مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ جواہرلال نہرویونیورسٹی میں کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ کون جانتا ہے کہ وہاں کیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرے خیال سے بائیں محاذ کی طلباء تنظیم نے منصوبہ بند طریقے سے ہی جواہرلال نہرویونیورسٹی میں حملہ کرایا ہے۔کس کوکیاپڑاہے کہ وہ جے این یو میں حملہ کرائے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہاکہ جے این یو میں دوگروہوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ ملک میں کیا ہو گیا ہے۔ تمام لوگ سڑکوں پر اتر آ ئے ہیں۔
رکن پارلیمان کے مطابق اویشی گھوش کودیکھ کرایسا نہیں لگتا ہے کہ ان پر حملہ ہوا ہے۔ اگر ان پر حمل ہو تا توحالات ایسے ہوتے ۔ ان کے سرپھٹا ہے یاپھر ان کے سرپر لال رنگ دیا گیا ہے۔وہ خود ہی بہتر بتاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں کچھ ہوا۔ چند لوگوں نے اے بی وی پی کے حامیوں پر الزام لگارہے ہیں۔ ای بی وی پی کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا ہی نہیں ہے۔
ممتابنرجی کی تنقدکرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما نے کہاکہ سی اے اے، این آر سی کے خلاف جاری احتجاج سرد خانے کی زینت بننے لگا ہے۔ ممتابنرجی گزشتہ سات دنوں سے سڑکوں پر بھٹک رہی تھی لیکن انہیں عوامی حمایت نہیں ملنے کے سبب وہ گنگاساگر چلی گئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ نہ صرف ملک بلکہ ریاست مغربی بنگال کے عوام بھی شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں کرنے لگے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اس نئے قانون سے ہی ان کا بھلا ہوگا۔