مغربی بنگال کے وزیر سُجیت بوس گزشتہ ہفتے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے، ان کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی کورونا سے متاثرہیں۔ دونوں اپنے گھر میں ہی آئسولیشن میں تھے۔
ریاستی وزیر کے متاثر ہونے کی وجہ سے مغربی بنگال کی سیاست میں ہلچل مچ گئی تھی۔ جبکہ ان کی گھر یلوخادمہ پہلے کورونا وائرس سے متاثر ہوئی تھیں۔ اندازہ تھا اس کی وجہ سے ریاستی وزیر کی اہلیہ متاثر ہوئیں اور اس کے بعد سُجیت بوس لیکن مگر ابتدائی دنوں میں دونوں میں کورونا وائرس کے علامات نہیں تھیں۔
وزیر کے جسم میں انفیکشن کی وجہ سے اس واقعہ نے سیاسی میدان میں ہلچل مچا دی۔ کچھ دن پہلے، وزیر کی گھریلوں نوکرانی پر کورونا نے حملہ کیا تھا۔ شاید وہاں سے ہی انفیکشن وزیر اور اس کی اہلیہ میں پھیل گیا۔ تاہم، ان میں بخار، کھانسی، سانس لینے میں تکلیف یا گلے کی سوزش جیسی علامات نہیں ہیں۔
اطلاعات کے مطابق آج صبح ریاستی وزیر کو معائنے کیلئے بیلیا گھاٹا ای ایم بائی پاس سے متصل ایک پرائیوٹ اسپتال لایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے جانچ کرنے کے بعد کہا کہ چوں کہ درجہ حرارت زیادہ ہے اس لئے انہیں اسپتال میں داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔انہیں عام کیبن میں رکھا گیا ہے۔ وزیر کے لئے 6 ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ پرائیوٹ اسپتال کے مطابق ریاستی وزیر کی حالت مستحکم ہے۔
دوسری جانب ریاستی سکریٹریٹ نوبنو کے دوڈرائیوروں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد نوبنو کے تمام ڈرائیوروں کی جانچ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کل (جمعرات) کو نوبنو کی پوری عمارت کو صاف ستھرااور سنیٹائز کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہ دو ڈرائیور کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اس لئے ہم نے تمام ڈرائیوروں کی جانچ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ ریاستی سیکریٹریٹ نوبنو کی صفائی ستھرائی کی جائے گی
مغربی بنگال میں بھی کورونا کے کیسوں کی تعداد 6 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔263 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔پچھلے ایک ہفتہ میں، ہر روز اوسطا 300 افراد میں کورونا تشخیص کیا گیا ہے۔