ETV Bharat / sukhibhava

H3N2 Virus Cases بچوں کو انفلونزا وائرس سے کیسے بچائیں؟

ڈاکٹروں کے مطابق H3N2 وائرس سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں نے 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں H3N2 کے کیسز میں اضافہ درج کیا ہے۔ How to protect kids from H3N2 virus?

بچوں کو H3N2 وائرس سے کیسے بچایا جائے؟
بچوں کو H3N2 وائرس سے کیسے بچایا جائے؟
author img

By

Published : Mar 23, 2023, 4:49 PM IST

نئی دہلی: بھارت میں H3N2 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اس درمیان ڈاکٹروں نے منگل کو کہا کہ H3N2 وائرس سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں نے 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں H3N2 کے کیسز میں اضافہ درج کیا ہے۔ دہلی اور پونے کے اسپتالوں میں واقع آئی سی یو میں اس وائرس سے متاثر ہوکر بڑے تعداد میں بچے ایڈمٹ ہوئے ہیں۔ H3N2 انفیکشن کی بنیادی علامات میں کھانسی، نزلہ، جسم میں درد، اسہال، الٹی اور بخار شامل ہیں۔

گروگرام کے سی کے برلا ہسپتال میں پیڈیاٹرکس اینڈ نیونٹولوجی کے ڈاکٹر سوربھ کھنہ نے آئی اے این ایس کو بتایا، "جب یہ وائرس بچوں میں پیچیدہ ہو جاتا ہے، تو یہ کان میں انفیکشن یا نمونیا کا باعث بن جاتا ہے اور سنگین صورتوں میں یہ سانس کی شدید تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے، جس سے موت واقع ہو سکتی ہے۔" اس کے لیے کئی بار آکسیجن اور وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔

پونے کے سوریا مدر اینڈ چائلڈ سپر اسپیشلٹی ہسپتال کے ڈاکٹر امیتا کول نے کہا کہ H3N2 وائرس سے متاثر ہونے کے بعد "بچوں میں دمہ اور دیگر بیماریوں جیسے موٹاپا، پھیپھڑوں کی بیماری، اعصابی مسائل اور دل کے امراض کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے،" بعض صورتوں میں بخار 104-105 F تک جا سکتا ہے، اس دوران قے، لوز موشن، کھانسی/زکام 5-7 دنوں تک رہ سکتی ہے۔ کچھ مریضوں میں طویل عرصے تک مسلسل کھانسی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

کول کے مطابق "اگر کھانسی ایک ہفتے سے زیادہ رہتی ہے، تو ماہر امراض اطفال سے مشورہ کرنی چاہئے۔ 6 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے کھانسی کے دارن دوا کا استعمال نہ کریں،" ڈاکٹر راجیش بھردواج، کنسلٹنٹ ای این ٹی اسپیشلسٹ نے آئی اے این ایس کو بتایا" وائرس کی بنیادی وجہ قوت مدافعت کا کم ہونا ہے۔ گزشتہ دو سردیوں کے دوران CoVID-19 کی وجہ سے ہمارے پاس H3N2 کا بہت کم سامنا تھا۔ دوسرا فلو کی سب سے بڑی وجہ ویکسینیشن کی کمی ہے۔"

مزید پڑھیں:

کول نے کہا کہ آرام کرکے، سیال کی مقدار میں اضافہ اور اپنی خوراک کو بہتر بنا کر بچوں کو وائرس بچایا جاسکتا ہے۔ والدین کو بخار کی دوائیوں کو سمجھداری سے استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے گردے پر اثر پڑ سکتا ہے۔ بخار کی صورت میں بچوں کو ہائی پروٹین والی خوراک دیں۔" اور باہر نکلنے کے بعد انہیں بھیڑ والی جگہوں سے محفوظ رکھیں اور ماسک کا استعمال کریں، اگر ایسا کرتے ہیں تو انفیکشن سے بچوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔" ڈاکٹروں نے لوگوں کو ہر سال باقاعدگی سے فلو کے ٹیکے لگوانے، ماسک کا استعمال کرنے اور باقاعدگی سے ہاتھ دھونے اور بھیڑ والی جگہوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

نئی دہلی: بھارت میں H3N2 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اس درمیان ڈاکٹروں نے منگل کو کہا کہ H3N2 وائرس سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں نے 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں H3N2 کے کیسز میں اضافہ درج کیا ہے۔ دہلی اور پونے کے اسپتالوں میں واقع آئی سی یو میں اس وائرس سے متاثر ہوکر بڑے تعداد میں بچے ایڈمٹ ہوئے ہیں۔ H3N2 انفیکشن کی بنیادی علامات میں کھانسی، نزلہ، جسم میں درد، اسہال، الٹی اور بخار شامل ہیں۔

گروگرام کے سی کے برلا ہسپتال میں پیڈیاٹرکس اینڈ نیونٹولوجی کے ڈاکٹر سوربھ کھنہ نے آئی اے این ایس کو بتایا، "جب یہ وائرس بچوں میں پیچیدہ ہو جاتا ہے، تو یہ کان میں انفیکشن یا نمونیا کا باعث بن جاتا ہے اور سنگین صورتوں میں یہ سانس کی شدید تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے، جس سے موت واقع ہو سکتی ہے۔" اس کے لیے کئی بار آکسیجن اور وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔

پونے کے سوریا مدر اینڈ چائلڈ سپر اسپیشلٹی ہسپتال کے ڈاکٹر امیتا کول نے کہا کہ H3N2 وائرس سے متاثر ہونے کے بعد "بچوں میں دمہ اور دیگر بیماریوں جیسے موٹاپا، پھیپھڑوں کی بیماری، اعصابی مسائل اور دل کے امراض کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے،" بعض صورتوں میں بخار 104-105 F تک جا سکتا ہے، اس دوران قے، لوز موشن، کھانسی/زکام 5-7 دنوں تک رہ سکتی ہے۔ کچھ مریضوں میں طویل عرصے تک مسلسل کھانسی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

کول کے مطابق "اگر کھانسی ایک ہفتے سے زیادہ رہتی ہے، تو ماہر امراض اطفال سے مشورہ کرنی چاہئے۔ 6 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے کھانسی کے دارن دوا کا استعمال نہ کریں،" ڈاکٹر راجیش بھردواج، کنسلٹنٹ ای این ٹی اسپیشلسٹ نے آئی اے این ایس کو بتایا" وائرس کی بنیادی وجہ قوت مدافعت کا کم ہونا ہے۔ گزشتہ دو سردیوں کے دوران CoVID-19 کی وجہ سے ہمارے پاس H3N2 کا بہت کم سامنا تھا۔ دوسرا فلو کی سب سے بڑی وجہ ویکسینیشن کی کمی ہے۔"

مزید پڑھیں:

کول نے کہا کہ آرام کرکے، سیال کی مقدار میں اضافہ اور اپنی خوراک کو بہتر بنا کر بچوں کو وائرس بچایا جاسکتا ہے۔ والدین کو بخار کی دوائیوں کو سمجھداری سے استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے گردے پر اثر پڑ سکتا ہے۔ بخار کی صورت میں بچوں کو ہائی پروٹین والی خوراک دیں۔" اور باہر نکلنے کے بعد انہیں بھیڑ والی جگہوں سے محفوظ رکھیں اور ماسک کا استعمال کریں، اگر ایسا کرتے ہیں تو انفیکشن سے بچوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔" ڈاکٹروں نے لوگوں کو ہر سال باقاعدگی سے فلو کے ٹیکے لگوانے، ماسک کا استعمال کرنے اور باقاعدگی سے ہاتھ دھونے اور بھیڑ والی جگہوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.