حیدرآباد: بھارت میں دل کا دورہ پڑنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ مہینوں میں بالی ووڈ کے کئی اداکار دل کے دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ بوڑھے لوگوں کے مقابلے نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ ایسے کئی کیسز منظر عام پر آئے ہیں جہاں جم میں ورزش کرتے ہوئے، سڑک پر چلتے ہوئے اور شادی میں ڈانس کرتے ہوئے اچانک دل کا دورہ پڑنے سے کسی کی موت ہوگئی۔ ایسے معاملات نہ صرف بھارت سے بلکہ پوری دنیا سے سامنے آرہے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں میں دل کا دورہ پڑنے واقعات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ Heart attack cases are increasing among youth
ڈاکٹر کمار نے بتایا کہ کورونا وبا کے بعد ہارٹ اٹیک کے کیسز تقریباً دوگنا ہوگئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوان مریض جو ذیابیطس اور تمباکو نوشی کے مسئلے میں مبتلا ہیں، ان میں دل کے دورے کا خطرہ زیادہ ہے۔ ہسپتال میں آنے والے ہارٹ اٹیک کے کیسز پر نظر ڈالتے ہوئے ڈاکٹر کمار نے کہا کہ کورونا وبا سے پہلے ایک ماہ میں دل کے دورے کے 15 سے 18 کیسز سامنے آتے تھے جو اب بڑھ کر 30 سے 35 ہو گئے ہیں۔ Heart attack cases are increasing among youth
کورونا خطرہ کن لوگوں میں سب سے زیادہ ہے؟ ڈاکٹر کمار نے بتایا کہ جن لوگوں میں کورونا وائرس اب بھی موجود ہے ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ جو لوگ تمباکو نوشی میں مصروف ہیں اور ذیابیطس کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے سے نبردآزما ہیں، ان میں دل کے دورے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔ Heart attack cases are increasing among youth
سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ بھارت میں دل سے متعلق امراض کے معاملات پہلے ہی عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہیں۔
مزید پڑھیں:
ہارٹ اٹیک کے خطرے کو کیسے کم کیا جائے؟
ماہرین کا ماننا ہے کہ جو لوگ ویکسینیشن کی تمام خوراکیں لے چکے ہیں، ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت کم ہے اور جو لوگ کسی بیماری کی وجہ سے خون پتلا کرنے والی ادویات لے رہے ہیں، ان میں بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دل کے دورے کا خطرہ ان لوگوں میں سب سے زیادہ ہے جو آج بھی کووڈ سے انفیکٹیڈ ہیں۔ Heart attack cases are increasing among youth