مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ایک طرف جہاں حیدرآباد اجتماعی عصمت دری معاملے کے ملزمین کے انکاؤنٹر پر سوالیہ نشان لگایا وہیں ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ فلم ادکار دیو،شتابدی رائے،میمی چکرورتی اور نصرت جہاں نے انکاؤنٹر کی حمایت کرتے ہوئے انکاؤنٹر میں پولس کے رول کی تعریف کی ہے۔
میوروڈ پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ پولس کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
پولس کو اپنا کام کرنا چاہیے اورجج کاکام فیصلہ کرنا ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ اگرعصمت دری کے واقعات پیش آتے ہیں تو پولس کی ذمہ داری ہے کہ فوری گرفتار کرکے فوری چارج شیٹ پیش کرے۔تین چار دنوں میں کارروائی مکمل ہونا چاہیے۔
تاہم ترنمول کانگریس کے چار ممبران پارلیمنٹ انکاؤنٹر کی تعریف کی ہے۔بیر بھوم سے رکن پارلیمانن شتابدی رائے نے کہا کہ جو کچھ ہوا ہے وہ اچھا ہی ہوا ہے۔
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان نصرت جہاں جو بنگلہ فلموں کی اداکارہ بھی ہیں ”آخرکار انصاف ہوگیا۔اس واقعے کے خلاف ہر ایک کو احتجاج کرنا چاہیے۔
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان میمی چکرورتی نے انکاؤنٹر کے بعد حیدرآباد میں جشن کی تصویر کو شیئر کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 27 نومبر کو چار افراد نے خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری کرنے کے بعد انہیں جان سے مارا اور پھر ان کے جسم کو جلا کر ثبوت مٹانے کی کوشش کی تھی۔
پولیس نے چاروں مجرموں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کی تھی جہاں انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیاگیاتھا۔
پولیس کے مطابق پولیس چاروں مجرم کو جائے واردات کامعائنہ کے لیے جارہی تھی اس وقت مجرموں نے پولیس پرحملہ کردیا۔پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انکاؤنٹر میں چاروں مجرم کو موت کا گھاٹ اتار دیا تھا۔