ETV Bharat / sukhibhava

New Study: فلو ویکسین الزائمر کے خطرہ کو 40 فیصد کم کرتی ہے - الزائمر اور ڈیمنشیا کا خطرہ

یو ٹی ہیلتھ ہوسٹن کی ایک نئی تحقیق کے مطابق جن لوگوں نے انفلوئنزا کی صرف ایک ویکسین بھی لی ہے، ان میں چار برس کے دوران الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ ویکسین نہیں لینے والوں کے مقابلے میں 40 فیصد کم تھا۔ Flu vaccination link to risk of Alzheimers disease

فلو ویکسین الزائمر کے خطرہ کو 40 فیصد کم کرتی ہے
فلو ویکسین الزائمر کے خطرہ کو 40 فیصد کم کرتی ہے
author img

By

Published : Jun 27, 2022, 5:18 PM IST

Updated : Jun 29, 2022, 7:14 PM IST

ہوسٹن کے یونیورسٹی آف ٹیکسس ہیلتھ سائنس سینٹر کی ایک تحقیق میں 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے امریکی بزرگوں کے ایک بڑے گروپ میں فلو ویکسین لینے والے اور ویکسین نہیں لینے والوں کے درمیان الزائمر کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرہ کا موازنہ کیا۔Flu vaccination link to risk of Alzheimers disease

یونیورسٹی کے ایورام ایس بھکبندر بتاتے ہیں' ہم نے پایا کہ فلو ویکسینیشن کئی برسوں تک الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرے کو کم کردیتی ہے۔ جب ایک شخص سالانہ فلو ویکسین لیتا ہے تب اس حفاظتی ٹیکے کی طاقت وقت کے ساتھ بڑھتی جاتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں جن شخص نے مسلسل ہر سال فلو ویکسین لی ہے ان میں الزائمر ہونے کا خطرہ کم ہوا ہے'۔

بکھبندر مزید بتاتے ہیں کہ 'مستقبل میں ہونے والی تحقیق میں اس بات کا جائزہ ضرور لینا چاہیے کہ کیا فلو ویکسین پہلے سے الزائمر یا ڈیمنیشا میں مبتلا مریضوں میں بڑھتے علامت سے منسلک ہے۔ یو ٹی ہیلتھ ہوسٹن کے محققین کو فلو ویکسین اور الزائمر بیماری کے خطرے کے درمیان لنک جاننے کے بعد یہ تحقیق سامنے آئی ۔ اس تحقیق میں 9 لاکھ 35 ہزار 887 ویکسین لینے والے مریض اور 9 لاکھ 35 ہزار 887 ویکسین نہیں لینے والے مریضوں نے حصہ لیا تھا۔

ان شرکاء پر چار سال تک نگرانی رکھنے کے دوران تقریبا 5.1 فیصد فلو ویکسین والے مریضوں کو الزائمر ہونے کا خطرہ پایا گیا۔ وہیں 8.5 فیصد ویکسین نہیں لینے والے مریضوں میں اس تحقیق کے دوران ہی الزائمر کے علامت پائے گئے تھے۔ بکھبندر اور ان کے ساتھیوں کے مطابق یہ نتائج الزائمر بیماری کے خلاف فلو ویکسین کے مضبوط اثر کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے مزید مطالعہ کیے جانے کی ضرورت ہے۔

یونیورسٹی کے پروفیسر پال ای بی شلز نے کہا کہ 'چونکہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ متعدد ویکسین الزائمر کی بیماری سے بچا سکتی ہیں، اس لیے ہمیں لگتا ہے کہ فلو ویکسین کا اس پر کوئی خاص اثر نہیں مرتب ہوتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مدافعتی نظام کافی پیچیدہ ہے اور نمونیا جیسی کچھ تبدیلیاں الزائمر کی بدترین حالت پیدا کرسکتی ہے۔ لیکن دوسری چیزیں جو مدافعتی نظام کو متحرک کرتی ہیں اور وہ مختلف طریقے سے شاید الزائمر سے بچا بھی سکتی ہے۔ اس لیے واضح طور پر ہمیں اس بارے میں مزید جاننے کی ضرورت ہے کہ اس بیماری میں مدافعتی نظام کس طرح خراب ہوتا ہے یا اس کے نتائج کو بہتر بناتا ہے'۔

ماضی میں ہوئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ٹیٹنس، پولیو اور ہرپس سمیت فلو ویکسین جیسے دیگر حفاظتی ٹیکے نے ڈیمنشیا کے خطرہ کو کم کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ کورونا ویکسین کے متعارف ہونے کے بعد ہمیں اس حوالے سے مزید ڈیٹا دستیاب ہیں۔ بکھبندر بتاتے ہیں کہ ' کورونا ویکسین اور الزائمر کے خطرے کے درمیان ایسی ہی وابستگی ہوگی، یہ جاننا مزے دار ہوگا'۔

مزید پڑھیں: New Study: لیتھیم ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر سکتا ہے

ہوسٹن کے یونیورسٹی آف ٹیکسس ہیلتھ سائنس سینٹر کی ایک تحقیق میں 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے امریکی بزرگوں کے ایک بڑے گروپ میں فلو ویکسین لینے والے اور ویکسین نہیں لینے والوں کے درمیان الزائمر کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرہ کا موازنہ کیا۔Flu vaccination link to risk of Alzheimers disease

یونیورسٹی کے ایورام ایس بھکبندر بتاتے ہیں' ہم نے پایا کہ فلو ویکسینیشن کئی برسوں تک الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرے کو کم کردیتی ہے۔ جب ایک شخص سالانہ فلو ویکسین لیتا ہے تب اس حفاظتی ٹیکے کی طاقت وقت کے ساتھ بڑھتی جاتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں جن شخص نے مسلسل ہر سال فلو ویکسین لی ہے ان میں الزائمر ہونے کا خطرہ کم ہوا ہے'۔

بکھبندر مزید بتاتے ہیں کہ 'مستقبل میں ہونے والی تحقیق میں اس بات کا جائزہ ضرور لینا چاہیے کہ کیا فلو ویکسین پہلے سے الزائمر یا ڈیمنیشا میں مبتلا مریضوں میں بڑھتے علامت سے منسلک ہے۔ یو ٹی ہیلتھ ہوسٹن کے محققین کو فلو ویکسین اور الزائمر بیماری کے خطرے کے درمیان لنک جاننے کے بعد یہ تحقیق سامنے آئی ۔ اس تحقیق میں 9 لاکھ 35 ہزار 887 ویکسین لینے والے مریض اور 9 لاکھ 35 ہزار 887 ویکسین نہیں لینے والے مریضوں نے حصہ لیا تھا۔

ان شرکاء پر چار سال تک نگرانی رکھنے کے دوران تقریبا 5.1 فیصد فلو ویکسین والے مریضوں کو الزائمر ہونے کا خطرہ پایا گیا۔ وہیں 8.5 فیصد ویکسین نہیں لینے والے مریضوں میں اس تحقیق کے دوران ہی الزائمر کے علامت پائے گئے تھے۔ بکھبندر اور ان کے ساتھیوں کے مطابق یہ نتائج الزائمر بیماری کے خلاف فلو ویکسین کے مضبوط اثر کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے مزید مطالعہ کیے جانے کی ضرورت ہے۔

یونیورسٹی کے پروفیسر پال ای بی شلز نے کہا کہ 'چونکہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ متعدد ویکسین الزائمر کی بیماری سے بچا سکتی ہیں، اس لیے ہمیں لگتا ہے کہ فلو ویکسین کا اس پر کوئی خاص اثر نہیں مرتب ہوتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مدافعتی نظام کافی پیچیدہ ہے اور نمونیا جیسی کچھ تبدیلیاں الزائمر کی بدترین حالت پیدا کرسکتی ہے۔ لیکن دوسری چیزیں جو مدافعتی نظام کو متحرک کرتی ہیں اور وہ مختلف طریقے سے شاید الزائمر سے بچا بھی سکتی ہے۔ اس لیے واضح طور پر ہمیں اس بارے میں مزید جاننے کی ضرورت ہے کہ اس بیماری میں مدافعتی نظام کس طرح خراب ہوتا ہے یا اس کے نتائج کو بہتر بناتا ہے'۔

ماضی میں ہوئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ٹیٹنس، پولیو اور ہرپس سمیت فلو ویکسین جیسے دیگر حفاظتی ٹیکے نے ڈیمنشیا کے خطرہ کو کم کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ کورونا ویکسین کے متعارف ہونے کے بعد ہمیں اس حوالے سے مزید ڈیٹا دستیاب ہیں۔ بکھبندر بتاتے ہیں کہ ' کورونا ویکسین اور الزائمر کے خطرے کے درمیان ایسی ہی وابستگی ہوگی، یہ جاننا مزے دار ہوگا'۔

مزید پڑھیں: New Study: لیتھیم ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر سکتا ہے

Last Updated : Jun 29, 2022, 7:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.