ہر غذا میں کوئی نہ کوئی فطری خوبی موجود ہوتی ہے لیکن کچھ غذاؤں میں غذائی خصوصیات عام غذاؤں کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے اور ہم ایسی غذا کو سُپر فوڈز کہتے ہیں۔ ان کھانوں میں اتنے غذائی اجزاء ہوتے ہیں کہ وہ تقریباً ایک سپلیمنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہم ان میں سے بہت سے سُپر فوڈز کو کم توجہ دیتے ہیں اور ان غذاؤں سے ہونے والے فوائد سے محروم رہ جاتے ہیں۔ تاہم دیر آید درست آید کا کہاوت کبھی غلط نہیں ہوگی! آئیے چند حیرت انگیز سُپر فوڈز پر ایک نظر ڈالتے ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ ہماری صحت کو کیسے فائدہ پہنچاتے ہیں۔ Seven Underrated Superfoods
فورٹیفائیڈ نمک: اپنی غذا میں اچانک سے نمک کی مقدار کو کم کرنا وہ بھی بغیر ڈاکٹر کے مشورہ کے برا خیال ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے بجائے آپ ایسے نمک کا استعمال کریں جس میں زنک جیسی معدنیات موجود ہیں۔ جو ہمارے جسم کے قوت مدافعت کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گا۔ زنک زخموں کو تیزی سے بھرنے اور سانس کے انفیکشن سے لڑنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
کدو کے بیج: کدو کے بیجوں میں ایک مزیدار گری دار میوے کا ذائقہ ہوتا ہے اور یہ کیروٹینائڈز سے بھرے ہوتے ہیں، جو آپ کی قوت مدافعت کو مضبوط کرنے اور آپ کی آنکھوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ک ہماری یادداشت، تنقیدی سوچ اور علمی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔
مکھانا: یہ پروٹین اور فائبر کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ ان میں کیلوریز اعتدال سے زیادہ ہوتی ہیں (50 گرام آپ کو 175 کیلوریز دے گا) لیکن چونکہ یہ کم جی آئی (گلائیسیمک انڈیکس) خوراک ہیں، اس لیے یہ جسم میں آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں۔ یہ گلوٹین سے پاک ہیں اور ان لوگوں کے لیے بہترین ہیں جو گلوٹین کو برداشت نہیں کرتے۔ یہ بہت سارے اینٹی ایجنگ اینٹی آکسیڈینٹ سے بھی بھرے ہوتے ہیں۔
مونگ پھلی: اس میں کوئی شک نہیں کہ مونگ پھلی پروٹین حاصل کرنے کا سستا ذریعہ ہے۔ تیس گرام مونگ پھلی آپ کو تقریباً 160 کیلوریز اور سات گرام پروٹین دیتی ہے۔اس کے علاوہ مونگ پھلی ریسویراٹرول سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو کینسر کے خطرے کو کم کرنے اور بڑھاپے کو جلدی آنے سے روکنے میں مدد کرتا ہے۔
پانی پھل یا سنگھاڑے: سنگھاڑا کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ وہ چکنائی، کولیسٹرول اور گلوٹین سے پاک ہیں اور ان میں سوڈیم کی مقدار بہت کم ہے۔ ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور ان میں معقول مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے۔ یہ پوٹاشیم کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے، جو جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے اور یہ سوڈیم کو متوازن کرکے بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ہڈیوں کو مضبوط کرنے کے لیے کیلیشیم بھی موجود ہوتا ہے اور یہ جسم کو آیوڈین، مینگنیز، تانبا، کاپر، زنک، وٹامن بی اور وٹامن ای جیسے دیگر معدنیات فراہم کرتا ہے، یہ سب ہماری صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔
ستو: ستو یا بھنا ہوا چنے کا آٹا فوری توانائی فراہم کرتا ہے، اور سبزی خوروں کے لیے پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ 100 گرام ستو تقریباً 20 گرام پروٹین فراہم کرتا ہے۔ اس میں بہت زیادہ فائبر (22 گرام کے قریب) ہوتا ہے، جو غیرمحلول ہوتا ہے اور ہمارے آنتوں کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے۔ یہ معدے کو صاف کرنے اور جسم کو ڈیٹاکس کرنے میں مدد کرتا ہے۔ جو لوگ گیس، تیزابیت اور قبض کا شکار ہیں ان کے لیے بھی یہ حیرت انگیز غذا ہے۔
آملہ: وٹامن سی قوت مدافعت کو بڑھانے اور فلو، زکام اور بے شمار دیگر وائرسوں کو دور رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ آملہ وٹامن سی سے بھرپور جڑی بوٹی ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ اور قوت مدافعت بڑھانے کا کام کرتی ہے۔ آملہ کھانے سے آئرن اور کیلشیم جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مزید پڑھیں: New Study: ٹائپ 2 ذِیابِیطَس مریضوں کے لیے وے پروٹین فائدے مند