پردیش کانگریس صدر نے مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے سے متعلق بی جے پی کے بیان کو لیکر گھیرنے کی کوشش کی۔ ادھیر رنجن چودھری نے ترنمول کانگریس اور بی جے پی پر ہر مسئلہ کو لیکر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ’ہم بچپن میں ایک کہانی سنا کرتے تھے جس میں کہا جاتا تھا کہ کسی گاؤں میں ایک شرارتی لڑکا رہتا تھا جو روزانہ گاؤں میں شیرآیا شیرآیا کہا کرتا تھا اور سب پریشان ہوجاتے جبکہ ایسا ہی کھیل مغربی بنگال میں بی جے پی کی جانب سے کھیلا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکر سمیت بی جے پی کے اکثر رہنما صدر راج کے نام پر سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔ بی جے پی کے رہنما ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ابتر ہونے کا رونا روتے ہیں اور صدر راج نافذ کرنے کا دعویٰ بھی کرتے رہتے ہیں۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اور وزیر داخلہ امت شاہ چاہیں تو ریاست میں صدر راج نافذ ہوسکتا ہے لیکن وہ صرف بیان بازی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے پی کے صدر جے پی نڈا کے قافلے پر حملے کے بعد تین آئی پی ایس افسران کے تبادلے کردیئے گئے لیکن صدر راج نافذ نہیں کیا گیا جبکہ وزیر داخلہ کو اس کا پورا اختیار حاصل ہے۔
انہوں نے ’بیان بازی ختم کرکے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا بی جے پی رہنماؤں کو مشورہ دیا‘۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات صرف صدر راج نافذ کرکے ہی پرامن طریقہ سے منعقد کئے جاسکتے ہیں۔