ETV Bharat / state

'ہم این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دیں گے' - این آر سی مسئلہ

ریاست مغربی بنگال میں جمعیت علمائے ہند کی جانب سے کولکاتا کے مہاجتی سدن میں بنگال میں این آر سی کے نفاذ کے خلاف ایک جلسے میں مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔

'ہم این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دیں گے'
author img

By

Published : Sep 22, 2019, 2:59 AM IST

Updated : Oct 1, 2019, 1:00 PM IST


کولکاتا کے مہاجتی سدن میں جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کی جانب سے این آر سی کے نفاذ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے جس کو جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی اور ہائی کورٹ کے کئی سابق وکلاء اور ججوں کی حمایت حاصل ہے۔


اس کے علاوہ ریاست کی دوسری اقلیتوں نے بھی اس تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔

تقریب میں متعدد تنظیموں نے شرکت کی اور جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کی قیادت میں این آر سی کے نفاذ کے خلاف لڑائی لڑنے کا اعلان کیا گیا۔

اس موقع پر امام عیدین قاری فضل الرحمن نے کہا کہ 'ہم این آر سی کے ساتھ ساتھ فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف نبرد آزمہ ہونے کے لئے تیار ہیں لیکن ہم سب کو اپنے دستاویزات بھی درست رکھنا پڑے گا'۔

'ہم این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دیں گے'

جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے رکن سورک مجمدار نے کہا کہ 'ہم بنگال کو آسام نہیں بننے نہیں دیں گے، بنگال چپ نہیں بیٹھے گا ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اس تحریک میں ہم جمعیت علمائے ہند کے ساتھ ہیں'۔

آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری قمرالزماں نے کہا کہ 'ان فرقہ پرست طاقتوں (آر ایس ایس اور بی جے پی) کو دوا کی ضرورت ہے جس طرح جادب پور یونیورسٹی میں بابل سپریو کو ایس ایف آئی کے نوجوانوں نے دوا دی ہے'۔


'این آر سی کے بہانے بنگال کے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بھی دوا کی ضرورت ہے ہم سب کو اب صرف باتوں پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے، اب ہمیں ان کو دوا دینی ہوگی'۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ 'ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ کہہ رہے ہیں کہ ایک ایک کو چن چن کر نکالیں گے اور ملک میں خطرے کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں'۔

صدیق اللہ چودھری نے مزید کہا کہ 'ہم بنگال میں زبردستی این آر سی نافذ نہیں کرنے دیں گے اور پوجا کے بعد دس لاکھ افراد پر مشتمل ریلی نکال کر ثابت کر دیں گے کہ بنگال میں این آر سی نافذ کرنے نہیں دیا جائے گا'۔

اس کے ساتھ ہم تمام لوگوں کے ضروری دستاویزات کو درست کرنے کی بھی تحریک چلاتے رہیں گے اور حکومت سے گزارش کریں گے کہ تمام متعلقہ محکمہ جات اس سلسلے میں بنگال کے لوگوں کی مدد کریں'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس تحریک کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام مکتبہ فکر کے لوگ شامل رہیں گے۔ ہم نے لیگل سیل بھی بنایا ہے جو تمام تر حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے جن میں کولکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکلاء بھی شامل ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ این آر سی نافذ ہو'۔

صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ 'ہم نے ملک کو آزادی دلائی ہے اس لئے ہم ایک بار پھر عوام کی بقاء کے لئے کھڑے ہوئے ہیں'۔

'ممتا بنرجی سے اپیل ہے کہ وہ عوام کو دستاویزات درست کرانے میں تعاون کریں اور این آر سی نافذ ہو یا نہ ہو سب سے اپیل کریں گے اپنے دستاویزات درست رکھیں'۔


کولکاتا کے مہاجتی سدن میں جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کی جانب سے این آر سی کے نفاذ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے جس کو جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی اور ہائی کورٹ کے کئی سابق وکلاء اور ججوں کی حمایت حاصل ہے۔


اس کے علاوہ ریاست کی دوسری اقلیتوں نے بھی اس تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔

تقریب میں متعدد تنظیموں نے شرکت کی اور جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کی قیادت میں این آر سی کے نفاذ کے خلاف لڑائی لڑنے کا اعلان کیا گیا۔

اس موقع پر امام عیدین قاری فضل الرحمن نے کہا کہ 'ہم این آر سی کے ساتھ ساتھ فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف نبرد آزمہ ہونے کے لئے تیار ہیں لیکن ہم سب کو اپنے دستاویزات بھی درست رکھنا پڑے گا'۔

'ہم این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دیں گے'

جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے رکن سورک مجمدار نے کہا کہ 'ہم بنگال کو آسام نہیں بننے نہیں دیں گے، بنگال چپ نہیں بیٹھے گا ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اس تحریک میں ہم جمعیت علمائے ہند کے ساتھ ہیں'۔

آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری قمرالزماں نے کہا کہ 'ان فرقہ پرست طاقتوں (آر ایس ایس اور بی جے پی) کو دوا کی ضرورت ہے جس طرح جادب پور یونیورسٹی میں بابل سپریو کو ایس ایف آئی کے نوجوانوں نے دوا دی ہے'۔


'این آر سی کے بہانے بنگال کے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بھی دوا کی ضرورت ہے ہم سب کو اب صرف باتوں پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے، اب ہمیں ان کو دوا دینی ہوگی'۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ 'ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ کہہ رہے ہیں کہ ایک ایک کو چن چن کر نکالیں گے اور ملک میں خطرے کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں'۔

صدیق اللہ چودھری نے مزید کہا کہ 'ہم بنگال میں زبردستی این آر سی نافذ نہیں کرنے دیں گے اور پوجا کے بعد دس لاکھ افراد پر مشتمل ریلی نکال کر ثابت کر دیں گے کہ بنگال میں این آر سی نافذ کرنے نہیں دیا جائے گا'۔

اس کے ساتھ ہم تمام لوگوں کے ضروری دستاویزات کو درست کرنے کی بھی تحریک چلاتے رہیں گے اور حکومت سے گزارش کریں گے کہ تمام متعلقہ محکمہ جات اس سلسلے میں بنگال کے لوگوں کی مدد کریں'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس تحریک کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام مکتبہ فکر کے لوگ شامل رہیں گے۔ ہم نے لیگل سیل بھی بنایا ہے جو تمام تر حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے جن میں کولکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکلاء بھی شامل ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ این آر سی نافذ ہو'۔

صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ 'ہم نے ملک کو آزادی دلائی ہے اس لئے ہم ایک بار پھر عوام کی بقاء کے لئے کھڑے ہوئے ہیں'۔

'ممتا بنرجی سے اپیل ہے کہ وہ عوام کو دستاویزات درست کرانے میں تعاون کریں اور این آر سی نافذ ہو یا نہ ہو سب سے اپیل کریں گے اپنے دستاویزات درست رکھیں'۔

Intro:مغربی بنگال جمعیت علمائے ہند کی جانب سے کولکاتا کے مہاجتی سدن میں بنگال میں این آر سی کے نفاذ کے خلاف ایک جلسے میں مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی جمعیت علماء ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ہم پوجا بعد این آر سی کے خلاف بہت بڑے پیمانے پر تحریک چلائیں گے.


Body:کولکاتا کے مہاجتی سدن میں جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کی جانب سے این آر سی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا جس کو جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی اور ہائی کورٹ کے کئی سابق وکلاء اور ججوں کی حمایت حاصل ہے اس کے علاوہ بنگال کی دوسرے اقلیتوں نے بھی اس تحریک کی حمایت کا اعلان کیا تقریب میں متععد تنظیموں نے شرکت کی اور جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کی قیادت میں این آر سی کے خلاف لڑائی کرنے کا اعلان کیا اس موقع پع امام عیدین قاری فضل الرحمن نے کہا کہ این آر سی کے بہانے فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف بنگال لڑنے کے لئے تیار ہے لیکن ہم سب کو اپنے دستاویزات بھی درست رکھنا پڑے گا جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے رکن سورک مجمدار نے کہا کہ جمعیت علمائے ہند ہی یہ کام کر سکتی ہے ہم بنگال کو آسام نہی بننے نہیں دیں گے بنگال چپ نہیں بیٹھے گا ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اس تحریک میں ہم جمعیت علمائے ہند کے ساتھ ہیں. آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری قمرالزماں نے کہا کہ یہ فرقہ پرست طاقتیں آر ایس ایس اور بی جے پی کو دوا کی ضرورت ہے جس طرح جادب پور یونیورسٹی میں بابل سپریو کو ایس ایف آئی کے نوجوانوں نے دوا دی ہے این آر سی کے بہانے بنگال کے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بھی دوا کی ضرورت ہے ہم سب کو اب صرف باتوں سے اکتفا نہیں کرنا چاہیے اب ہمیں ان کو دوا دینی ہوگی. ای ٹی وی بھارت کو جمعیت علمائے ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ گتے ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ جو کہہ رہے ہیں کہ ایک ایک کو چن کر نکالیں گے اور ملک میں خظرے کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں ہم بنگال میں زبردستی این آر سی نافذ نہیں کرنے دیں اور پوجا کے بعد دس لاکھ افراد پر مستعمل ریلی نکال کر ثابت کر دیں گے کہ بنگال میں این آر سی نافذ کرنے نہیں دیا جائے گا اس کے ساتھ ہم تمام لوگوں کے ضروری دستاویزات کو درست کرنے کی بھی تحریک چلاتے رہیں گے اور حکومت سے گزارش کریں گے کہ تمام متعلقہ محکمے اس سلسلے میں بنگال کے لوگوں کی مدد کریں ان کے ساتھ تعاون کریں انہوں نے کہا کہ اس تحریک کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے گی جس تمام مکتبہ فکر کے لوگ شامل رہیں گے ہم نے لیگل سیل بھی بنایا ہے جو تمام تر حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں جن میں کلکتہ ہائی کورٹ نے سنئر وکلاء شامل ہیں ہم نہیں چاہتے کہ این آر سی نافذ ہو لیکن ان کے پاس تین سو کا نمبر ہیوہ نشے میں ہیں لیکن ہم ان کا نشہ توڑ نے کے لئے ہم لوگ ایک ساتھ کھڑے ہیں اور میں ترنمول کانگریس نہیں بلکہ جمعیت کے نمائندے کی حیثیت سے کہہ رہا ہوں جمعیت نے ملک کو آزادی دلایا ہے اس لئے ہم ایک بار پھر عوام کی بقاء کے لئے کھڑے ہوئے ہیں ممتا بنرجی سے اپیل ہے کہ وہ عوام کو دستاویزات درست کرنے میں تعاون کریں این آر سی نافذ ہو یا نہ ہو سب سے اپیل کریں گے اپنے دستاویزات درست رکھیں.


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 1:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.