لیے ہر سال 4 مارچ کو موٹاپے کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو موٹاپے کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔

موٹاپے کا عالمی دن منانے کا مقصد

سب جانتے ہیں کہ آج کے دور میں ذیابیطس، ہائی بی پی، دل کے امراض، کینسر اور فالج سمیت کئی سنگین بیماریوں کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ درحقیقت موٹاپا ان تمام بیماریوں کی ایک اہم وجہ اور ان کی پیچیدگیوں کو بڑھانے والے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔ ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب افراد اس مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی، 2035 تک یہ تعداد بڑھ کر 1.9 بلین افراد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ یعنی سال 2035 تک ہر چار میں سے ایک شخص موٹاپے کا شکار ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ 1975 کے بعد سے موٹاپے کی شرح میں تقریباً تین گنا کا اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت صورتحال اتنی خراب ہے کہ تمام ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں رہنے والے ہر عمر کے لوگوں میں موٹاپے کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، 2020 میں 5 سال سے کم عمر کے 39 ملین بچے موٹاپے کے شکار پائے گئے تھے، وہیں یونیسیف کے ورلڈ اوبیسٹی اٹلس کے مطابق اگلے سات سالوں میں بھارت میں 27 ملین سے زیادہ بچے موٹاپے کے شکار ہوں گے، جو عالمی سطح پر 10 میں سے ایک بچے کی نمائندگی کرے گا۔ ایسے میں موٹاپے کے عالمی دن کے انعقاد کا مقصد نہ صرف موٹاپے سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے بلکہ لوگوں کو اس مسئلے پر بات کرنے، وزن کم کرنے کی ترغیب دینا اور اس سمت میں پالیسیوں کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

تاریخ

موٹاپے کا عالمی دن سب سے پہلے سال 2015 میں ایک سالانہ مہم کے طور پر شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد ایسے اقدامات اور سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کرنا تھا جو لوگوں کو صحت مند وزن کے حصول میں مدد اور عالمی موٹاپے کے بحران سے نمٹنے میں کارآمد ہو۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سال 2020 سے پہلے اس دن کو 11 اکتوبر کو منایا جاتا تھا لیکن سال 2020 سے اسے 4 مارچ کو منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حیدرآباد: موٹاپے کا عالمی دن ہر سال 4 مارچ کو منایا جاتا ہے، جس کا مقصد لوگوں میں موٹاپے سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے، تاکہ موٹاپے کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو روکا جا سکے۔ موٹاپا یا اوبیسٹی ایک ایسا مسئلہ ہے جو کئی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا صحت کا بحران سمجھا جاتا ہے۔ ہر سال 4 مارچ کو پوری دنیا میں موٹاپے کا عالمی دن منایا جاتا ہے، تاکہ موٹاپے سے پیدا ہونے والے بیماریوں کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پھیلائی جاسکے اور اس کی تشخیص اور روک تھام کے لیے موثر کارروائی کی جاسکے۔

عالمی یوم موٹاپا 2023

اس سال موٹاپے کا عالمی دن، 'لیٹس ٹاک اباؤٹ اوبیسٹی' کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔ اس تھیم کا مقصد یہ ہے کہ لوگ موٹاپے کے بارے میں کھل کر بات کر سکیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگ عام طور پر ایسے لوگوں کا مذاق اڑاتے ہیں جن کا وزن عمر سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگ عموماً خاندان، دفتر، اسکول یا سماجی تقریبات میں توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔ دوسری جانب کئی بار موٹاپے کے شکار لوگ اپنے مسائل کو دوسرے سے شیئر نہیں کرتے کہ کہیں لوگ ان کا مذاق نہ اڑانے لگیں۔ ایسی صورت حال میں کئی بار لوگ ڈپریشن کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔ اس لیے ہر سال 4 مارچ کو موٹاپے کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو موٹاپے کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔

موٹاپے کا عالمی دن منانے کا مقصد

سب جانتے ہیں کہ آج کے دور میں ذیابیطس، ہائی بی پی، دل کے امراض، کینسر اور فالج سمیت کئی سنگین بیماریوں کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ درحقیقت موٹاپا ان تمام بیماریوں کی ایک اہم وجہ اور ان کی پیچیدگیوں کو بڑھانے والے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔ ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب افراد اس مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی، 2035 تک یہ تعداد بڑھ کر 1.9 بلین افراد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ یعنی سال 2035 تک ہر چار میں سے ایک شخص موٹاپے کا شکار ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ 1975 کے بعد سے موٹاپے کی شرح میں تقریباً تین گنا کا اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت صورتحال اتنی خراب ہے کہ تمام ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں رہنے والے ہر عمر کے لوگوں میں موٹاپے کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، 2020 میں 5 سال سے کم عمر کے 39 ملین بچے موٹاپے کے شکار پائے گئے تھے، وہیں یونیسیف کے ورلڈ اوبیسٹی اٹلس کے مطابق اگلے سات سالوں میں بھارت میں 27 ملین سے زیادہ بچے موٹاپے کے شکار ہوں گے، جو عالمی سطح پر 10 میں سے ایک بچے کی نمائندگی کرے گا۔ ایسے میں موٹاپے کے عالمی دن کے انعقاد کا مقصد نہ صرف موٹاپے سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے بلکہ لوگوں کو اس مسئلے پر بات کرنے، وزن کم کرنے کی ترغیب دینا اور اس سمت میں پالیسیوں کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

تاریخ

موٹاپے کا عالمی دن سب سے پہلے سال 2015 میں ایک سالانہ مہم کے طور پر شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد ایسے اقدامات اور سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کرنا تھا جو لوگوں کو صحت مند وزن کے حصول میں مدد اور عالمی موٹاپے کے بحران سے نمٹنے میں کارآمد ہو۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سال 2020 سے پہلے اس دن کو 11 اکتوبر کو منایا جاتا تھا لیکن سال 2020 سے اسے 4 مارچ کو منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.