ETV Bharat / sukhibhava

آج جنگ اور مسلح تصادم میں ماحولیات کے استحصال کی روک تھام کا عالمی دن - قدرتی وسائل جیسے جنگلات، مختلف قسم کے جانور، پانی

ہر لمحہ دنیا کے مختلف حصوں میں جنگ و جدل کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جان و مال کا نقصان ہو رہا ہے۔ اس دوران قدرتی وسائل جیسے جنگلات، مختلف قسم کے جانور، پانی کے ذرائع اور زرخیز زمینیں بڑے پیمانے پر تباہ ہو جاتی ہیں۔ اس سب کے تحفظ کے لیے جنگ اور مسلح تصادم میں ماحول کے استحصال کو روکنے کے لیے عالمی دن منایا جاتا ہے۔Globar Warming, War losses

INTERNATIONAL DAY FOR PREVENTING THE EXPLOITATION OF THE ENVIRONMENT IN WAR AND ARMED CONFLICT 2023
INTERNATIONAL DAY FOR PREVENTING THE EXPLOITATION OF THE ENVIRONMENT IN WAR AND ARMED CONFLICT 2023
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 6, 2023, 8:09 AM IST

حیدرآباد: حیاتیاتی تنوع اور قدرتی وسائل کی اہمیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، جنگ اور مسلح تصادم میں ماحولیات کے استحصال کی روک تھام کا عالمی دن 6 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 5 نومبر 2001 کو اس سلسلے میں ایک قرارداد پاس کی۔ تجویز کے ذریعے تمام ریاستوں سے اس دن کے بارے میں بیداری پھیلانے کی درخواست کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز کے منشور کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئندہ نسلوں کے لیے حیاتیاتی تنوع اور قدرتی وسائل کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے۔

  • The International Day for Preventing the Exploitation of the Environment in War & Armed Conflict is an international day observed annually on Nov 6.
    It was established on Nov 5, 2001, by the #UN GA.
    Let's be aware of the consequences that war & conflict have on the environment. pic.twitter.com/lPolb8iyaj

    — PLinMalaysia (@PLinKualaLumpur) November 7, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جنگ اور مسلح تصادم سے متعلقہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جان و مال کا نقصان ہوتا ہے۔ اس دوران زخمیوں اور ہلاک ہونے والے شہریوں اور فوجیوں کی تعداد شمار کی جاتی ہے۔ انفراسٹرکچر اور دیگر املاک کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس عرصے کے دوران، کئی بار پانی کے ذرائع آلودہ ہوتے ہیں اور فوجی فائدے کے لیے فصلوں کو جلا دیا جاتا ہے۔ اس دوران پانی، جنگلات اور زمین تباہ ہو جاتی ہے۔ جانور بھی مارے جاتے ہیں۔ لیکن جنگ زدہ علاقے میں جنگلاتی ماحول، آبی وسائل اور دیگر حیاتیاتی تنوع کا نہ تو اندازہ لگایا گیا اور نہ ہی اس کے تحفظ کے لیے کوئی پالیسی بنائی گئی۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کئی اقدامات کیے ہیں۔

INTERNATIONAL DAY FOR PREVENTING THE EXPLOITATION OF THE ENVIRONMENT IN WAR AND ARMED CONFLICT 2023
INTERNATIONAL DAY FOR PREVENTING THE EXPLOITATION OF THE ENVIRONMENT IN WAR AND ARMED CONFLICT 2023
  • ماحولیاتی استحصال کو روکنے کا عالمی دن:

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) نے اپنی تحقیق میں پایا ہے کہ پچھلے 60 سالوں میں ہونے والے زیادہ تر اندرونی تنازعات میں سے کم از کم 40 فیصد تنازعات قدرتی وسائل پر قبضے پر مبنی ہیں۔ ان میں قیمتی لکڑی، ہیرے، سونا، تیل، زرخیز زمین، پانی اور دیگر اجناس شامل ہیں۔ یو این ای پی کا اندازہ ہے کہ قدرتی وسائل پر قبضے کے تنازعات مستقبل میں دوگنا ہونے کا امکان ہے۔ اقوام متحدہ مسلسل کوشش کر رہا ہے کہ قدرتی وسائل روزگار کا ایک بڑا حصہ اور ماحولیاتی نظام کا ایک بڑا جزو ہیں۔ قدرتی وسائل کے تحفظ کے بغیر عالمی سطح پر پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اقوام متحدہ زمین پر وسائل پر تنازعات کو روکنے کے لیے حکمت عملیوں پر مسلسل کام کر رہا ہے۔

اگر ہم پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ماحولیاتی انحطاط اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے تنازعات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے دلیری سے اور فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے سیارے کو جنگ کے خطرناک اثرات سے بچانے کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں ہونے والا نقصان ہیروشیما میں ہونے والے نقصانات سے زیادہ: ملائیشیائی وزیراعظم

  • جنگ اور مسلح تصادم میں ماحول کے استحصال کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے اہم اقدامات:
  1. قدرتی وسائل پر قبضے سے متعلق تنازعات سے بچنے کے لیے مسلسل نگرانی
  2. تنازعات کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی چھ ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے۔
  3. یورپی یونین کے ساتھ شراکت داری ممالک کو قدرتی دباؤ کی نشاندہی کرنے، روکنے میں مدد کرنے کے لیے
  4. ماحولیاتی قانون کے ادارے کی مدد سے ممالک کو قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے
  5. اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ذریعے قدرتی وسائل کے تحفظ میں مدد کریں
  6. قدرتی وسائل کے تحفظ اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے خواتین کی شراکت داری
  7. خواتین کو ماہرانہ تربیت اور مشورے فراہم کرتا ہے

حیدرآباد: حیاتیاتی تنوع اور قدرتی وسائل کی اہمیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، جنگ اور مسلح تصادم میں ماحولیات کے استحصال کی روک تھام کا عالمی دن 6 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 5 نومبر 2001 کو اس سلسلے میں ایک قرارداد پاس کی۔ تجویز کے ذریعے تمام ریاستوں سے اس دن کے بارے میں بیداری پھیلانے کی درخواست کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے ملینیم ڈیویلپمنٹ گولز کے منشور کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئندہ نسلوں کے لیے حیاتیاتی تنوع اور قدرتی وسائل کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے۔

  • The International Day for Preventing the Exploitation of the Environment in War & Armed Conflict is an international day observed annually on Nov 6.
    It was established on Nov 5, 2001, by the #UN GA.
    Let's be aware of the consequences that war & conflict have on the environment. pic.twitter.com/lPolb8iyaj

    — PLinMalaysia (@PLinKualaLumpur) November 7, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جنگ اور مسلح تصادم سے متعلقہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جان و مال کا نقصان ہوتا ہے۔ اس دوران زخمیوں اور ہلاک ہونے والے شہریوں اور فوجیوں کی تعداد شمار کی جاتی ہے۔ انفراسٹرکچر اور دیگر املاک کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس عرصے کے دوران، کئی بار پانی کے ذرائع آلودہ ہوتے ہیں اور فوجی فائدے کے لیے فصلوں کو جلا دیا جاتا ہے۔ اس دوران پانی، جنگلات اور زمین تباہ ہو جاتی ہے۔ جانور بھی مارے جاتے ہیں۔ لیکن جنگ زدہ علاقے میں جنگلاتی ماحول، آبی وسائل اور دیگر حیاتیاتی تنوع کا نہ تو اندازہ لگایا گیا اور نہ ہی اس کے تحفظ کے لیے کوئی پالیسی بنائی گئی۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کئی اقدامات کیے ہیں۔

INTERNATIONAL DAY FOR PREVENTING THE EXPLOITATION OF THE ENVIRONMENT IN WAR AND ARMED CONFLICT 2023
INTERNATIONAL DAY FOR PREVENTING THE EXPLOITATION OF THE ENVIRONMENT IN WAR AND ARMED CONFLICT 2023
  • ماحولیاتی استحصال کو روکنے کا عالمی دن:

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) نے اپنی تحقیق میں پایا ہے کہ پچھلے 60 سالوں میں ہونے والے زیادہ تر اندرونی تنازعات میں سے کم از کم 40 فیصد تنازعات قدرتی وسائل پر قبضے پر مبنی ہیں۔ ان میں قیمتی لکڑی، ہیرے، سونا، تیل، زرخیز زمین، پانی اور دیگر اجناس شامل ہیں۔ یو این ای پی کا اندازہ ہے کہ قدرتی وسائل پر قبضے کے تنازعات مستقبل میں دوگنا ہونے کا امکان ہے۔ اقوام متحدہ مسلسل کوشش کر رہا ہے کہ قدرتی وسائل روزگار کا ایک بڑا حصہ اور ماحولیاتی نظام کا ایک بڑا جزو ہیں۔ قدرتی وسائل کے تحفظ کے بغیر عالمی سطح پر پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اقوام متحدہ زمین پر وسائل پر تنازعات کو روکنے کے لیے حکمت عملیوں پر مسلسل کام کر رہا ہے۔

اگر ہم پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ماحولیاتی انحطاط اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے تنازعات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے دلیری سے اور فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے سیارے کو جنگ کے خطرناک اثرات سے بچانے کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں ہونے والا نقصان ہیروشیما میں ہونے والے نقصانات سے زیادہ: ملائیشیائی وزیراعظم

  • جنگ اور مسلح تصادم میں ماحول کے استحصال کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے اہم اقدامات:
  1. قدرتی وسائل پر قبضے سے متعلق تنازعات سے بچنے کے لیے مسلسل نگرانی
  2. تنازعات کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی چھ ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے۔
  3. یورپی یونین کے ساتھ شراکت داری ممالک کو قدرتی دباؤ کی نشاندہی کرنے، روکنے میں مدد کرنے کے لیے
  4. ماحولیاتی قانون کے ادارے کی مدد سے ممالک کو قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے
  5. اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ذریعے قدرتی وسائل کے تحفظ میں مدد کریں
  6. قدرتی وسائل کے تحفظ اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے خواتین کی شراکت داری
  7. خواتین کو ماہرانہ تربیت اور مشورے فراہم کرتا ہے
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.