ETV Bharat / sukhibhava

Tips to Control Heart Failure: بیمار دل کو صحتمند رکھنے کے نسخے

دل کی خرابی ایک دائمی بیماری ہے لیکن مناسب علاج اور دیکھ بھال سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ ہم دل کی خرابی سے بیداری کا مہینہ 2022 منارہے ہیں، ایسے موقع پر ماہرین کا یہ کہنا ہے۔ Tips to control Heart Failure

بیمار دل کو صحتمند رکھنے کے نسخے
بیمار دل کو صحتمند رکھنے کے نسخے
author img

By

Published : May 21, 2022, 5:19 PM IST

دل کے مؤثر طریقے سے خون پمپ کرنے کی ناکامی کو ہی دل کی خرابی(دل فیلئیر) کہا جاتا ہے۔ سانس لینے میں دقت، دل کی تیز دھڑکن اور تھکن اس کی علامت ہے۔ یہ ایک دائمی بیماری ہے اور اگر مریض کو صحیح علاج اور مناسب دیکھ بھال فراہم کی جائے تو اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ مرض قلب کے مریض اپنے ڈاکٹر سے باقاعدہ بات چیت کرتے رہے ہیں اور ان کے ذریعہ تجویز کردہ علاج پر عمل کریں اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کی کوشش کریں۔ Tips to control Heart Failure

حیدرآباد کے اپولو اسپیکٹر ہسپتال کے کارڈیالوجسٹ، کاڈیولوجیکل سوسائٹی آف انڈیا کے سابق صدر اور انڈین ہارٹ جرنل کے سابق مدیر ڈاکٹر سرت چندرا نے کہا کہ ' بھارت میں ہارٹ فیلئیر ایک بہت بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے اور ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، گردے کی دائمی بیماری اور دل کا دورہ، اس کے اہم وجوہات میں سے ہیں۔ اکثر ہم نے دیکھا ہے کہ بہت سے نوجوان اس طبی حالت سے متاثر ہیں۔ ان مسائل سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے طرز زندگی کو بہتر بنانے، باقاعدگی سے ورزش کرنے، سگریٹ نوشی ترک کرنے اور شراب نوشی سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور اپنے کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ دل کی خرابی کے حوالے سے کئی نئے علاج عمل میں آ چکے ہیں اور ابتدائی علاج سے ہمارے مریضوں کو فائدہ ہوگا۔ اس حالت سے متاثرہ مریضوں کے لیے چند نکات یہ ہیں:

اپنے کارڈیالوجسٹ سے بات کریں:

اپنے ماہر امراض قلب کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرنا اچھا ہے۔ آپ کو نظر آنے والی نئی یا بگڑتی ہوئی علامات کی فوری اطلاع دیں۔ باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کرائیں تاکہ کچھ شکایت رپورٹ ہونے پر صحیح وقت پر علاج فراہم کیا جاسکے۔

اس بات پر دھیان دیں کہ آپ کتنا نمک اپنے جسم کو دے رہے ہیں:

گردوں میں خون کا ناکافی بہاؤ جسم میں پانی اور فلوڈ کو جسم سے باہر نکلنے نہیں دیتا ہے، جس سے ٹانگوں، پیٹ اور ٹخنوں میں سوجن، پیشاب زیادہ ہونا اور وزن میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ زیادہ نمک کھانے سے آپ کے جسم میں اضافی فلوڈ بننے لگتا ہے جو ہارٹ فیلئیر کی طبی حالت کو مزید خراب کرسکتا ہے۔ لہذا،اپنے کھانوں میں نمک کی مقدار کو کم کرکے، نمک کی جگہ جڑی بوٹیوں اور مصالحوں کا استعمال کریں یا ' کم نمک کا استعمال کریں۔ اگر یہ بھی نہیں ہورہا ہے تو فروزن فوڈ کا استعمال کریں جس میں نمک نہیں ہوتا ہے۔

فلوڈ کم لیں

بہت زیادہ فلوڈ پینے سے آپ کے دل کی خرابی بڑھ سکتی ہے۔ یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ مشروبات جیسے چائے، جوس، اور سافٹ ڈرنکس کے ساتھ ساتھ ایسے کھانے کو محدود کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے سوپ، تربوز یا یہاں تک کہ آئس کریم! وزن میں تیزی سے اضافہ آپ کے جسم میں فلوڈ بننے کی علامت ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر کے مشورہ پر سختی سے عمل کریں

ڈاکٹر کے ذریعہ تجویز کردہ دوائیوں کو ضرور لیں۔ کبھی بھی اپنی دوائیں اور ڈاکٹر سے ملنا نہ بھولیں۔ اگر آپ کو یاد رکھنے میں پریشانیوں کا سامنا ہے تو ایسے میں اپنے اسمارٹ فون میں ریمائنڈر یا الارم لگادیں جو آپ کو وقت پر دوائی لینا یاد دلائے گا۔

مزید پڑھیں: نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک باعث تشویش کیوں؟

دل کے مؤثر طریقے سے خون پمپ کرنے کی ناکامی کو ہی دل کی خرابی(دل فیلئیر) کہا جاتا ہے۔ سانس لینے میں دقت، دل کی تیز دھڑکن اور تھکن اس کی علامت ہے۔ یہ ایک دائمی بیماری ہے اور اگر مریض کو صحیح علاج اور مناسب دیکھ بھال فراہم کی جائے تو اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ مرض قلب کے مریض اپنے ڈاکٹر سے باقاعدہ بات چیت کرتے رہے ہیں اور ان کے ذریعہ تجویز کردہ علاج پر عمل کریں اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کی کوشش کریں۔ Tips to control Heart Failure

حیدرآباد کے اپولو اسپیکٹر ہسپتال کے کارڈیالوجسٹ، کاڈیولوجیکل سوسائٹی آف انڈیا کے سابق صدر اور انڈین ہارٹ جرنل کے سابق مدیر ڈاکٹر سرت چندرا نے کہا کہ ' بھارت میں ہارٹ فیلئیر ایک بہت بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے اور ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، گردے کی دائمی بیماری اور دل کا دورہ، اس کے اہم وجوہات میں سے ہیں۔ اکثر ہم نے دیکھا ہے کہ بہت سے نوجوان اس طبی حالت سے متاثر ہیں۔ ان مسائل سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے طرز زندگی کو بہتر بنانے، باقاعدگی سے ورزش کرنے، سگریٹ نوشی ترک کرنے اور شراب نوشی سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور اپنے کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ دل کی خرابی کے حوالے سے کئی نئے علاج عمل میں آ چکے ہیں اور ابتدائی علاج سے ہمارے مریضوں کو فائدہ ہوگا۔ اس حالت سے متاثرہ مریضوں کے لیے چند نکات یہ ہیں:

اپنے کارڈیالوجسٹ سے بات کریں:

اپنے ماہر امراض قلب کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرنا اچھا ہے۔ آپ کو نظر آنے والی نئی یا بگڑتی ہوئی علامات کی فوری اطلاع دیں۔ باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کرائیں تاکہ کچھ شکایت رپورٹ ہونے پر صحیح وقت پر علاج فراہم کیا جاسکے۔

اس بات پر دھیان دیں کہ آپ کتنا نمک اپنے جسم کو دے رہے ہیں:

گردوں میں خون کا ناکافی بہاؤ جسم میں پانی اور فلوڈ کو جسم سے باہر نکلنے نہیں دیتا ہے، جس سے ٹانگوں، پیٹ اور ٹخنوں میں سوجن، پیشاب زیادہ ہونا اور وزن میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ زیادہ نمک کھانے سے آپ کے جسم میں اضافی فلوڈ بننے لگتا ہے جو ہارٹ فیلئیر کی طبی حالت کو مزید خراب کرسکتا ہے۔ لہذا،اپنے کھانوں میں نمک کی مقدار کو کم کرکے، نمک کی جگہ جڑی بوٹیوں اور مصالحوں کا استعمال کریں یا ' کم نمک کا استعمال کریں۔ اگر یہ بھی نہیں ہورہا ہے تو فروزن فوڈ کا استعمال کریں جس میں نمک نہیں ہوتا ہے۔

فلوڈ کم لیں

بہت زیادہ فلوڈ پینے سے آپ کے دل کی خرابی بڑھ سکتی ہے۔ یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ مشروبات جیسے چائے، جوس، اور سافٹ ڈرنکس کے ساتھ ساتھ ایسے کھانے کو محدود کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے سوپ، تربوز یا یہاں تک کہ آئس کریم! وزن میں تیزی سے اضافہ آپ کے جسم میں فلوڈ بننے کی علامت ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر کے مشورہ پر سختی سے عمل کریں

ڈاکٹر کے ذریعہ تجویز کردہ دوائیوں کو ضرور لیں۔ کبھی بھی اپنی دوائیں اور ڈاکٹر سے ملنا نہ بھولیں۔ اگر آپ کو یاد رکھنے میں پریشانیوں کا سامنا ہے تو ایسے میں اپنے اسمارٹ فون میں ریمائنڈر یا الارم لگادیں جو آپ کو وقت پر دوائی لینا یاد دلائے گا۔

مزید پڑھیں: نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک باعث تشویش کیوں؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.