مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ ضلع کے دمدم سے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل استعفی دینا پارٹی کے ساتھ دھوکہ بازی ہے .
انہوں نے کہا کہ شھبندو ادھیکاری وزیراعلی یا پھر نائب وزیراعلی بنانے کے لئے ترنمول کانگریس کی سربراہ پر دباؤ ڈال رہے تھے .
جب ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے جب شھبندو ادھیکاری کی بات ماننے سے انکار کر دیا تو پانچ سے چھ اضلاع کے سربراہ بننا چاہتے تھے۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ شھبندو ادھیکاری اپنے مطالبات منوانے نے کے لئے پارٹی پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالنے لگے تھے.
اس سے پارٹی کے لئے دردسر بن چکے تھے.
انہوں نے کہا کہ شھبندو ادھیکاری پارٹی کی رکنیت سے دو ڈھائی برس قبل استعفی دے دیتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا ۔
انہیں موقع کا انتظار تھا. ان کے لئے اسمبلی انتخابات سے قبل یہ مناسب وقت ہے. اس لئے انہوں نے ایسا کیا.
سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا ہے کہ انہیں (شھبندو ادھیکاری) کو ترنمول کانگریس جیسی کوئی پوزیشن بی جے پی میں مل پائے گی.
اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی والے شھبندو ادھیکاری کو ہاتھوں ہاتھ لے رہے ہیں ۔
کیا انتخابات کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا؟
شھبندو ادھیکاری کے استعفی دینے سے ریاست ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ سیاسی میدان سرکس بن چکا ہے.
سرکس میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنما کھیل دکھا رہے ہیں اور عوام شیدائی ہیں.
شھبندو ادھیکاری کے رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد ریاست کے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے.
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی اور ان کے اعلی رہنماوں کی جانب سے محتاط انداز میں ردعمل سامنے آیا ہے۔
کانگریس اور بائیں محاذ نے شھبندو ادھیکاری کے استعفی دینے کے معاملے کو ترنمول کانگریس کے اندرونی معاملہ قرار دے کر بیان بازی سے گریز کر رہیں ہیں
لیکن بی جے پی شھبندو ادھیکاری کے استعفی دینے کے معاملے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش میں مصروف ہو گئی ہے.
بی جے پی کے ریاستی رہنماوں سے لے کر وزیرداخلہ, وزیر دفاع سمیت تمام اعلی رہنما اس معاملے میں کود پڑے ہیں۔