پودینہ کی تازگی، خوشبو اور اس کے ذائقہ کو نظر انداز کون کرسکتا ہے؟ اس کی خوشبو کے علاوہ پودینہ میں صحت کے بے شمار فوائد پوشیدہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی آیورویدک علاج اور دیگر ادویات میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بھوپال میں مقیم ہمارے آیورویدک ماہر ڈاکٹر راجیش شرما بتاتے ہیں کہ پودینہ کے استعمال سے پیٹ، بھوک، بخار، جگر اور پیشاب کے مسائل سے نجات ملتی ہے۔Benefits of Mint Leaves
اس کے علاوہ دہلی سے تعلق رکھنے والی ماہر غذائیت ڈاکٹر دیویا شرما بھی صحت پر مرتب ہونے والے پودینہ کے فوائد کے بارے میں بتاتی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ پودینہ صحت کے بے شمار مسائل سے نجات دلا سکتا ہے۔ بوسٹن کی ٹفٹس یونیورسٹی میں چند سال قبل پودینہ کے فوائد پر کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ اس میں اینٹی مائیکروبیل، اینٹی سیپٹک، اینٹی وائرل، اینٹی آکسیڈیٹو، اینٹی ٹیومر اور اینٹی الرجک خصوصیات بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر دیویا بتاتی ہیں کہ ان خصوصیات کے علاوہ پودینہ میں مینتھول، آئرن، چکنائی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، مینگنیز، وٹامن سی، وٹامن-اے، رائبوفلاوین اور کاپر جیسے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔ یہ ان خصوصیات کی وجہ سے قدیم زمانے سے آیورویدک ادویات، نیچروپیتھی اور گھریلو علاج میں پودینہ کا استعمال ہوتا رہا ہے۔ یہاں ہمارے ماہرین کی طرف سے پودینہ کے فوائد ذکر کیے گئے ہیں:
معدے سے متعلق مسائل
ڈاکٹر دیویا بتاتی ہیں کہ چڑچڑاپن آنتوں کا سنڈروم (IBS) پیٹ کا ایک عام عارضہ ہے، جو پیٹ میں درد، اسہال اور قبض کا سبب بنتا ہے۔ ایسی صورت میں پودینے کی چائے، اس کا کاڑھا یا پودینے کا پانی پینا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ وہ بتاتی ہیں کہ پودینہ میں فائٹونیوٹرینٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو ہاضمے میں مدد کرتا اور گیس، متلی، الٹی اور دیگر متعلقہ مسائل سے نجات دلاتا ہے۔
متلی اور قے
نیشنل سینٹر فار بائیو ٹیکنالوجی انفارمیشن (NCBI) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پیپرمنٹ آئل کا استعمال بھی بہت موثر ہے۔ تحقیق کے مطابق اس تیل کا استعمال اروما تھراپی میں متلی اور قے کے مسئلے کے ساتھ ساتھ کئی مسائل کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔ اسی دوران جرنل آف میڈیسنل پلانٹس کی ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پودینے کا جوس یا اس کا ایسینشیل آئل میں درد کم کرنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔
تناؤ اور افسردگی
چند سال قبل ناٹنگھم میں منعقدہ سائیکولوجیکل سوسائٹی کی سالانہ کانفرنس میں پیش کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پودینے کی چائے صحت مند بالغ افراد کی یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ مطالعہ میں حصہ لینے والوں کو پودینے کی چائے، کیمومائل چائے اور گرم پانی دی گئی تھی ۔نتائج سے پتا چلا کہ کیمومائل چائے اور گرم پانی پینے والے لوگوں کے مقابلے میں جو لوگ پودینے کی چائے پیتے تھے ان لوگوں کی یادداشت میں بہتری آئی تھی۔ ڈاکٹر دیویا کہتی ہیں کہ صرف چائے ہی نہیں بلکہ اس کی خوشبو بھی تناؤ اور ڈپریشن کی علامات سے نمٹنے میں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
بالوں اور جلد کے لیے فائدہ مند
اس کے فوائد کو دیکھتے ہوئے پودینے کے عرق یا جوس کو بالوں اور جلد کئیر کی مختلف مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ پودینہ میں اینٹی آکسیڈیٹیو خصوصیات وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں جو کہ جلد پر بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ پودینہ میں سوزش دور کرنے والی خصوصیات ہیں اور اس کا استعمال بالوں کی خشکی، پھیکا پن اور بالوں کے ٹوٹنے کو کم کرنے میں میں مدد کرتا ہے۔۔ اس سے خشکی جیسے مسائل سے بھی نجات ملتی ہے۔
منہ کے مسائل
پودینہ بلاشبہ منہ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ آپ نے پودینہ کو ٹوتھ پیسٹ، ماؤتھ واش اور دیگر اورل ہیلتھ مصنوعات میں ایک فعال جزو کے طور پر دیکھا ہوگا۔ ڈاکٹر راجیش بتاتے ہیں کہ پودینے کے پتے چبانے یا پودینے کے پانی سے منہ دھونے سے سانس کی بدبو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پودینے کے پاؤڈر کا استعمال کرتے ہوئے برش کرنا، پودینے کا تیل لگانا یا کاڑھا پینا منہ کے چھالوں اور دانت کے درد سے نجات دلاتا ہے۔
سانس کے مسائل
ڈاکٹر راجیش بتاتے ہیں کہ چونکہ پودینہ کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس لیے اس کا استعمال سانس کی نالی میں جمع ہوئے بلغم کے مسائل کو دور کرنے میں کیا جاتا ہے۔ یہ سانس کے دیگر مسائل جیسے دمہ میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ بدلتے موسم میں پودینے کے پتوں کا کاڑھا پینے سے موسمی انفیکشن کے ساتھ ساتھ بخار سے بھی نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔
مزید پڑھیں: Benefits of Calendula for Skin: گل شرافی کا پھول آپ کی جلد کے لیے انمول تحفہ