ETV Bharat / sukhibhava

New Study: طویل کووڈ سے متاثرہ 70 فیصد مریضوں کو یادداشت کے مسائل کا سامنا

author img

By

Published : Mar 19, 2022, 12:05 PM IST

یونیورسٹی آف کیمبرج کے شعبہ نفسیات کی ایک محقق ڈاکٹر لوسی چیک نے بتایا کہ ' لانگ کووڈ کو سیاسی یا طبی طور پر بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ اسے فوری طور پر زیادہ سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور علمی مسائل اس کا ایک اہم حصہ ہیں۔ جب سیاست دان کووڈ کے ساتھ زندگی گزارنے کی بات کرتے ہیں تب وہ اس چیز کو نظرانداز کردیتے ہیں کہ اس انفکیشن کے لامحدود اثرات اور علامات ہیں۔ کام کرنے والی آبادی پر اس کا اثر بہت زیادہ ہوسکتا ہے'۔ long Covid patients face memory

سائنسدانوں نے کورونا کے حوالے سے کئی اہم تحقیقات کیے ہیں، جس میں سے سب سے اہم لانگ کووڈ کے اثرات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ حال ہی میں ایک تحقیق سامنے آئی ہے، جس میں بتایا ہے گیا ہے کہ کورونا کے ابتدائی بیماری سے سنبھل جانے کے کئی مہینوں تک 10 میں سے سات مریضوں کو کسی بھی چیز میں توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ یہ لانگ کووڈ کے اہم علامت میں سے ایک ہے۔ Study on Long Covid Patients Suffer Memory Loss

کیمبرج یونیورسٹی کی قیادت میں کووڈ مریضوں کو کتنے وقت تک توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، موضوع پر مطالعہ کیا گیا ، جس میں محققین نے پایا کہ طبی پیشہ افراد نے آدھے مریضوں کی ان علامات کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ ہم ذہنی معاملات کو وہ توجہ نہیں دیتے جو پھیپھٹروں کے مسائل یا تھکاوٹ کو دیتے ہیں۔ لانگ کووڈ کے 181 مریضوں پر مشتمل اس مطالعہ میں 78 فیصد مریضوں نے توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کی شکایت دیکھی گئی، 69 فیصد مریضوں میں برین فوگ، 68 فیصد نے چیزیں بھول جانے کی اطلاع دی اور 60 فیصد مریضوں نے بولتے وقت صحیح لفظ تلاش کرنے میں دشواری کی اطلاع دی۔ یہ علامات کا پتہ تب چلا جب مریضوں کو علمی ٹیسٹ لیا گیا اور الفاظ اور تصاویر یاد کرنے کو کہا گیا۔ جس کے بعد مریضوں میں نمایاں طور پر یاد رکھنے کی صلاحیت میں کمی دیکھی گئی۔ Cognitive

تحقیق میں حصہ لینے والے مریضوں نے اپنی یادداشت کا اندازہ لگانے کے لیے متعدد ٹاسک کیے۔ اس ٹاسک میں ایک فہرست میں لکھے ہوئے الفاظ کو یاد رکھنا شامل تھا، اس کے علاوہ مریضوں سے یہ بھی یاد رکھنے کو کہا گیا تھا کہ اس فہرست میں کون سی دو تصویریں ایک ساتھ دکھائی دیتی ہیں۔ اس ٹیسٹ کے نتائج نے ظاہر کیا کہ کووڈ انفیکشن سے متاثر لوگوں کے دماغ میں ایک مستقل پیٹرن بن رہا ہے جو یادداشت کے مسائل سے جوجھ رہے ہیں۔ وہیں ان لوگوں میں مسائل زیادہ واضح تھے جن کے علامات زیادہ شدید تھے۔ Brain Problems After Covid

علمی مسائل کی وجہ کو سمجھنے کے لیے محققین نے دیگر علامات کی تحقیقات کی جن کا تعلق اس مسائل سے ہوسکتا ہے۔ انھوں نے پایا کہ جن لوگوں کو اپنی ابتدائی بیماری کے دوران تھکاوٹ اور اعصابی علامات جیسے چکر آنا اور سر درد کا سامنا ہوتا ہے، بعد میں ان لوگوں میں علمی علامات کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی پایا کہ جو لوگ ابھی تک اعصابی علامات کا سامنا کر رہے تھے وہ خاص طور پر علمی ٹیسٹ میں خراب تھے۔

محققین نے پایا کہ ان کے نتائج دیگر مطالعہ میں سامنے آئے نتائج کی حمایت کرتے ہیں جو تجویز کرتے ہیں کہ معاشرے میں افرادی قوت کو لانگ کووڈ کی وجہ سے طویل مدت تک پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے نہ صرف ایک فرد کے خاطر بلکہ پورے معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ وہ لانگ کووڈ سے وابستہ مسائل کو روکنے، سمجھنے، بیماری کی شناخت کرنے اور علاج کرنے کے قابل ہو۔

مزید پڑھیں: New Study: ہر چوتھے بچہ کو لانگ کووڈ کا خطرہ

یونیورسٹی آف کیمبرج کے شعبہ نفسیات کی ایک محقق ڈاکٹر لوسی چیک نے بتایا کہ ' لانگ کووڈ کو سیاسی یا طبی طور پر بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ اسے فوری طور پر زیادہ سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور علمی مسائل اس کا ایک اہم حصہ ہیں۔ جب سیاست دان کووڈ کے ساتھ زندگی گزارنے کی بات کرتے ہیں تب وہ اس چیز کو نظرانداز کردیتے ہیں کہ اس انفکیشن کے لامحدود اثرات اور علامات ہیں۔ کام کرنے والی آبادی پر اس کا اثر بہت زیادہ ہوسکتا ہے'۔

سائنسدانوں نے کورونا کے حوالے سے کئی اہم تحقیقات کیے ہیں، جس میں سے سب سے اہم لانگ کووڈ کے اثرات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ حال ہی میں ایک تحقیق سامنے آئی ہے، جس میں بتایا ہے گیا ہے کہ کورونا کے ابتدائی بیماری سے سنبھل جانے کے کئی مہینوں تک 10 میں سے سات مریضوں کو کسی بھی چیز میں توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ یہ لانگ کووڈ کے اہم علامت میں سے ایک ہے۔ Study on Long Covid Patients Suffer Memory Loss

کیمبرج یونیورسٹی کی قیادت میں کووڈ مریضوں کو کتنے وقت تک توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، موضوع پر مطالعہ کیا گیا ، جس میں محققین نے پایا کہ طبی پیشہ افراد نے آدھے مریضوں کی ان علامات کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ ہم ذہنی معاملات کو وہ توجہ نہیں دیتے جو پھیپھٹروں کے مسائل یا تھکاوٹ کو دیتے ہیں۔ لانگ کووڈ کے 181 مریضوں پر مشتمل اس مطالعہ میں 78 فیصد مریضوں نے توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کی شکایت دیکھی گئی، 69 فیصد مریضوں میں برین فوگ، 68 فیصد نے چیزیں بھول جانے کی اطلاع دی اور 60 فیصد مریضوں نے بولتے وقت صحیح لفظ تلاش کرنے میں دشواری کی اطلاع دی۔ یہ علامات کا پتہ تب چلا جب مریضوں کو علمی ٹیسٹ لیا گیا اور الفاظ اور تصاویر یاد کرنے کو کہا گیا۔ جس کے بعد مریضوں میں نمایاں طور پر یاد رکھنے کی صلاحیت میں کمی دیکھی گئی۔ Cognitive

تحقیق میں حصہ لینے والے مریضوں نے اپنی یادداشت کا اندازہ لگانے کے لیے متعدد ٹاسک کیے۔ اس ٹاسک میں ایک فہرست میں لکھے ہوئے الفاظ کو یاد رکھنا شامل تھا، اس کے علاوہ مریضوں سے یہ بھی یاد رکھنے کو کہا گیا تھا کہ اس فہرست میں کون سی دو تصویریں ایک ساتھ دکھائی دیتی ہیں۔ اس ٹیسٹ کے نتائج نے ظاہر کیا کہ کووڈ انفیکشن سے متاثر لوگوں کے دماغ میں ایک مستقل پیٹرن بن رہا ہے جو یادداشت کے مسائل سے جوجھ رہے ہیں۔ وہیں ان لوگوں میں مسائل زیادہ واضح تھے جن کے علامات زیادہ شدید تھے۔ Brain Problems After Covid

علمی مسائل کی وجہ کو سمجھنے کے لیے محققین نے دیگر علامات کی تحقیقات کی جن کا تعلق اس مسائل سے ہوسکتا ہے۔ انھوں نے پایا کہ جن لوگوں کو اپنی ابتدائی بیماری کے دوران تھکاوٹ اور اعصابی علامات جیسے چکر آنا اور سر درد کا سامنا ہوتا ہے، بعد میں ان لوگوں میں علمی علامات کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی پایا کہ جو لوگ ابھی تک اعصابی علامات کا سامنا کر رہے تھے وہ خاص طور پر علمی ٹیسٹ میں خراب تھے۔

محققین نے پایا کہ ان کے نتائج دیگر مطالعہ میں سامنے آئے نتائج کی حمایت کرتے ہیں جو تجویز کرتے ہیں کہ معاشرے میں افرادی قوت کو لانگ کووڈ کی وجہ سے طویل مدت تک پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے نہ صرف ایک فرد کے خاطر بلکہ پورے معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ وہ لانگ کووڈ سے وابستہ مسائل کو روکنے، سمجھنے، بیماری کی شناخت کرنے اور علاج کرنے کے قابل ہو۔

مزید پڑھیں: New Study: ہر چوتھے بچہ کو لانگ کووڈ کا خطرہ

یونیورسٹی آف کیمبرج کے شعبہ نفسیات کی ایک محقق ڈاکٹر لوسی چیک نے بتایا کہ ' لانگ کووڈ کو سیاسی یا طبی طور پر بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ اسے فوری طور پر زیادہ سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور علمی مسائل اس کا ایک اہم حصہ ہیں۔ جب سیاست دان کووڈ کے ساتھ زندگی گزارنے کی بات کرتے ہیں تب وہ اس چیز کو نظرانداز کردیتے ہیں کہ اس انفکیشن کے لامحدود اثرات اور علامات ہیں۔ کام کرنے والی آبادی پر اس کا اثر بہت زیادہ ہوسکتا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.