زندگی ایک چیلنج ہے، اس کا مقابلہ کیجئے، جب کہ مناسب منصوبہ بندی سے آپ ذہنی تناؤ سے پاک زندگی گزار سکتے ہیں، لیکن اگر آپ منصوبہ بندی کے بغیر زندگی گزاریں گے تو کئی مشکلات پیش آئیں گی۔ مثال کے طور پر، گزشتہ چند سالوں میں کووِڈ وبا کی وجہ سے متعدد غیرمتوقع واقعات پیش آئے ہیں۔ ملک بھر میں کئی خاندان صحت کی ہنگامی صورتحال اور مالی بوجھ کا سامنا کر رہے ہیں۔ وبائی مرض نے لوگوں کی زندگیوں کو پریشان کن بنادیا ہے۔ ایسے حالات میں ہمیں اپنی جسمانی، ذہنی اور مالی صحت کا مناسب خیال رکھنا انتہائی ضروری ہوگیا ہے۔
مالی منصوبہ بندی: جب زندگی میں غیریقینی صورتحال پیدا ہوتے ہیں تو ہمارے مالیاتی منصوبے پر اثر پڑتا ہے، تاہم، کچھ تدابیر سے انہیں ٹریک پر لایا جاسکتا ہے اور نئے سرے سے شروعات کی جاسکتی ہے۔ سب سے پہلے ہمیں اپنی مالی حالت کے بارے میں جاننا چاہئے اور ماضی کے تجربات کو نظر میں رکھتے ہوئے اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی ضرورت ہے کہ اب ہمیں آگے کیا کرنا چاہئے؟
ریٹائرمنٹ پلان: جیسے ہی ہم کمانا شروع کرتے ہیں ہمیں ریٹائرمنٹ پلاننگ شروع کرنی چاہئے۔ ہمیں پی ایف، قومی پنشن اسکیموں اور دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ، آپ سونا، رئیل اسٹیٹ اور دیگر سرمایہ کاری کی اسکیموں میں بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں جس سے ریٹائرمنٹ کے وقت فائدہ ہوسکے۔
- A) ریٹائرمنٹ کے لیے ابھی کوئی منصوبے بندی نہیں کی ہے۔
- B) ریٹائرمنٹ کےلیے منصوبہ بنایا لیکن مناسب سرمایہ کاری نہیں کی۔
- C) ریٹائرمنٹ کےلیے مناسب انداز میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
ایمرجنسی فنڈ: بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ غیرمتوقع اخراجات سے کیسے نمٹا جائے اور کچھ کے لیے یہ تقریباً ناممکن ہے۔ اسی طرح کی صورتحال نے گذشتہ دو سالوں سے بہت سے لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ اس لیے ہر خاندان کو چاہئے کہ وہ ایمرجنسی فنڈ کو ترجیح دیں تاکہ قرضوں کے بوجھ سے دور رہا جائے اور موجودہ بچت و سرمایہ کاری پر اس کا اثر نہ پڑے۔ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس ایک ہنگامی فنڈ موجود ہو جو کم از کم چھ ماہ تک کےلیے کافی ہو۔
- A) کوئی ایمرجنسی فنڈ نہیں ہے۔
- B) ایک ہنگامی فنڈ ہے، جسے غیرمتوقع اخراجات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
- C) آج تک کوئی ایمرجنسی فنڈ کو استعمال نہیں کیا گیا۔
انشورنس: انشورنس پالیسیاں آپ کو غیرمتوقع حالات کا مالی بوجھ اٹھانے کی طاقت دیتی ہیں۔ 2020 اور 2021 میں، بہت سے لوگوں نے ہیلتھ انشورنس کا استعمال کیا، جب خاندان کے سربراہ کو کچھ ہوتا ہے تو لائف انشورنس پالیسیاں ہماری مدد کرتی ہیں۔ ایک اور اہم عنصر جس کی ہمیں ایمرجنسی فنڈ کے بعد ضرورت ہوتی ہے وہ ہے انشورنس۔
- A) کوئی انشورنس پالیسیاں نہیں لی ہیں۔
- B) ہیلتھ انشورنس کروایا ہے اور ماضی میں دعویٰ بھی کیا ہے۔
- C) ہیلتھ انشورنس پالیسی کی ابھی تک ضرورت نہیں پڑی ہے۔
ضرورت کے وقت قرض لینا کوئی بڑی بات نہیں ہے لیکن اس سے آپ کے مالی بوجھ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ پرسنل لون کو 10 تا 20 فیصد سود کے ساتھ دیا جاتا ہے جبکہ کریڈٹ کارڈز پر سالانہ 40 فیصد تک شرح سود حاصل کی جاتی ہے۔ زیادہ سود ادا کرنے سے ہماری مالی حالت تباہ ہوسکتی ہے۔
- A) ماضی میں نیا قرض لیا تھا اور EMIs کی ادائیگی میں پریشانی ہوئی۔
- B) قرض لیا، لیکن EMIs کی ادائیگی میں کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
- C) اب تک کوئی قرض نہیں لیا۔
سرمایہ کاری: طویل مدتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری بہترین عمل ہے۔ آپ 500 روپے سے بھی سرمایہ کاری شروع کرسکتے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران لوگوں نے اپنی سرمایہ کاری کو روک دیا ہے۔ اب ایک بار پھر ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ کورونا کی تیسری لہر کے تناظر میں کس طرح سرمایہ کاری کی جائے۔ چھوٹی مقدار میں بھی سرمایہ کاری کو جاری رکھا جاسکتا ہے کہ جو انتہائی ضروری ہے۔
- A) پہلے سے بند SIP و دیگر سرمایہ کاری۔
- B) کچھ عرصے سے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی لیکن پرانے کو نہیں روکا گیا۔
- C) نئی سرمایہ کاری شروع کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
Dementia:طرز زندگی بدل کر دل کو مضبوط بنائیں، دماغ بھی ڈیمنشیا سے لڑنے کے قابل ہو جائے گا
سب سے پہلے، منتخب کریں کہ ہر موضوع میں آپ پر کیا لاگو ہوتا ہے:
ایکسس سیکوریٹی کے ایم ڈی و سی ای او، بی گوپا کمار کے مطابق اگر آپ کو مذکورہ بالا موضوعات میں زیادہ تر 'A' ملتے ہیں تو آپ کو مالی طور پر محتاط رہنے اور ہنگامی فنڈ شروع کرنے کی ضرورت ہے جب کہ زیادہ سود والے قرض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اضافی فنڈز و سرمایہ کاری کی طرف راغب ہونے کی ضرورت ہے۔
وہیں اگر آپ کو زیادہ 'B' ملتے ہیں تو آپ کو ایمرجنسی فنڈ قائم کرنا چاہیے اور انشورنس کی اہمیت کا جائزہ لینا چاہیے۔ مالیاتی منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بھی آپ تیار رہیں۔
اگر آپ زیادہ سے زیادہ 'C' کے لیے اہل ہیں تو آپ مالی طور پر مستحکم ہیں اور اس توازن کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ آپ کو تمام اہداف تک پہنچنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔