حیدرآباد: بہت کم لوگ ایسے ہوں گے جو سپر فوڈ کے نام سے واقف نہیں ہوں گے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ سپر فوڈ کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے؟ سپر فوڈ یعنی کھانے کی وہ اشیاء جو غذائیت سے بھرپور اور کیلوریز میں کم ہوتے ہیں۔ جس میں وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈینٹ کثیر مقدار میں پائی جاتی ہے۔ سپر فوڈز کی فہرست میں شامل اشیاء کا باقاعدگی سے استعمال جسم میں غذائیت کی کمی کو دور کرنے اور قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اگر ہم سپر فوڈز کی فہرست میں سرفہرست اشیا کی بات کریں تو خشک میوہ جات اور نٹس پہلے نمبر پر ہوں گے۔
بعض نیوٹریشنسٹ اور ڈائیٹشین کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ خشک میوہ جات صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ لیکن اگر اسے بھگو کر کھایا جائے تو ان کی طاقت دوگنی ہوجاتی ہے۔ تو آئیے اس مضموں کے ذریعے جانتے ہیں کہ کن اشیا کو بھگوکر کھانا صحت کے لئے مفید ہوتا ہے۔
بھیگے ہوئے بادام
بادام وٹامن ای اور بی 6 کا بہترین ذریعہ ہیں۔ یہ دماغ کے خلیوں میں پروٹین کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔ بادام میں اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسڈز کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جو دماغ کو تقویت دیتے ہیں۔ 5-7 بادام رات بھر بھگو کر اور صبح میں اس کا استعمال کریں۔
بھیگی ہوئی سیاہ کشمش
کالی کشمش فائبر سے بھرپور ہوتی ہے اور اسے صبح کے وقت کھانے سے آنتوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے اور آپ کو قبض یا بواسیر سے بیماری سے نجات ملتی ہے۔ بھیگی ہوئی کشمش میں اینٹی آکسیڈنٹس جیسے پولیفینول اور فائٹونیوٹرینٹس ہوتے ہیں۔
بھیگے ہوئے اخروٹ
سونے سے پہلے دو بڑے اخروٹ کو آدھا کپ پانی میں بھگو دیں اور صبح اس کا استعمال کریں۔ اخروٹ آپ کی دماغی طاقت، یادداشت اور ارتکاز کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ بچوں کے دماغ کو تیز کرنے اور ان کی موٹر سکلز کو بہتر بنانے کے لیے انہیں اخروٹ کھلانا چاہیے۔
بھیگی انجیر
اگر آپ بدہضمی، قبض یا بواسیر جیسے مسائل سے دوچار ہیں تو آپ انجیر کا استعمال کرسکتے ہیں۔ انجیر آنتوں کو صاف کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں بڑی مقدار میں فائبر پایا جاتا ہے۔ اس سے آپ کا نظام ہاضمہ بھی صحیح رہتا ہے۔
مزید پڑھیں:
بھیگے ہوئے پستے
پستے کو بھگونے سے وہ نرم ہوجاتے ہیں اور ان کی غذائیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ صبح کے وقت پستے اور اخروٹ جیسے گری دار میوے کا استعمال کرنے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ دونوں میوے فائبر سے بھی بھرپور ہوتے ہیں اور آپ کے ہضمی نظام کے لیے بھی بہتر ہوتے ہیں۔