نئی دہلی: سال 2023 تک دنیا میں مینوپاز ( حیض کا بند ہو جانا) اور پوسٹ مینوپاسل (مینوپاز کے بعد والی زندگی) کا سامنا کرنے والی خواتین کی تعداد 1.2 بلین تک پہنچنے کے امکانات ظاہر کیے گے ہیں۔ مغربی ممالک کے مقابلے بھارت میں خواتین 46 سال کی عمر میں مینوپاز کا سامنا کرتی ہیں جبکہ مغربی ممالک میں 51 سال کی عمر میں خواتین کو مینوپاز ہوتا ہے۔ اس تبدیلی سے عورت کی صحت، تندرستی اور عام زندگی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ خاص طور پر مینوپاز کی وجہ سے 33 فیصد خواتین کی سماجی زندگی بھی بہت متاثر ہوتی ہے۔Tips for Managing Menopause Mood Swings
مینوپاز کے دوران خواتین میں کئی طرح کے نفسیاتی تبدیلی کا تجربہ کرتی ہیں۔ مینو پاز کے ہوتے ہی ان کے اندر کچھ خاص علامات ظاہر ہوتی ہیں، جس میں جسم کے درجہ حرارت کا اچانک بڑھنا، رات کو پسینہ آنا، نیند کے مسائل، بے چینی، جنسی تعلقات میں دلچسپی کا کم ہونا شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مزاج میں ہو رہی تبدیلی اضافی مشکلات پیش کرتے ہیں کیونکہ اس سے آپ چڑچڑا پن محسوس کرتے ہیں جو کسی بھی چیز میں توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کا سبب بن سکتے ہیں۔
ایسے میں کون سے اقدام اٹھانے چاہیے جو مینوپاز کے دوران آپ کو ذہنی الجھن سے نمٹنے میں مدد کرے گی:
اپنی خاموشی توڑیں:
آپ کو اکیلے اس سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ جو محسوس کر رہی ہیں ان جذبات کو اپنے دوستوں یا اہل خانہ کے فرد کے ساتھ شیئر کریں اور اگر آپ ابھی یہ محسوس کر رہی ہیں تو بغیر کسی دیری کے اپنے قریبی سے رابطہ کریں ۔ یہ آپ کو اکیلا پن کے احساس اور ذہنی الجھن سے بچائے گا۔
اگر آپ بتاتے ہیں کہ یہ علامات کیسے آپ کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کر رہے ہیں تب ایسے میں آپ کا پارٹنر یا قریبی رشتہ دار سماجی یا جذباتی طور پر کئی طریقوں سے ایک اہم سپورٹ سسٹم ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ بات چیت سے آپ کے آدھے مسائل کم ہوسکتے ہیں۔
وہیں گھر میں توڑی گئی خاموشی آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنے میں ایک اعتماد بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مینوپاز سے متعلق علامات کو دور کرنے کے لیے علاج بھی موجود ہے، لہذا ایسے میں اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینا ہمیشہ فائدہ مند ہوتا ہے۔
اپنی دماغی صحت کی حفاظت کریں:
مینوپاز کے دوران مزاج میں تبدیلی آنا، احساس کمتری، تناؤ اور دماغی صحت سے متعلق مسائل آپ کی روزمرہ کی زندگی پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔ جیسے ہی خواتین 40 کی عمر میں پہنچتی ہیں ان میں عام طور پر ہارمونل تبدیلیاں شروع ہونے لگتی ہیں اور تقریبا 4 سال یا 10 سال تک اس کے علامات نظر آتے ہیں۔ اس مدت کے دوران دماغی صحت سے متعلق مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں مینوپاز آتے آتے خواتین شدید ڈپریشن کا تجربہ کرتی ہیں، یہاں تک کئی خواتین 'پینک اٹیک' کا بھی تجربہ کرتی ہیں۔
لہذا روزمرہ کی زندگی پر مرتب ہونے والے ان اثرات سے نمٹنے کی صورت میں پیشہ ورانہ مدد لینے کا مشورہ دیا دماغی صحت کو بہتر بنانے کے لیے علاج کے کئی آسان طریقے موجود ہیں، جس میں تھراپی یا کانسلنگ شامل ہے جو آپ کو مینوپاز سے متعلق اضطراب پر قابو پانے میں مدد کرسکتی ہے۔
اس موضوع پر کھل کر بات کریں:
مینوپاز کے دوران 45 فیصد خواتین کم پیداواری صلاحیت کی وجہ سے کام پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتی ہیں۔ اگر آپ اکیلا پن، الگ تھلگ اور احساس کمتری محسوس کر رہی ہیں تو دفتر میں کام کرنے والے ساتھیوں سے اس بارے میں بات کرنا شروع کریں۔ آپ یہ بتائیں کہ مینوپاز کی علامات آپ کی رومزہ کے کام میں کیسے روکاوٹ بن رہی ہیں۔ جس کے بعد آپ کو دوسری خواتین سے ایسے ہی تجربات سننے کو ملیں گے اور وہ ان علامات سے نمٹنے کے اپنے طریقے کے بارے میں بتائیں گی۔
مزید پڑھیں:New Study: مینوپاز کے بعد ہونے والے موٹاپے کو روکنے کے لیے پیری مینوپاز کا وقت اہم