ETV Bharat / state

'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے ' - مغربی بنگال

ریاستی وزیرفرہاد حکیم نے کہاکہ نیتاجی سبھاش چندر بوس اگر زندہ ہوتے توا ن کی موجودگی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کبھی بھی بھارت میں نافذ نہیں ہوتا۔

'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے '
'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے '
author img

By

Published : Jan 23, 2020, 10:56 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 4:30 AM IST

نیتاجی سبھاش چندر بوس کو یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کلکتہ کارپوریشن کے میئر اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے آج کہا ہے کہ اگر آج نتیاجی سبھاش چندر بوس زندہ ہوتے تو ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ نہیں ہوتا۔

گزشتہ مہینے دسمبر میں پارلیمنٹ سے پاس شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر بڑے پیمانے پر احتجاج ہورہے ہیں۔

دہلی کے شاہین باغ،کلکتہ کے پارکس سرکس میدان، پٹنہ کے سبزی باغ اور لکھنو کے گھنٹہ گھر میں خواتین اس قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔

'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے '
'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے '

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمو ل کانگریس بی بنگال میں بڑے پیمانے پر احتجاج کررہی ہیں جب کہ کانگریس اور بایاں محاذ بھی اس قانون کے خلاف مہم چلارہی ہے۔

نیتا جی کی123ویں سالگرہ کے موقع پر میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس مذہبی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت تھے۔

ان کے آزاد ہند فوج میں تمام فرقے اور مذاہب کے لوگوں کی نماندگی تھی۔ان کے دائیں طرف اگر ڈھلن تھے تو دوسری طرف شاہنواز خان تھے اگر وہ آج ہوتے تو یہ سی اے اے نہیں ہوتا۔

میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ جو لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ کے ذریعہ ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کررہے ہیں وہ نیتا جی کی بھی توہین کررہے ہیں۔

فرہاد حکیم نے کہا کہ سبھاش چندر بوس سے بنگالی عوام کا جذباتی رشتہ رہا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا نیتاجی کے حب الوطنی کے جذبے کو اگلی نسل میں منتقل کرنے کی ضرورت ہے وزیر اعلیٰ نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ نیتاجی کے یوم پیدائش کو قومی تعطیل قرار دیا جائے۔

نیتاجی سبھاش چندر بوس کو یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کلکتہ کارپوریشن کے میئر اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے آج کہا ہے کہ اگر آج نتیاجی سبھاش چندر بوس زندہ ہوتے تو ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ نہیں ہوتا۔

گزشتہ مہینے دسمبر میں پارلیمنٹ سے پاس شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر بڑے پیمانے پر احتجاج ہورہے ہیں۔

دہلی کے شاہین باغ،کلکتہ کے پارکس سرکس میدان، پٹنہ کے سبزی باغ اور لکھنو کے گھنٹہ گھر میں خواتین اس قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔

'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے '
'اگر نیتاجی رہتے توسی اے اے کو نافذ ہونے نہیں دیتے '

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمو ل کانگریس بی بنگال میں بڑے پیمانے پر احتجاج کررہی ہیں جب کہ کانگریس اور بایاں محاذ بھی اس قانون کے خلاف مہم چلارہی ہے۔

نیتا جی کی123ویں سالگرہ کے موقع پر میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس مذہبی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت تھے۔

ان کے آزاد ہند فوج میں تمام فرقے اور مذاہب کے لوگوں کی نماندگی تھی۔ان کے دائیں طرف اگر ڈھلن تھے تو دوسری طرف شاہنواز خان تھے اگر وہ آج ہوتے تو یہ سی اے اے نہیں ہوتا۔

میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ جو لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ کے ذریعہ ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کررہے ہیں وہ نیتا جی کی بھی توہین کررہے ہیں۔

فرہاد حکیم نے کہا کہ سبھاش چندر بوس سے بنگالی عوام کا جذباتی رشتہ رہا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا نیتاجی کے حب الوطنی کے جذبے کو اگلی نسل میں منتقل کرنے کی ضرورت ہے وزیر اعلیٰ نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ نیتاجی کے یوم پیدائش کو قومی تعطیل قرار دیا جائے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 4:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.