لکھنؤ: اتر پردیش میں کوویڈ 19 کے فعال کیسوں کی تعداد 100 کے نشان کو عبور کر گئی ہے۔ پیر کی رات تک یہ تعداد 102 سے تجاوز کرچکی تھی، جبکہ ریاستی دارالحکومت میں 12 فعال کیسز ہیں۔ ریاستی نگرانی کے افسر وکاسیندو اگروال نے کہا کہ کووڈ کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ فی الحال ریاست میں 102 کوویڈ کے کیسز ہیں۔ گوتم بدھ نگر، مظفر نگر اور لکھنؤ میں کورونا کے مرریضوں کی تعداد میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔
کووِڈ کیسز میں اضافے کی وجہ موسم میں اچانک تبدیلی اور بوسٹر ویکسین نہیں لینا بتایا جارہا ہے۔ بین الاقوامی ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ابھیشیک شکلا نے کہا کہ تقریباً 16.89 کروڑ لوگوں نے دوسری خوراک لی ہے، لیکن بوسٹر شاٹ اب تک صرف 4.60 کروڑ لوگوں کو دیا گیا ہے۔ اتر پردیش میں 21,28,330 کووڈ کیسز اور 23,649 اموات ہوئی ہیں جن کی صحت یابی کی شرح 98.88 فیصد ہے۔ لکھنؤ کے ایک پرائیویٹ ہسپتال کے ڈائریکٹر سندیپ کپور نے کہا کہ اگر ہم پروٹوکول پر عمل کریں تو کوویڈ انفیکشن سے بچنا آسان ہے۔ ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں، عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال کریں اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ روز جھارکھنڈ میں بھی H3N2 انفلوئنزا کے دو اور کورونا کے دو کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ ہی ریاست میں کوویڈ کے نئے فعال کیسوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہوگئی تھی۔ ریاستی حکومت کے محکمہ صحت نے نئے کیسز کے پیش نظر تمام اضلاع اور بلاکس کو الرٹ کر دیا ہے۔ حکومت انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ٹیسٹ ٹریک ٹریٹ کے فارمولے پر اقدامات کرنے کی ہدایات دی ہے۔