بھوپال: بھارت بائیوٹیک 26 جنوری کو اپنی انٹراناسل COVID-19 ویکسین INCOVACC k کو لانچ کرے گا، کمپنی کے سی ایم ڈی کرشنا ایلا نے ہفتہ کو اس بات کی جانکاری دی۔ ویکسین بنانے والی کمپنی کو اس ماہ کے شروع میں ہی سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) سے ناک کی ویکسین کے لیے منظوری مل گئی تھی، یہ ویکسین بھارت میں اس طرح کی پہلی ویکسین ہے۔ مولانا آزاد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MANIT) میں شروع ہونے والے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (IISF) کے 8 ویں ایڈیشن کے دوران ایک سیشن میں حصہ لیتے ہوئے Illa نے کہا - ہماری ناک کی ویکسین 26 جنوری یعنی یوم جمہوریہ کو باضابطہ طور پر لانچ کیا جائے گا۔ سیشن کا عنوان 'فیس ٹو فیس ود نیو فرنٹیرس ان سائنس تھا'۔
کمپنی نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وہ سرکاری خریداری کے لیے انٹرانیزل ویکسین کی قیمت 325 روپے فی شاٹ اور پرائیویٹ ویکسینیشن مراکز کے لیے 800 روپے فی شاٹ رکھے گا۔ ویکسین بنانے والی کمپنی کے مطابق، ناک کی میوکوسا اپنے منظم مدافعتی نظام کی وجہ سے بہترین مدافعتی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس طرح، CHAD-SARS-CoV-2-S انٹرانیزل ویکسینیشن ناک میں مدافعتی ردعمل پیدا کر سکتی ہے، جو وائرس کا جسم میں داخلے کا ایک راستہ ہے، یہ ویکسین تمام طرح کی بیماری، انفیکشن اور ٹرانسمیشن سے بچاتا ہے۔ انٹرانیزل ویکسین دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد لی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ کورونا کا نیا ورژن XBB.1.5 دنیا بھر میں تباہی مچارہی ہے، بھارت میں اس کے معاملات کئی سامنے آئے ہیں۔ یہ ویریئنٹ ویکسینیٹیڈ اور کورونا سے متاثرہ افراد کو بڑی تعداد میں اپنا شکار بنا رہا ہے۔ ایک نئی تحقیق میں یہ دعوہ کیا گیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے حال ہی میں جاری ایک رپورٹ کے مطابق 38 ممالک میں XBB.1.5 ویریئنٹ کے کیسز پائے گئے ہیں، جبکہ یہی ویرینٹ امریکہ میں 82 فیصد کورونا کیسز کے لیے ذمہ دار ہے۔