محققین نے بتایا کہ کووڈ 19 نے ان لوگوں میں دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھا دیا ہے جو SARS-CoV-2 سے متاثر ہونے سے پہلے بھی دل کی بیماری کے خطرے کا سامنا کر رہا تھا۔ لیکن غور و فکر کرنے والی بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو کبھی دل کی کوئی تکلیف نہیں تھی یا جنہیں دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم تھا، وہ بھی کووڈ 19 کے بعد دل کی بیماری کی شکایت کرسکتے ہیں۔ COVID Infections Raise Risk of Heart Conditions
نیچر میڈیسن کے جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ کورونا متاثر کے بعد صحتیاب ہونے والے افراد میں دل کی بیماری، جیسے دل کا دورہ اور اس سے ہونے والی موت کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے، جو کووڈ 19 سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ امریکہ میں تقریبا 3 ملین لوگ کورونا کی وجہ سے دل سے متعلق پیچیدگیوں کا شکار ہین۔ cardiovascular complications Due to Covid
اگر کورونا سے متاثر نہیں ہونے والے گروپ کا موازنہ کورونا سے صحتیاب ہونے والے افرادسے کریں تب ہم دیکھتے ہیں کہ کورونا سے صحتیاب ہونے والے افراد میں کورونری آرٹیری کی بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان 72 فیصد، دل کا دورہ پڑنے کا امکان 63 فیصد اور فالج کا سامنا کرنے کا امکان 52 زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ کورونا سے متاثر نہیں ہونے والوں کے مقابلے میں ان لوگوں میں 55 فیصد زیادہ ہے، جو کورونا سے متاثر ہوئے تھے۔ ان افراد میں دل کی بیماری جیسے دل کا دورہ، فالج اور موت ہونے کا خطرہ ہے
سینٹ لوئس کے واشنگٹن یونیورسٹی میں میڈیسین کے اسسٹنٹ پروفیسر زید العلی نے کہا کہ ' کووڈ 19 دل کی سنگین پیچیدگیوں اور موت کا باعث بن سکتا ہے۔ دل کی عارضہ ہونے کے بعد اسے دوبارہ پرانی حالت میں نہیں لایا جاسکتا یا اسے آسانی سے تندرست نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ ایسی بیماریاں ہیں جو لوگوں کو پوری زندگی متاثر کرتی رہیں گی۔'
علی نے مزید بتایا کہ عالمی سطح پر 380 ملین سے زیادہ لوگ اس وبائی مرض سے متاثر ہو چکے ہیں۔ "نتیجتاً، کووڈ 19 کا انفیکشن اب تک دنیا بھر میں دل کی بیماری کے 15 نئے ملین کیسز کی وجہ بنا ہے۔ اس لیے یہ اس لحاظ سے کافی اہم ہوجاتا ہے۔ جس شخص کو بھی یہ انفیکشن ہوا ہے، ان کے لیے ضروری ہے کہ دل کی صحت کا خیال رکھنا پوسٹ کووڈ کئیر کا ایک اہم حصہ ہو'۔
العلی نے بتایا کہ محققین نے ایک کنٹرول شدہ ڈیٹاسیٹ بنایا ہے، جس میں 1 مارچ 2020 سے 15 جنوری 2021 کے درمیان کورونا کا شکار ہونے والے 1 لاکھ 53 ہزار 760 افراد کی صحت کی معلومات کو درج کیا گیا ہے۔ اس تحقیق میں دل کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کے طریقے کے طور پر کووڈ 19 ویکسین لگوانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ علی نے دنیا بھر کی حکومتوں اور صحت کے نظاموں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ وبائی مرض کووڈ 19 کی وجہ سے امراض قلب جیسے بڑھتے بوجھ کو نمنٹنے کے لیے تیار رہیں۔
مزید پڑھیں: نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک باعث تشویش کیوں؟