دل کی بیماری دنیا بھر میں موت کی سب سے بڑی وجہ بنی ہوئی ہے، دنیا بھر میں دل کے مسائل اور اس سے وابستہ اموات کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دل کی بیماری کے کئی ممکنہ وجوہات ہیں، جس میں دل کی جینیاتی حالات، ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر (یا ذیابیطس) غیر صحت بخش خوراک، جسمانی غیر فعالیت وغیرہ شامل ہیں۔ ہماری روز مرہ کی طرز زندگی میں بہت سے ایسے عادات شامل ہیں۔ جو دل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ دل کی بیماری سے متعلق چند مسائل ذیل ہیں: Heart disease is leading cause of death worldwide
تمباکو یا سگریٹ نوشی
ہارٹ ریتھم جریدے میں شائع کردہ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی دل کے لیے منفی اثرات کا باعث بن سکتی ہے، جس میں اریتھمیا ہونے کا خطرہ بھی شامل ہے۔ Heart disease is leading cause of death worldwide
ای سگریٹ کا استعمال
ای سگریٹ دل کے لیے کئی طرح سے محفوظ نہیں ہے۔ UCSF کے محققین کی زیرقیادت اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ای سگریٹ، تمباکو سگریٹ کی طرح ہی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ جو بعض اوقات میں دل کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔ Heart disease is leading cause of death worldwide
سگریٹ میں چرس کا استعمال دل کی بیماری کا باعث بنتا ہے۔
اسی تحقیق کے مطابق چرس کا استعمال کرکے بنائے گئے سگریٹ کے دھوئیں سے دل کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ اس علاوہ بلڈ پریشر میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔Heart disease is leading cause of death worldwide
ضرورت سے زیادہ الکحل کا استعمال
الکحل کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک، فالج کے ساتھ ساتھ ٹائپ 2 ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔ ان تمام بیماریوں میں موت خطرہ زائد ہے۔ Heart disease is leading cause of death worldwide
چربی والی غذائیں کھانا صحت کے لیے نقصاندہ
چربی والے غذا آپ کے دل کی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر چکنائی، ایک قسم کی غذائی چکنائی جو مکھن، کھجور، پنیر اور سرخ گوشت میں پائی جاتی ہے، دل کی بیماریوں میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ Heart disease is leading cause of death worldwide
مزید پڑھیں:
ناقص نیند
ناکافی نیند یا نیند کا کم معیار آپ کے بلڈ پریشر، کولیسٹرول یا ذیابیطس کی سطح میں اضافہ کع سکتا ہے جس سے دل کی بیماری کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ Heart disease is leading cause of death worldwide
مزید پڑھیں:
Heart Attack in Winter Season سردیوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے