نیشنل شوگر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نریندر موہن نے کہا کہ "روایتی تکنیک میں گنے کے رس سے نکلنے والی آلودگی جو کہ روایتی سیٹلر میں زیادہ کثافت کی ہوتی ہے وقت کے ساتھ ساتھ وہاں سے وہاں سے نکل جاتی ہیں جہاں سے انہیں ہٹایا جاتا ہے۔ آدھے گھنٹے کے بعد نتیجتاً رنگ نکھرتا ہے۔ جوس ٹھنڈا ہو جاتا ہے اور جتنا زیادہ وقت لگتا ہے اس سے شوگر کا نقصان ہوتا ہے۔Refining Sugarcane Juice
نئی تکنیک کے ذریعہ جوس کی سطح سے گندگی کو فلوٹیشن یعنی تیرتی ہوئی گندگی کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔ 30-45 منٹ اور اس طرح روایتی عمل کی خرابیوں پر قابو پاتا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ہم نے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا ہوا ایک ری ایکٹر، ایریٹر اور فلوٹیشن کلیفائر تیار کیا۔
مزید پڑھیں: گنے کی قیمت میں پانچ روپے کا اضافہ
انہوں نے کہا کہ چینی کو مختصر ترین راستے سے پروسیس سے باہر نکالنا چاہیے کیونکہ پروسیسنگ کے وقت میں کسی بھی قسم کا اضافہ چینی کے نقصان میں اضافے کا پابند ہے۔