حیدرآباد: نرسوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 12 مئی کو دنیا بھر میں نرسوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ہم ابھی تک کورونا وبا سے نمٹ رہے ہیں، دنیا ان مشکل وقتوں میں نرسوں کی کاوشوں اور محنت کو فراموش نہیں کر سکتی۔ کووڈ کے دوران ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کے ساتھ ساتھ نرسیں بھی مریضوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی تھیں، اس دوران نرسوں کا تعاون قابل ستائش رہا ہے۔ اس بار نرسوں کے عالمی دن 2023 کا تھیم ہے - ہماری نرسیں۔ ہمارا مستقبل -
12 مئی فلورنس نائٹنگیل کا یوم پیدائش بھی ہے، جسے 'دی لیڈی ود دی لیمپ' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، فلورنس نائٹنگیل نے کریمین جنگ کے دوران زخمی ہونے والے برطانوی فوجیوں کے لیے ایک نرس کے طور پر کام کیا تھا۔ نرسوں کا عالمی دن منانے کا خیال سب سے پہلے 1953 میں امریکی محکمہ صحت، تعلیم و بہبود کی ایک اہلکار ڈوروتھی سدرلینڈ نے پیش کیا تھا۔ اس تجویز کو اس وقت کے امریکی صدر ڈیوڈ ڈی آئزن ہاور نے مسترد کر دیا تھا، پھر 1965 میں انٹرنیشنل کونسل آف نرسز (آئی سی این) بار نے ہر سال 12 مئی کو یہ دن منانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد جنوری 1974 کے مہینے میں امریکی صدر ڈیوڈ ڈی آئزن ہاور نے اس دن کو منانے کا باضابطہ اعلان کیا جس کے بعد سے ہر سال 12 مئی کو نرسوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
انگریز سماجی مصلح، ماہر شماریات اور جدید نرسنگ کی بانی فلورنس نائٹنگیل کا یوم پیدائش نرسوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔کریمین جنگ کے دوران ان کی خدمات اور زخمی فوجیوں کی دیکھ بھال اور رات کو بستروں کے درمیان ہینڈ لیمپ سے اپنے مریضوں کا معائنہ کرنا ان کی عادت تھی۔ جس کی وجہ سے انہیں 'دی لیڈی ود دی لیمپ' کا لقب ملا۔ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ان کی خدمات کو نرسوں کے عالمی دن پر یاد کیا جاتا ہے۔ دنیا ابھی تک کورونا وائرس کی وبا سے نبرد آزما ہے، اس لیے اس لڑائی میں نرسوں کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ نرسوں کا عالمی دن کورونا وبا کے دوران ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کی کاوشوں اور محنت کو یاد کرنے کا دن بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریضوں کو زندگی دینے والی نرسوں کے لیے وقف ہے آج کا دن