شاملی: اترپردیش کے ضلع شاملی کے ایک گاؤں میں زیر زمین نکلنے والے پانی میں آلودگی کی وجہ سے تقریبا 2,000 سے زائد لوگ ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ شاملی ضلع کے مامور گاؤں میں واقع ایک جھیل نے گاؤں کے لوگوں کو آہستہ آہستہ بیمار بنا دیا ہے۔ جھیل کی آلودگی نے زیر زمین پانی کو بھی بری طرح متاثر کیا، مامور گاؤں کے لوگ سب سے زیادہ اس سے متاثر ہیں۔ 2,000 Hepatitis C Cases Emerge In UP Shamli District
گاؤں والوں کا دعویٰ ہے کہ گذشتہ ایک سال میں تقریباً ایک درجن سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ گذشتہ ماہ ہیپاٹائٹس سی کے باعث دو بھائی نور اور سلمان انتقال کر گئے تھے۔ اس پانی سے جلد کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ ہیپاٹائٹس سی اور کینسر جیسے بیماریوں میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ گاؤں والوں نے دعویٰ کیا کہ گاؤں میں 250 فٹ تک زیر زمین پانی آلودہ ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں:
محکمہ صحت کے مطابق گذشتہ ایک سال میں ہیپاٹائٹس سی کے تقریباً 2100 معاملے رپورٹ ہوئے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق کیرانہ کے علاقے سے ہے۔ ضلع مجسٹریٹ (شاملی) جسجیت کور نے کہا، "مامور جھیل کے آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے لیے نمامی گنگے اسکیم کے تحت تقریباً 38 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بنایا جا رہا ہے۔ گاؤں والوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے اے ٹی ایم پر مبنی آر او واٹر پلانٹ لگایا جائے گا۔ 2,000 Hepatitis C Cases Emerge In UP Shamli District