ETV Bharat / sukhibhava

High Blood Sugar Is Dangerous: ذیابیطس میں ہائی بلڈ شوگر خطرناک ہوسکتا ہے

author img

By

Published : Feb 3, 2023, 10:59 AM IST

بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ذیابیطس کے مریضوں کو اپنے خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہئے، خوراک میں لاپرواہی ذیابیطس کے مسئلے میں اضافہ کرتا ہے۔ High blood sugar in diabetes can be dangerous

ذیابیطس میں ہائی بلڈ شوگر خطرناک ہوسکتا ہے
ذیابیطس میں ہائی بلڈ شوگر خطرناک ہوسکتا ہے

حیدرآباد: روز مرہ کی خوراک اور طرز زندگی میں لاپرواہی ذیابیطس کے مسئلے میں اضافہ کرتا ہے۔ جب صورتحال مزید سنگین ہو جائے تو بعض دفعہ یہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر اپنے بلڈ شوگر پر ہر وقت نظر رکھنی چاہیے۔

عام طور پر خون میں گلوکوز کی سطح 140 mg/dL (7.8 mmol/L) سے کم کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اگر یہ 200 mg/dL سے زیادہ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی شوگر زیادہ ہے۔ لیکن اگر یہ 300 mg/dL سے زیادہ ہو جائے تو یہ مہلک ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں، آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے.

اس طرح بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھیں

شوگر کے مریضوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہیے تاکہ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ اس حالت میں آپ کو چینی اور اس سے بنی کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ تاہم صرف شوگر ہی نہیں بلکہ کئی ایسی غذائیں ہیں جو جسم میں بلڈ شوگر لیول کو بڑھاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو زیادہ کیلوریز، سیچوریٹڈ فیٹ، ٹرانس فیٹ والی غذاؤں کا استعمال کم مقدار میں کرنا چاہئے۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خوراک پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے روزانہ ورزش کریں۔ اگر آپ ورزش نہیں کر پا رہے ہیں تو روزانہ صبح و شام کچھ دیر چہل قدمی ضرور کریں۔ آپ جتنے زیادہ متحرک ہوں گے، آپ کا بلڈ شوگر اتنا ہی کنٹرول میں رہے گا۔

اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر کچھ ہلکی پھلکی ورزشیں بھی اپنے معمولات میں شامل کر سکتے ہیں۔ ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں خوراک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس صورتحال میں آپ کو زیادہ سے زیادہ صحت بخش فائبر والی غذائیں اور پھل کے علاوہ سبزیوں کا استعمال کرنا چاہئیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو ڈاکٹر کی تجویز کردہ خوراک پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔

اس مرض میں وقت پر خوراک لینا ضروری ہوتا ہے۔ کھانا چھوڑنا آپ کے بلڈ شوگر کو بڑھا سکتا ہے۔ خالی پیٹ رہنے سے آپ کو بہت سی دوسری پریشانیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ اس لیے وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں۔ لیکن یہاں ذہن میں رکھنے والی بات یہ ہے کہ آپ کو صرف صحت بخش غذائیں ہی کھانی چاہئیں۔

اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو آپ کو کولڈ ڈرنکس سے دور رہنا چاہیے۔ اس کے بجائے، آپ صحت مند مشروبات جیسے لیمونیڈ، ناریل کا پانی اور سبزیوں کا رس پی سکتے ہیں۔ اس سے آپ ہائیڈریٹ رہیں گے اور آپ کا بلڈ شوگر کنٹرول میں رہے گا۔ سوڈا یا دیگر شوگر والے مشروبات پینے سے بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایسے میں ان چیزوں سے دوری بنائیں۔

پھلوں کا رس ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بہت نقصان دہ ہے۔ پھلوں کے جوس میں بھی بہت زیادہ شوگر ہوتی ہے جس سے بلڈ شوگر تیزی سے بڑھتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے شراب نوشی بھی نقصان دہ ہے۔ یہ بلڈ شوگر کو بڑھاتا ہے۔ وہ چینی اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ ہائپوگلیسیمیا (خون میں شوگر کی بہت زیادہ کمی) کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ طویل عرصے تک ہائپوگلیسیمیا کا مسئلہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور اس میں انسان کی جان بھی جا سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر بیئر اور وائن کا استعمال کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر خاص طور پر ذیابیطس کی دوائیں لینے والے مریضوں کو سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ وہ زیادہ شراب پینے سے گریز کریں۔

حیدرآباد: روز مرہ کی خوراک اور طرز زندگی میں لاپرواہی ذیابیطس کے مسئلے میں اضافہ کرتا ہے۔ جب صورتحال مزید سنگین ہو جائے تو بعض دفعہ یہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر اپنے بلڈ شوگر پر ہر وقت نظر رکھنی چاہیے۔

عام طور پر خون میں گلوکوز کی سطح 140 mg/dL (7.8 mmol/L) سے کم کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اگر یہ 200 mg/dL سے زیادہ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی شوگر زیادہ ہے۔ لیکن اگر یہ 300 mg/dL سے زیادہ ہو جائے تو یہ مہلک ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں، آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے.

اس طرح بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھیں

شوگر کے مریضوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہیے تاکہ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ اس حالت میں آپ کو چینی اور اس سے بنی کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ تاہم صرف شوگر ہی نہیں بلکہ کئی ایسی غذائیں ہیں جو جسم میں بلڈ شوگر لیول کو بڑھاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو زیادہ کیلوریز، سیچوریٹڈ فیٹ، ٹرانس فیٹ والی غذاؤں کا استعمال کم مقدار میں کرنا چاہئے۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خوراک پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے روزانہ ورزش کریں۔ اگر آپ ورزش نہیں کر پا رہے ہیں تو روزانہ صبح و شام کچھ دیر چہل قدمی ضرور کریں۔ آپ جتنے زیادہ متحرک ہوں گے، آپ کا بلڈ شوگر اتنا ہی کنٹرول میں رہے گا۔

اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر کچھ ہلکی پھلکی ورزشیں بھی اپنے معمولات میں شامل کر سکتے ہیں۔ ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں خوراک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس صورتحال میں آپ کو زیادہ سے زیادہ صحت بخش فائبر والی غذائیں اور پھل کے علاوہ سبزیوں کا استعمال کرنا چاہئیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو ڈاکٹر کی تجویز کردہ خوراک پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔

اس مرض میں وقت پر خوراک لینا ضروری ہوتا ہے۔ کھانا چھوڑنا آپ کے بلڈ شوگر کو بڑھا سکتا ہے۔ خالی پیٹ رہنے سے آپ کو بہت سی دوسری پریشانیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ اس لیے وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں۔ لیکن یہاں ذہن میں رکھنے والی بات یہ ہے کہ آپ کو صرف صحت بخش غذائیں ہی کھانی چاہئیں۔

اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو آپ کو کولڈ ڈرنکس سے دور رہنا چاہیے۔ اس کے بجائے، آپ صحت مند مشروبات جیسے لیمونیڈ، ناریل کا پانی اور سبزیوں کا رس پی سکتے ہیں۔ اس سے آپ ہائیڈریٹ رہیں گے اور آپ کا بلڈ شوگر کنٹرول میں رہے گا۔ سوڈا یا دیگر شوگر والے مشروبات پینے سے بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایسے میں ان چیزوں سے دوری بنائیں۔

پھلوں کا رس ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بہت نقصان دہ ہے۔ پھلوں کے جوس میں بھی بہت زیادہ شوگر ہوتی ہے جس سے بلڈ شوگر تیزی سے بڑھتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے شراب نوشی بھی نقصان دہ ہے۔ یہ بلڈ شوگر کو بڑھاتا ہے۔ وہ چینی اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ ہائپوگلیسیمیا (خون میں شوگر کی بہت زیادہ کمی) کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ طویل عرصے تک ہائپوگلیسیمیا کا مسئلہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور اس میں انسان کی جان بھی جا سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر بیئر اور وائن کا استعمال کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر خاص طور پر ذیابیطس کی دوائیں لینے والے مریضوں کو سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ وہ زیادہ شراب پینے سے گریز کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.