ETV Bharat / sukhibhava

No Smoking Day 2023:'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں' کے تھیم پر نو اسموکنگ ڈے منایا جارہا ہے

نو اسموکنگ ڈے 2023'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں' کے تھیم پر منایا جارہا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو سگریٹ نوشی سے روکنا اور اس کے دھوئیں سے صحت پر ہونے والے مضر اثرات سے آگاہ کرنا ہے۔ No Smoking Day 2023

'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'
'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'
author img

By

Published : Mar 8, 2023, 3:50 PM IST

حیدرآباد: نو اسموکنگ ڈے ہر سال مارچ کے دوسرے بدھ کو منایا جاتا ہے، اس ڈے کا مقصد لوگوں کو سگریٹ نوشی سے روکنا اور اس کے دھوئیں سے صحت پر ہونے والے مضر اثرات سے آگاہ کرنا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی 8 مارچ کو 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں' کے موضوع پر اس دن کو منایا جا رہا ہے۔

نو اسموکنگ ڈے 2023 کا تھیم 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'

سگریٹ نوشی ایک ایسی لت ہے جس کی وجہ سے صحت پر بہت سے سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ وقت گزارنے والے افراد کے صحت پر بھی سگریٹ نوشی کا برا اثر پڑتا ہے جس کی وجہ سے وجہ سے وہ شخص سنگین بیماری میں منتلا ہوسکتا ہے۔

ہر سال مارچ کے پہلے بدھ کو ایک خصوصی تھیم پر "No "Smoking Day" منایا جاتا ہے۔ اس سال بھی اس دن کو 8 مارچ کو منایا جارہا ہے جس کا تھیم ہے 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'۔

اعداد و شمار کیا کہتے ہیں

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کے 125 ممالک میں تمباکو کا پیداوار ہوتا ہے اور ہر سال دنیا بھر میں 5.5 ٹریلین سگریٹ تیار کیے جاتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں، پوری دنیا میں ایک ارب سے زائد لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

سال 20221 میں طبی جرنل دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 'کینسر سے ہونے والے اموات میں تمباکو نوشی کا اہم کردار ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ہر سال پوری دنیا میں 50 لاکھ سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ تنظیم کی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک ہر سال تمباکو نوشی سے ہونے والے اموات 80 لاکھ سے تجاوز کر جائیں گے۔

اس رپورٹ کے مطابق نہ صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے بلکہ تمباکو کے بالواسطہ اثرات یا اس سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے ہر سال تقریباً 50 لاکھ افراد کی موت ہوجاتی ہے۔ ایک رپورٹ میں یہ بھی دعوہ کیا گیا ہے کہ دنیا کے کل تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے تقریباً 10 فیصد صرف بھارت میں ہیں۔ بھارت میں تقریباً 25 کروڑ لوگ گٹکھا، بیڑی، سگریٹ، ہُکا وغیرہ کے ذریعے تمباکو نوشی کرتے ہیں۔

نو اسموکنگ ڈے کی تاریخ

برطانیہ میں 1984 میں نو سموکنگ ڈے منانے کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد لوگوں کو تمباکو کے نقصانات سے آگاہ کرنا اور انہیں تمباکو سے روکنا تھا۔ تب سے یہ دن ہر سال مارچ کے دوسرے بدھ کو منایا جاتا ہے۔ ایسے تو نو سموکنگ ڈے کا آغاز برطانیہ میں ہوا لیکن اس وقت بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اسے منایا جاتا ہے۔

تمباکو نوشی کے نقصانات

دراصل تمباکو میں نکوٹین نامی عنصر پایا جاتا ہے جو نشے کا باعث تو بنتا ہی ہے، ساتھ ہی یہ جسم کو کئی طرح سے نقصان بھی پہنچاتا ہے۔ ایک بار جب آپ کو سگریٹ نوشی کی عادت پڑ گئی پھر چھوڑنا بہت مشکل ہے۔ تمباکو نوشی، سگریٹ یا ہقہ وغیرہ کی دھوئیں کے رابطے میں آنا بھی صحت کے لئے نقصاندہ ہے۔ اس کی وجہ سے عام طور پر لوگوں کو سانس کی بیماریاں جیسے دمہ، برونکائٹس، نمونیا اور پھیپھڑوں کے امراض کے علاوہ کینسر جیسی سنگین بیماریوں کا خطرہ رہتا ہے۔

مزید پڑھیں:

نو سموکنگ ڈے کی اہمیت

’’نو سموکنگ ڈے‘‘ نہ صرف لوگوں کو سگریٹ نوشی سے بچانا ہے بلکہ اس کے دھوئیں سے جسم اور ماحول کو بھی پاک رکھنا ہے، تاکہ صاف ہوا میں سانس لے سکیں۔

حیدرآباد: نو اسموکنگ ڈے ہر سال مارچ کے دوسرے بدھ کو منایا جاتا ہے، اس ڈے کا مقصد لوگوں کو سگریٹ نوشی سے روکنا اور اس کے دھوئیں سے صحت پر ہونے والے مضر اثرات سے آگاہ کرنا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی 8 مارچ کو 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں' کے موضوع پر اس دن کو منایا جا رہا ہے۔

نو اسموکنگ ڈے 2023 کا تھیم 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'

سگریٹ نوشی ایک ایسی لت ہے جس کی وجہ سے صحت پر بہت سے سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ وقت گزارنے والے افراد کے صحت پر بھی سگریٹ نوشی کا برا اثر پڑتا ہے جس کی وجہ سے وجہ سے وہ شخص سنگین بیماری میں منتلا ہوسکتا ہے۔

ہر سال مارچ کے پہلے بدھ کو ایک خصوصی تھیم پر "No "Smoking Day" منایا جاتا ہے۔ اس سال بھی اس دن کو 8 مارچ کو منایا جارہا ہے جس کا تھیم ہے 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'۔

اعداد و شمار کیا کہتے ہیں

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کے 125 ممالک میں تمباکو کا پیداوار ہوتا ہے اور ہر سال دنیا بھر میں 5.5 ٹریلین سگریٹ تیار کیے جاتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں، پوری دنیا میں ایک ارب سے زائد لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

سال 20221 میں طبی جرنل دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 'کینسر سے ہونے والے اموات میں تمباکو نوشی کا اہم کردار ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ہر سال پوری دنیا میں 50 لاکھ سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ تنظیم کی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک ہر سال تمباکو نوشی سے ہونے والے اموات 80 لاکھ سے تجاوز کر جائیں گے۔

اس رپورٹ کے مطابق نہ صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے بلکہ تمباکو کے بالواسطہ اثرات یا اس سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے ہر سال تقریباً 50 لاکھ افراد کی موت ہوجاتی ہے۔ ایک رپورٹ میں یہ بھی دعوہ کیا گیا ہے کہ دنیا کے کل تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے تقریباً 10 فیصد صرف بھارت میں ہیں۔ بھارت میں تقریباً 25 کروڑ لوگ گٹکھا، بیڑی، سگریٹ، ہُکا وغیرہ کے ذریعے تمباکو نوشی کرتے ہیں۔

نو اسموکنگ ڈے کی تاریخ

برطانیہ میں 1984 میں نو سموکنگ ڈے منانے کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد لوگوں کو تمباکو کے نقصانات سے آگاہ کرنا اور انہیں تمباکو سے روکنا تھا۔ تب سے یہ دن ہر سال مارچ کے دوسرے بدھ کو منایا جاتا ہے۔ ایسے تو نو سموکنگ ڈے کا آغاز برطانیہ میں ہوا لیکن اس وقت بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اسے منایا جاتا ہے۔

تمباکو نوشی کے نقصانات

دراصل تمباکو میں نکوٹین نامی عنصر پایا جاتا ہے جو نشے کا باعث تو بنتا ہی ہے، ساتھ ہی یہ جسم کو کئی طرح سے نقصان بھی پہنچاتا ہے۔ ایک بار جب آپ کو سگریٹ نوشی کی عادت پڑ گئی پھر چھوڑنا بہت مشکل ہے۔ تمباکو نوشی، سگریٹ یا ہقہ وغیرہ کی دھوئیں کے رابطے میں آنا بھی صحت کے لئے نقصاندہ ہے۔ اس کی وجہ سے عام طور پر لوگوں کو سانس کی بیماریاں جیسے دمہ، برونکائٹس، نمونیا اور پھیپھڑوں کے امراض کے علاوہ کینسر جیسی سنگین بیماریوں کا خطرہ رہتا ہے۔

مزید پڑھیں:

نو سموکنگ ڈے کی اہمیت

’’نو سموکنگ ڈے‘‘ نہ صرف لوگوں کو سگریٹ نوشی سے بچانا ہے بلکہ اس کے دھوئیں سے جسم اور ماحول کو بھی پاک رکھنا ہے، تاکہ صاف ہوا میں سانس لے سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.